۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
News ID: 362266
26 اگست 2020 - 03:37
تقویم حوزہ: ۶ محرم الحرام ۱۴۴۲

حوزہ/تقویم حوزہ: ۶ محرم الحرام ۱۴۴۲،بازر کوفہ میں تلوریں خریدنے کے لیے رونق لگی ہوئی ہے جس سے وہ نواسۂ رسول کا قتل کرسکیں؛ کوئی تلوار بنوارہا ہے تو کوئی اسے زہر میں بجھا رہا ہے،کوئی یک شعبہ تیر بنوارہا ہے کوئی سہ شعبہ تیر۔

حوزہ نیوز ایجنسیl
 تقویم حوزہ:
آج:
عیسوی: Wednesday - 26 August 2020
قمری: الأربعاء،(چهارشنبہ،بدھ) 6 محرم 1442

آج کا دن منسوب ہے:
امام موسي بن جعفر حضرت كاظم عليه السّلام
السلطان ابالحسن حضرت علي بن موسي الرضا عليهما السّلام
جواد الائمه حضرت محمد بن علي التقي عليهما السّلام
امام هادي حضرت علي بن محمد النقي عليهما السّلام

آج کے اذکار: 
- یا حَیُّ یا قَیّوم (100 مرتبه)
- حسبی الله و نعم الوکیل (1000 مرتبه)
- یا متعال (541 مرتبه) دنیا و آخرت میں عزت کے لیے

اہم واقعات:
نواسۂ رسول کے قتل کے لیے یزیدی فوج کے ۳۰ ہزار نامرد جمع ہوئے۔
بازر کوفہ میں تلوریں خریدنے کے لیے رونق لگی ہوئی ہے جس سے وہ نواسۂ رسول کا قتل کرسکیں؛ کوئی تلوار بنوارہا ہے تو کوئی اسے زہر میں بجھا رہا ہے،کوئی یک شعبہ تیر بنوارہا ہے کوئی سہ شعبہ تیر۔
امام عالی مقام(ع) کی اجازت سے حبیب ابن مظاہر(رض) بنی اسد سے مدد حاصل کرنے گئے۔
وفات سید رضی رحمت الله علیه مولف نهج البلاغه (406 هجری)
➖➖➖➖➖

سب سے پہلے جو لشکر کربلا میں امام حسینؑ سے جنگ کرنے کے لیے کربلا کے میدان میں پہنچا عمر سعد کا تھا جسکے ساتھ 6000 فوجی تھے، اسکے بعد ابن زیاد نے شبث بن ربعی کو چار ہزار فوجیوں کے ساتھ میدان کربلا پہنچایا، پھر بعد عمر بن قیس چار ہزار اور پھر سنان بن انس 4000 فوجیوں کے ساتھ کربلا کے میدان میں پہنچا اور اس طرح کرتے کرتے ہزاروں کی تعداد میں فوجیوں کو امامِ مظلومؑ کے خلاف کربلا کے میدان میں بھیج دیا گیا ۔9 محرم کی شام تک لشکروں کی آمد جاری رہی تھی،صاحبِ بحار الانوار نے مولا امام صادق(ع) سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا کوفیوں کی جو باضابطہ فوج پہنچی تھی اس کی تعداد 30 ہزار تھی۔یہ تو وہ فوج تھی جو حکومت کی تنخواہ دار فوج تھی،جس وقت 8 محرم کے دن ابنِ زیاد نے کوفہ میں یہ اعلان کیا کہ اب اگر کوفہ میں کوئی جوان یا ضعیف مجھے نظر آ گیا تو اس کو قتل کردوں گا۔اس اعلان کے بعد تمام اہل کوفہ کربلا میں آگئے۔،ابنِ زیاد لعین نے ابحر بن قیاص کو پلِ فرات پہ مقرر کیا کہ کسی کو واپس کوفہ نہ جانے دیا جائے۔جس وقت لشکروں کی آمد ہوئی اور ہر لشکر طبل بجاتا ہوا اور نعرے لگاتا کربلا میں داخل ہورہا تھا۔گھوڑوں کی ٹاپوں کی آوازوں،نعروں،طبل اور نقاروں کا ایسا شور تھا کہ زمینِ کربلا لرز رہی تھی۔جب کربلا میں یزیدی لشکر کی آمد شروع ہوئی تو حبیب ابنِ مظاہر نے امامِ مظلوم کی اجازت سے قبیلہ بنی اسد کے لوگوں کو جہاد کی دعوت دی، سب سے پہلے عبداللہ ابن بشیر نے دعوت قبول کرتے ہوئے راہِ حق میں شمولیت اختیار کی۔ جیسے ہی بنی اسد کے لوگوں نصرت کے لیے نکلے تو عمر سعد نے ارزق شامی کو 1000 فوجیوں کے ساتھ حملہ کے لیے بھیجا اور نہر فرات کے کنارے جنگ ہوئی جس میں راہِ حق میں لڑتے ہوئے بنی اسد کے کئی لوگ مرتبۂ شہادت پر فائز ہو گئے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .