۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
بینک

حوزہ/آج دوپہر تک مزید پا نچ افراد کے ٹیسٹ مثبت، متاثرین کی تعداد بڑھ کر38 تک پہنچ گئی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،جموں و کشمیر میں دن بہ دن کورونا وائرس کی لپیٹ میں آنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ جموں وکشمیر میں سنیچر کے روز 13 اور اتوار دوپہر تک 5 نئے افراد کے کورونا وائرس ٹیسٹ کے نتائج مثبت آئے ہیں جس کے ساتھ ہی اس یونین ٹریٹری میں اب تک سامنے آنے والے کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی تعداد بڑھ کر38 ہوگئی ہے جن میں سے ایک معزز شخص جمعرات کو انتقال کرگیا جبکہ دوسرا آج صبح چار بجے کے آس پاس سرینگر کے سی ڈی اسپتال میں دم توڑ بیٹھا۔62سالہ شخص کا تعلق شمالی کشمیر کے ٹنگمرگ علاقے سے تھا جس کا ٹیسٹ ایک دن قبل مثبت آیا تھا جس کے بعد انہیں اسپتال میں داخل کردیا گیا تھا ۔اس بیچ دو مریضوں کے صحت یاب ہونے کی خبریں بھی موصول ہوئی ہیں۔ کورونا متاثرین میں دو کمسن بچے بھی شامل ہیں۔ 

جموں وکشمیر حکومت کے ترجمان روہت کنسل نے ہفتہ کی شام دیر گئے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کے پانچ نئے کیسز کے ساتھ اب تک سامنے آنے والے کیسز کی تعداد بڑھ کر 33 ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا: 'میں نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ اب تک مثبت آنے والے کیسز کی تعداد 28 ہے۔ لیکن مجھے فوراً ناخوشگوار خبر ملی کہ مزید پانچ افراد کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔ ان میں سے 2 سری نگر اور 3 جموں میں سامنے آئے ہیں۔ تمام کیسز پہلے مثبت آنے والے کیسز کے رابطے میں آئے تھے۔ جموں کیسز میں ظاہری طور پر وائرس کی علامتیں نظر نہیں آرہی ہیں۔ تعداد بڑھ کر 33 ہوگئی ہے'۔

اس سے پہلے جو سات نئے کیسز سامنے آئے ہیں، ان میں سے چار افراد مذہبی اجتماع میں شرکت کرنے والے کورونا وائرس متاثرین کے رابطے میں آئے تھے جبکہ دیگر تین کی بیرون جموں وکشمیر سفری تاریخ کے بارے میں معلومات جمع کی جارہی ہیں۔حکومت نے مثبت کیسز کی تعداد میں مسلسل اضافے کے پیش نظر آٹھ ہسپتالوں کو کورونا وائرس کے مریضوں کے لئے مخصوص رکھا ہے۔ 31 ایکٹو کیسز میں سے 23 کو کشمیر جبکہ 8 کو جموں میں زیر علاج و قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔جموں وکشمیر میں جمعہ کے روز کورونا وائرس کے 6 مثبت کیسز سامنے آئے تھے۔ ان میں سے چار سری نگر اور دو صوبہ جموں کے ضلع راجوری سے تعلق رکھتے ہیں۔دریں اثنا کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کو یقیی بنانے کے لئے وادی میں دس روز سے جاری لاک ڈاؤن وائرس متاثرین میں اضافے کے ساتھ سنگین سے سنگین تر ہوتا جارہا ہے۔ وادی کے طول وعرض میں ہفتے کے روز بھی کرفیو جیسی پابندیوں کے باعث سناٹے اور بے قراری کا ماحول طاری رہا اور لوگوں نے گھروں میں ہی بیٹھے رہنے کو ترجیح دی۔

درایں اثنا جموں و کشمیر بینک نے جے کے ریلیف فنڈ کے لیے انتظامیہ کو پانچ کروڑ روپے کا امداد پیش کیا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .