۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
احتجاجی مظاہرہ

حوزہ/امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے۲۴ فروری کو متوقع دورۂ ہندوستان کے خلاف آصفی مسجد میں نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہرہ کا انعقاد،ٹرمپ کی تصویر کو نذر آتش کیا گیا،امریکہ مخالف نعرے لگائے گئے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق لکھنؤ ۲۱ فروری: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ ۲۴ فروری کو ہندوستان کےدورے پر آئیں گے۔ہندوستان کے مسلمانوں میں امریکی صدر کے اس متوقع دورے کے خلاف سخت غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

آج نماز جمعہ کے بعد امریکی صدر کے دورۂ ہندوستان کے خلاف آصفی مسجد لکھنؤ میں مجلس علماء ہند کی جانب سے زبردست احتجاجی مظاہرے کا انعقاد ہوا۔مظاہرین نے نماز جمعہ کے بعد مسجد کے باہر نکل کر امریکی صدر کے دورۂ ہندوستان کے خلاف نعرے بازی کی اور ڈونالڈ ٹرمپ کے ہندوستان دورے کی سخت مذمت کی۔

مظاہرین کے ہاتھوں میں ایسے پلے کارڈ تھے جن پر امریکہ ،اسرائیل اور سعودی حکومت کی یمن ،شام ،عراق اور فلسطین میں جاری دہشت گردی اور حقوق انسانی کی خلاف ورزی کی مذمت کی گئی تھی ۔مظاہرین نے حکومت ہندوستان سے مطالبہ کیاکہ ہندوستان کی خارجہ پالیسی ہمیشہ فلسطین حامی رہی ہے مگر افسوس جب سے آر.ایس.ایس نواز بی جے پی حکومت اقتدار میں آئی ہے اس کے بعد ہندوستان کی خارجہ پالیسی میں برقی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں اور ہندوستان نے مظلوموں کی حمایت ترک کردی ،اس لئے حکومت ہندوستان کو چاہئے کہ وہ ہمیشہ کی طرح فلسطین کے مظلوموں کی حمایت کرے اور امریکہ و اسرائیل کی دہشت گردی کے خلاف موثر قدم اٹھائے ۔

مظاہرین کو خطاب کرتے ہوئے امام جمعہ مولانا سید رضا حیدر نے ڈونالڈ ٹرمپ کے دورۂ ہندوستان کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ امریکی صدر ٹرمپ کچھ گھنٹے ہندوستان میں رہیں گے جس پر لاکھوں روپے خرچ کئے جارہے ہیں ۔احمدآباد میں ان کے دورے کے پیش نظر غریبوں کی جھونپڑیوں کو چھپانے کے لئے لمبی اوراونچی دیوار بنائی گئی ہے تاکہ امریکی صدر کو غریبوں کی جھونپڑیاں نظر نہ آسکیں، کاش ٹرمپ کے دورے پر خرچ کیا جارہا عوام کا پیسہ غریبوں کی فلاح و بہبود کے لئے خرچ کیا جاتا۔

مولانا نے کہا کہ ٹرمپ ہزاروں بے گناہ انسانوں کا قاتل ہے اس لئے ہم اسے ہندوستان میں قطعی خوش آمدید نہیں کہہ سکتے ۔انہوں نے کہ ٹرمپ نے حال ہی میں ڈیل آف دی سینچری کے منصوبے کے ذریعہ فلسطینیوں کے بنیادی حقوق سلب کرنے کی کوشش کی ہے ۔امریکہ یمن ،شام ،عراق اور فسلطین میں سعودی عرب اور اسرائیل کے ساتھ مل کر بے گناہ اور مظلوم انسانوں کاخون بہارہاہے،اس لئے اس دورے کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے ۔

امام جمعہ مولانا سید کلب جواد نقوی لکھنؤ میں موجود نہ ہونے کی بنیاد پر اس مظاہرے میں شریک نہیں ہوسکے مگر انہوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے ٹرمپ کے دورۂ ہندوستان کی مذمت کرتے ہوئے اپنا پیغام ارسال کیا۔ مولانا نے کہا کہ ہم امریکی صدر کے دورہ ٔ ہندوستان کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں کیونکہ ٹرمپ ظالموں کا مدد گار اور مظلوموں کا قاتل ہے ۔مولانا نے کہاکہ عالمی دہشت گردی کا بانی امریکہ ہے جس نے داعش جیسی دیگر دہشت گرد تنظیموں کو جنم دیاہے ۔امریکہ جب دہشت گردی کے خلاف بات کرتا ہے تو وہ دنیا کو دھوکہ دیتاہے کیونکہ عالمی دہشت گردی کا موجد امریکہ ہی ہے ۔مولانا نے کہا کہ ہندوستان کو چاہئے کہ امریکہ اور اسرائیل جیسے ملکوں سے اپنے روابط کو فروغ نہ دے کیونکہ انکی دشمنی سے زیادہ انکی دوستی خطرناک ہے ۔مولانا نے مزید کہا کہ ہم امریکہ کے ذریعہ حال ہی میں صدی معاہدے کے نفاذ کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔صدی معاہدہ در اصل فلسطینیوں کے حقوق پر دن دہاڑے ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہے۔

مظاہرے کے اختتام پر امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی تصویر کو نذر آتش کیا گیا اور انکی تصویروں کو مظاہرین نے چاک کرکے اپنے غصے کا اظہار کیا۔ مظاہرے میں مولانا سید رضا حیدر ،مولانا سید فیروز حسین ،مولانا مکاتیب علی خان، مولانا محمد مسلم، مولانا محمد کاظم، مولانا سرکاحسین، عادل فراز نقوی اور دیگر افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .