۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
تحریک اسلامی افغانستان

حوزہ/ تحریک اسلامی افغانستان کے رہنما نے کہا کہ  بدقسمتی سے، متحدہ عرب امارات نے غاصب اسرائیلی حکومت کے ساتھ صدی کی ڈھیل کی بنیاد پر بقیہ فلسطینی علاقوں کو اسرائیل کے حوالے کرنے کیلئے معاہدہ کر لیا ہے تاکہ اسرائیل کے ساتھ سیاسی تعلقات برقرار رکھا جا سکے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تحریک اسلامی افغانستان کے رہنما، مولوی محمد مختار مفلح نے ایک بیان میں، متحدہ عرب امارات اور غاصب صہیونی حکومت کے مابین ہونے والے شرمناک معاہدے کی مذمت کرتے ہوئے اسے بربریت اور اسلامی سرزمینوں پر استعمار کی بالادستی کی تحریک قرار دیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ رابطہ، جس کی بنیاد وحشت پسندی ، اسلامی سرزمینوں میں استعمار کی بالا دستی اور غاصب صہیونی حکومت اور استکبار جہاں امریکہ   کی شیطانی تدبیروں پر مبنی ہے ، متحدہ عرب امارات کی تاریخ میں ایک عرب ملک ہونے اور اسلامی ممالک میں شامل ہونے کے ناطے یہ معاہدہ امارات کی تاریخ کا شرمناک ترین معاہدہ شمار کیا جائے گا ۔
مولوی مفلح نے کہا کہ متحدہ عرب امارات ، جغرافیائی لحاظ سے بین الاقوامی سطح پر تجارتی مراکز میں شامل ہے ، غاصب اسرائیلی حکومت پر فلسطینی سرزمین کو آزاد کرانے  اور قبضہ چھڑانے کے لئے سیاسی اور معاشی طور پر ٹھوس دباؤ ڈال سکتا تھا ، لیکن بدقسمتی سے اس نے اسرائیل کے ساتھ سیاسی تعلقات برقرار کر کے اسلامی ریڈ زون کو کراس کر لیا ۔

آخر میں تحریک اسلامی افغانستان کے رہنما ، مولوی محمد مختار مفلح نے کہا کہ تحریک اسلامی افغانستان، اسلامی دنیا کے تمام ممالک (عرب اور غیر عرب) اور خاص طور پر اسلامی اتحاد کی تنظیم سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ مقبوضہ اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے مابین نئے تعلقات پر غور کریں اور سفارتی تعلقات کے عنوان سے قبضے کی وراثت کو روکنے کے لئے ضروری اقدامات اٹھائے جائیں ، تاکہ اسلامی ممالک کی سرزمینوں کے تقدس اور سالمیت کے دفاع کے کم سے کم فرائض کو پورا کیا جاسکے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .