۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
مولانا سید صفی حیدر زیدی

حوزہ/ اگر پاکستانی حکومت نے یزید حامی ریلیوں اور جلسوں پر لگام نہیں کسی، تو جہاں ایک جانب انسانیت کاعظیم جانی و مالی نقصان ہوگا، وہیں دوسری جانب ان کا اسلام و انسانیت دشمن اصل چہرہ بھی دنیا پر واضح ہو جائےگا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،پاکستان میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ پر سکریٹری تنظیم المکاتب حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید صفی حیدر زیدی نے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کتنے افسوس کی بات ہے کہ جس ملک کی بنیاد مسلمانوں کے تحفظ پر رکھی گئی ہو، آج وہاں نہ مسلمان محفوظ ہیں اور نہ اُن کی عبادت گاہیں۔

آپ کے بیان کا مکمل متن اس طرح ہے:

بسم اللہ الرحمان الرحیم 

قال رسول اللہ ﷺ:

من اصبح و لم یھتم بامورالمسلمین فلیس بمسلم

’’جو شخص اِس عالم میں صبح کرے کہ اُسے مسلمانوں کی کوئی فکر نہ ہو وہ مسلمان نہیں ‘‘ 

عرصۂ دراز سے پڑوسی ملک پاکستان میں شیعہ کشی کا بازار گرم ہےجسکے پیچھے مختلف ناموں کی نقاب ڈالےیزیدی ٹولہ تھا جو اب نکل کر میدان میں آ گیا ہے۔ کل بھی اِن یزیدی دہشت گردوں سے نہ مساجد محفوظ تھیں اور نہ ہی امام باڑے نہ بوڑھے نہ عورتیں نہ بچے اور نہ آج ہیں۔برسوں سے سننے میں آ رہا ہےکبھی ڈیرہ اسماعیل خان میں مومنین پر دہشت گردانہ حملہ ہو رہا ہے، تو کبھی ڈیرہ غازی خان میں۔ کبھی خبر آتی ہے کہ کویٹہ میں نماز جمعہ میںبم بلاسٹ ہوگیا اور ہزاروں نمازی شہید اور زخمی ہو گئے، تو کبھی تفتان بارڈر پر زائرین کو گولیوں سے بھون دیا جاتا ہےاور زائرین سے بھری بس نذر آتش کر دی جاتی ہے۔ جسے سن کر ہر انسان محزون اور غمزدہ ہو جاتا ہے۔ اگر یہ جان لیواحملے فقط عزاداری کے پروگراموں میں ہوتے، تو فرقہ واریت کا رنگ دینا دشمن کے لئے آسان تھا۔ لیکن جب نماز جمعہ و جماعت اور مساجد کہ جہاں اللہ کی عبادت ہوتی ہے، وہ بھی محفوظ نہیں ،  تو واضح ہے کہ ان دہشت گردوں کو اللہ کے نام اور اس کے ذکر وعبادت سے ہی عداوت ہے۔

حاکم بدلے، حکومتیں بدلیں، پارٹیاں بدلیں مگر ان یزیدیوں کی روش نہ بدلی نہ انکو کسی نے روکا نہ ٹوکا اور آج بھی یہی حال ہے بلکہ اِن وحشیانہ اور دہشت گردانہ حملوں پرہر دور کی حکومت خاموش تماشائی بنی رہی! کتنے افسوس کی بات ہے کہ جس ملک کی بنیاد مسلمانوںکے تحفظ پر رکھی گئی ہو، آج وہاں نہ مسلمان محفوظ ہیں اور نہ اُن کی عبادت گاہیں! یزید ،جس نے اپنے سہ سالہ دور حکومت میں نبی عربیؐ کے محبوب نواسے کو اصحاب و انصار کے ہمراہ کربلا میں بھوکا پیاسا شہید کر دیا، حرم رسولؐ مدینہ منورہ پر حملہ کیا، مسجد النبیؐ کی بے حرمتی کی اور اس کے ظلم وستم سے اصحاب رسولؐ کی عزت و ناموس بھی پامال ہوئیں، آخر میں اسی یزیدکے حکم پر خانۂ کعبہ پر بھی حملہ ہوا، اب اس یزید پلید پر زندہ آباد کے نعرے لگانے کا کیا مطلب ہے؟ 

جواب واضح ہے کہ یہ یہودیت کی سربراہی میں اسلام دشمن ، انصاف دشمن،  انسان دشمن طاقتوں کا نتیجہ ہےجو خدا کے دشمن ہیں، رسول ؐ خدا 

سے ان کو عداوت ہے، اصحاب کی عزت وناموس کی ان کی نظروں میں  کوئی وقعت نہیں۔ اگر پاکستانی حکومت نے یزید حامی ریلیوں اور جلسوں پر لگام نہیں کسی، تو جہاں ایک جانب انسانیت کاعظیم جانی و مالی نقصان ہوگا، وہیں دوسری جانب ان کا اسلام و انسانیت دشمن اصل چہرہ بھی دنیا پر واضح ہو جائےگا۔ ہم ان انسانیت دشمن اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہیں  اور عالم انسانیت سے عموماً اور عالم اسلام سے خصوصی اپیل کرتے ہیں کہ اس کی مذمت کریں اوران غیر انسانی اقدامات کو روکنے کی ہرممکن کوشش کریں۔ 

والسلام 

مولانا سید صفی حیدر زیدی 

سکریٹری تنظیم المکاتب

تبصرہ ارسال

You are replying to: .