۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان:

حوزه/ مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام والمسلمین سید احمد اقبال رضوی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخواہ کے علاقے ڈیرہ اسماعیل خان گذشتہ کئی عرصے سے ملت جعفریہ کا مقتل گاہ بن چکا ہوا ہے،آئے دن بے گناہ شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ جاری ہیں ستم ظریفی یہ ہے کہ دہشتگرد اب قانون نافذ کرنے والے اداروں کی وردیوں میں ملبوس آتے ہیں.

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ڈی آئی خان مسلسل فرقہ ورانہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف جمعہ کے روز ملک گیر احتجاج کیا جائے گا۔ کے پی کے حکومت نے ڈی آئی خان کو دہشت گردوں کے رحم کرم پر چھوڑ دیا ہے ۔ایک ماہ میں تیرہ افراد ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بن چکے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام والمسلمین سید احمد اقبال رضوی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخواہ کے علاقے ڈیرہ اسماعیل خان گذشتہ کئی عرصے سے ملت جعفریہ کا مقتل گاہ بن چکا ہوا ہے،آئے دن بے گناہ شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ جاری ہیں ستم ظریفی یہ ہے کہ دہشتگرد اب قانون نافذ کرنے والے اداروں کی وردیوں میں ملبوس آتے ہیں،اور باآسانی واردات کرکے فرار ہوتے ہیں،ڈیرہ اسماعیل خان کے تحصیل پروہ میں دہشتگردوں نے پولیس وین پر حملہ کیا ایس ایچ اور کو شہید کیا اور ساتھ میں پمفلٹ بانٹ کر گئے جس میں باقاعدہ یہ درج تھا کہ ہم شیعہ آباد اور افراد کو نشانہ بنائیں گے،اس وقت وہاں کے رہائشی ایک کرب کے عالم میں زندگی گزار نے پر مجبور ہیں۔

گذشتہ رات ہی ڈیرہ اسماعیل خان میں تین موٹر سائیکلوں پر سوار دہشتگرد وں نے تحصیلدار حق نواز کے جواں بیٹے کو اغوا کرنے کی کوشش کی مزاحمت پر انکے دو چچا شہید اور بات کو زخمی کر دیا،اس سے کچھ دن پہلے ذاکر قیصر شائق جو کہ ٹی ایم اے کا ملازم ہے کو دن دیہاڑے گولیوں کا نشانہ بنایا گیا،اور قاتل باآسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوئے،خیبر پختونخواہ میں جاری اس دہشتگردی کی لہر کو روکنے میں قانون نافذ کرنے والے ادارے مکمل ناکام نظر آتے ہیں،ایک طرف نیشنل ایکشن پلان عملدرآمد کی باتیں ہو رہی ہیں تو دوسری طرف ملت جعفریہ کے بے گناہ افراد کا قتل عام جاری ہیں،راوالپنڈی چاندنی چوک پر بھی بھرے بازار میں خیبر پختونخواہ سے تعلق رکھنے والے نوجوان کو گذشتہ رات گولیوں کا نشانہ بنایا گیا،قانون نافذ کرنے والے ادارے اس قتل کے محرکات کو بھی سامنے لائیں۔

ڈیرہ اسماعیل خان میں ہم مکمل بے رحمانہ فوجی آپریشن کا مطالبہ کرتے ہیں،اور پولیس کے صفوں میں موجود دہشتگردوں کے سہولت کاروں کے خلاف بھی کاروائی کا مطالبہ کرتے ہیں ،جن کے بارے میں خود حکومتی رپورٹس موجود ہیں،ہمیں مجبور نہ کیا جائے کہ ہم ایک بار پھر سے اپنے مطالبات کے لئے سٹرکوں پر نکل آئے،ریاست عوام کی جان مال کی تحفظ کے ذمہ دار ہیں وزیر اعظم خود اس ظلم بربریت پر ایکشن لیں اور ڈیرہ اسماعیل خان کے مظلومین کو تحفظ فراہم کریں،ہم اس جمعہ کو ڈیرہ اسماعیل خان میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ کیخلاف یوم احتجاج منائیں گے،اگر یہ سلسلہ نہ روکا تو ہم اپنے مطالبات کے حصول کے لئے ہر قسم کا آئینی قانونی اور جمہوری احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .