۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
وحدت کانفرنس

حوزہ/ تقریب مذاہب اسلامی کی عالمی کونسل کے سکریٹری جنرل نے پیغمبر اسلام (ص) کی ایام ولادت باسعادت کی آمد پر 34 ویں وحدت کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہفتہ وحدت ہمیں امن و صلح، اخوت اور برادری کا درس دیتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین شہریاری نے 34 ویں وحدت کانفرنس کی افتتاحی تقریب  سے خطاب میں کہا کہ عالم اسلام کو آج پیچیدہ اور متعدد مسائل و مشکلات کا سامنا ہے۔ دشمنوں کی مسلمانوں کے درمیان تفرقہ پیدا کرنے کی کوششیں جاری ہیں جبکہ اسلام ہمیں وحدت ، اتحاد اور یکجہتی کا درس دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک باہمی اتحاد اور یکجہتی کے ساتھ اسلام مخالف عناصر کے شرمناک منصوبوں کو ناکام بنا سکتے ہیں ۔

حجۃ الاسلام شہریاری نے کہا کہ ہفتہ وحدت بانیٔ انقلاب اسلامی امام خمینی (رہ) کی عظیم یاد گاراور قائد انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی تاکیدات کا تسلسل ہے جنھوں نے ہمیں اللہ تعالی اور قرآن کے عظیم پیغام سے روشناس کرایا اور مسلمانوں میں اتحاد اور یکجہتی کے سلسلے میں اہم اقدامات انجام دیئے۔ 

شہریاری نے اسرائیل اور امریکہ کے ساتھ تعاون اور سفارتی تعلقات قائم کرنے والے بعض عرب ممالک کو متنبہ کرتے ہوئے کہا  کہ دنیا بھر کے مسلمان اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے کے اقدام کے خلاف ہیں اور آپ کو اسلام اور مسلمانوں کے ساتھ غداری اور خیانت کا تاوان ادا کرنا پڑے گا۔

وحدت اسلامی کی چونتیسویں عالمی کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے خطیب مسجد الاقصیٰ شیخ عکرمہ صبری نے حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی شان میں گستاخی اور توہین آمیز خاکوں کی اشاعت مغربی دنیا کی عاجزی اور انکے اخلاقی زوال کی علامت اور پیغمبر اسلام (ص) کے وجودِ ذی جود کو بشریت کے لئے تحفہ الٰہی قرار دیا۔

شیخ عکرمہ نے سیرت نبوی کو زندہ رکھنے پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم آج ایسے عالم میں ہم عید میلاد النبی کا جشن منا رہے ہیں کہ مغرب نے اسلام کے خلاف بڑے وحشیانہ انداز میں حملوں کا آغاز کر دیا ہے۔ انہوں نے فرانس کے ماضی کو سیاہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ الجزائر میں دس لاکھ افراد فرانسیسی سامراج کی بھینٹ چڑھ کر اپنی جان گنوا بیٹھے۔انہوں نے کہا کہ پیغمبر اسلام کی شان اقدس میں گستاخی آزادی اظہار رائے کا مصداق نہیں ہو سکتا بلکہ اسکے خلاف ہے۔

خیال رہے کہ چونتیسویں وحدت اسلامی بین الاقوامی کانفرنس کا سلسلہ گزشتہ روز شروع ہو چکا ہے جو تین روز تک جاری رہے ۔اس سال آن لائن ہونے والی اس کانفرنس میں سینتالیس ممالک سے ایک سو سڑسٹھ ممتاز شخصیات اور ایران سے ایک سو بیس علما اور دانشور مختلف موضوعات پر کانفرنس سے خطاب کریں گے۔

اہلسنت مسلمان بارہ ربیع الاول کو جبکہ شیعہ مسلمان سترہ ربیع الاول کو پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یوم ولادت باسعادت مناتے ہیں۔ عالم اسلام کے اتحاد کے علمبردار اور اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی (رح) نے اسی مناسبت سے بارہ سے سترہ ربیع الاول تک کے ایام کو ہفتہ وحدت قرار دے کر تاریخ کے اس جزوی اختلاف کو مسلمانوں کے درمیان اتحاد اور قربت میں تبدیل کردیا۔

ہفتہ وحدت اس پرآشوب دور میں، مسلمانوں کے درمیان اتحاد اور عالم اسلام کے درمیان یکجہتی کی ضرورت کو اجاگر کرنے اور اس اہم ترین تقاضے کو پورا کرنے کا بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔ ایران میں ہر سال اس موقع پر بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس منعقد ہوتی ہے۔ اس سال یہ کانفرنس کورونا کی وجہ سے آن لائن ہورہی ہے۔

وحدت اسلامی کانفرنس کی اختتامی تقریب پیر کے دن سولہ ربیع الاول کی شام پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلیہ وسلم کی شب ولادت کے موقع پر منعقد کی جائے گی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .