۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۴ شوال ۱۴۴۵ | Apr 23, 2024
سیکرٹری جنرل مجلس علماء ہند

حوزہ/ نماز جمعۃ الوداع کے بعد آصفی مسجد میں عالمی یوم قدس منایا گیا، فلسطین کی آزادی اور بیت المقدس کی بازیابی کے لئے دعائیں مانگی گئیں.

حوزہ نیوز ایجسنی کی رپورٹ کے عالمی یوم قدس کے موقع پر مجلس علماء ہند کی جانب سے آصفی مسجد میں امام جمعہ حجت الاسلام والمسلمین سید کلب جواد نقوی کی قیادت میں اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف اور قبلہ ٔ اول بیت المقدس کی بازیابی کے لئے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔احتجاجی مظاہرے میں فلسطینی مظلوموں کی حمایت میں نعرے بازی کی گئی اور اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف صدائے احتجاج بلند کی گئی ۔مظاہرین ہاتھوں میں اس طرح کے پلے کارڈ اور تختیاں لیے ہوئے تھے جن سے فلسطین میں جاری اسرائیلی بربریت کے خلاف غم و غصہ ظاہر ہورہا تھا ۔مظاہرے میں ڈیل آف سینچری کی پرزور مخالفت کی گئی اور اس منصوبے کو فلسطینیوں کے بنیادی حقوق کے خلاف قراردیا گیا۔

مظاہرین کو خطاب کرتے ہوئے حجت الاسلام والمسلمین سید کلب جواد نقوی نے کہاکہ اسرائیل اور امریکہ ڈیل آف سینچری کے ذریعہ فلسطینیوں کو انکے بنیادی حقوق سے محروم کردینا چاہتے ہیں ۔عالم اسلام کو چاہئے کہ ایک آواز ہوکر ڈیل آف سینچری کی مخالفت کریں اور ڈونالڈ ٹرمپ کے استعماری و شیطانی منصوبے کو دنیا کے سامنے آشکار کریں ۔حجت الاسلام نے کہاکہ آج مشرق وسطی پر جنگ کے خطرات منڈلارہے ہیں کیونکہ ڈیل آف سینچری کو عملی جامہ پہنانے کے لئے ایران کی آوازکو دبانے کی کوشش کی جارہی جس کے لئے ایران پر جنگ تھوپنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔حجت الاسلامنے کہاکہ سعودی عرب اور اسکے اتحادیوں کی خاموشی کی بنیاد پر آج فلسطینیوں پر ظلم ہورہاہے اور بیت المقدس پر اسرائیل کا غاصبانہ قبضہ ہے اگر عالم اسلام متحد ہوکر فلسطین کی آزادی اور بیت المقدس کی بازیابی کے لئے جد جہد کرتا تو آج عالمی منظر نامہ مختلف ہوتا۔حجت الاسلام نے کہاکہ مسلمانوںکو ایک صورت میں کامیابی نصیب ہوسکتی ہے کہ وہ استعمار کے خلاف اپنے اتحاد کا عملی مظاہرہ کریں ۔حجت الاسلامنے کہاکہ ہم نے ہندوستانی حکومت سے بھی یہ مطالبہ کیاہے کہ وہ ظالموں کا ساتھ نہ دے بلکہ مظلوموں کی حمایت کریں ۔ہندوستانی حکومت امریکہ و اسرائیل کے دبائو میں آکر ایران سے دیرینہ تعلقات منقطع نہ کرے‘‘۔‎

مظاہرے کے اختتام پر امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ ،نتین یاہو اور سعودی تاناشاہ محمد بن سلمان کی علامتی تصاویر کو نذر آتش کیا گیا۔مظاہرے کے بعد اقوام متحدہ کو پانچ نکاتی میمورنڈم بھی ارسال کیا گیا۔مظاہرے میںحجت الاسلام رضا حسین ، حجت الاسلام حیدر عباس رضوی،حجت الاسلام مصطفٰی حسین نقوی اسیف جائسی ،حجت الاسلام منظر عباس شفیعی ،حجت الاسلام شباہت حسین ،حجت الاسلام زوار حسین ،حجت الاسلام شاہنواز حسین ،حجت الاسلام محمد اسحاق حجت الاسلام محمد سبطین،حجت الاسلام سرکار حسین اور دیگر علماء کرام نے شرکت کی۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .