۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
مولانا سید حیدر عباس رضوی

حوزہ/مولانا سید حیدر عباس رضوی نے اس دور قحط الرجال میں مولانا مرحوم کی خبر رحلت کو ایک بڑا خسارہ شمار کرتے ہوئے اضافہ کیا کہ ہم نے اپنے اساتذہ سے مولانا مرحوم کی شفقت و عطوفت اور خندہ پیشانی کا تذکرہ بارہا سنا تھا۔جب بھی شرف ملاقات نصیب ہوا ایک عالم کی واقعی شان کے ہمراہ محبت سے نوازتے تھے۔

دائرہ جس کا بہت دور تلک ہے پھیلا ایسا اک نقطۂ پرکار تھے ابن حیدر(ڈاکٹر اصغر اعجاز قائمی)

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ ٩ ذی الحجة الحرام ١٤٤١ ہجری قمری کو مومنین لکھنؤ دوہرے رنج و غم میں مبتلا ہوئے ایک طرف سفیر امام حسین ،دیباچۂ کربلا حضرت مسلم ابن عقیل کی شہادت کا غم تو دوسری طرف مبلغ کربلا ،استاذ الاساتذہ،خطیب شیریں سخن ،شہر عزا کی انفرادی شناخت رکھنے والی ذات یعنی حجة الاسلام والمسلمین عالیجناب مولانا ابن حیدر صاحب قبلہ کی دار فانی سے دار بقا کی جانب رحلت کا غم۔مولانا مرحوم کے انتقال پُر ملال پر پوری دنیا میں موجود آپ کے سینکڑوں شاگردوں کے ذریعہ خبر رحلت جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی۔

ارباب علم و دانش اور طلاب وافاضل نے بلبل ہند مولانا مرحوم کے سلسلہ میں اپنے تعزیتی نوٹ بھیجے۔جگہ جگہ تعزیتی جلسوں کا اہتمام ہوا۔اسی سلسلہ میں ہادی ٹی وی کے دفتر میں ہنگام عصر اعمال روز عرفہ اور دعائے عرفہ سے قبل ایک تعزیتی اجلاس ہوا۔جلسہ میں مولانا سید حیدر عباس رضوی نے ہادی ٹی وی کے کارکنان کی خدمت میں اہمیت علم و عالم پر روشنی ڈالنے کے ضمن میں مولانا مرحوم کی بے نظیر خوبیوں کی جانب متوجہ کیا۔جن میں خصوصیت کے ساتھ آپ کا علمی تبحر اور زبان ولہجہ کی شیرینی کو مرکزیت حاصل رہی۔ 

مولانا سید حیدر عباس رضوی نے اس دور قحط الرجال میں مولانا مرحوم کی خبر رحلت کو ایک بڑا خسارہ شمار کرتے ہوئے اضافہ کیا کہ ہم نے اپنے اساتذہ سے مولانا مرحوم کی شفقت و عطوفت اور خندہ پیشانی کا تذکرہ بارہا سنا تھا۔جب بھی شرف ملاقات نصیب ہوا ایک عالم کی واقعی شان کے ہمراہ محبت سے نوازتے تھے۔لیکن قدرت نے آخرت میں اجر واقعی دینے سے قبل ہی یوم عرفہ و جمعہ اپنی بارگاہ میں بلا کر اس مخلص ،نیک دل،پاک طینت عالم کو اس دنیا میںبھی اجر عظیم عطا کیا و گرنہ ان حالات میں موت کا خوف سب پر طاری ہے اور ہر سو ایک اداسی ہے۔

اس تعزیتی جلسہ میں حاضرین نے مولانا مرحوم کی ترویح روح اور بلندیٔ درجات کے لئے بارگاہ احدیت میں قرائت قرآن مجید اوردعا کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے شہر لکھنؤ کے قدیمی تعلیمی مرکز جامعہ ناظمیہ کے اساتذہ و اسٹاف سمیت مرحوم کے خانوادے اور شاگردوں کی خدمت میں تعزیت وتسلیت پیش کی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .