۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
مولانا سید شاہد جمال رضوی

حوزہ/ رسول اعظمؐ کی شان میں توہین در حقیقت تمام مذاہب اور پوری انسانیت کی توہین ہے اور جو بھی غیرت دینی رکھتاہے اس کے لئے اس مقام پر خاموشی ناقابل توجیہ ہے اسی لئے ہم تمام اراکین شعور ولایت فاؤنڈیشن اس نازیبا اور گستاخانہ اقدام کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مدیر شعور ولایت فاونڈیشن حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید شاہد جمال رضوی اور اراکین نے فرانس کی طرف سے رسول صلی اللہ علیہ و آلہ سلم کی شان میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ توہینِ رسالت مآب (ص) ناقابل معافی جرم ہے۔

مذمتی بیان کا مکمل متن اس طرح ہے:

بسمہ تعالی 

رسول اکرمؐ کی شخصیت انتہائی جامع ، آفاقی اور عالمی شخصیت تھی ، آپ کی زبان و سیرت پر وحی الٰہی کا پہرہ تھا، آپ وہی کہتے تھے جو وحی الٰہی کہتی تھی  ، عملی اقدام میں بھی بے پناہ حساس تھے مرضی معبود کے خلاف ایک قدم اٹھانا تو دور اس کے متعلق سوچنا بھی آپ کی شخصیت کے منافی تھا ۔ اسی لئے خداوندعالم نے آپ کی شخصیت و سیرت کو پورے عالم انسان کے  لئے بغیر کسی قید و شرط کے اسوہ اور نمونۂ عمل قرار دیا ۔ رسالت مآب کی شخصیت کا ایک اہم اور عظیم ترین پہلو یہ ہے کہ آپ کی سیرت و زندگی کے اہم گوشوں سے متاثر ہوکر مختلف مذاہب کے دانشوروں نے کسی تعصب و عناد کے بغیر آپ کے صفات و کمالات کو بیان  کیا ہے اور آپ کے حضور خراج عقیدت پیش کیا ہے ۔بعض مغربی  دانشوروں نے تو آپ کی ذات کو کائنات کی پہلی عظیم ذات اور شخصیت قرار دیاہے ۔
ایسی جامع اورآفاقی شخصیت و کردار کی شان میں گستاخی نہ صرف یہ کہ بہت بڑا اخلاقی جرم ہے بلکہ انسانیت سے گری ہوئی حرکت ہے ۔افسوس کا مقام ہے کہ جس عظیم ذات نے انسان نما حیوانوں کو انسانیت سیکھائی ، پوری کائنات میں امن و امان کا پیغام پہنچا یااور اپنے اخلاق و کردار سے اسلامی معاشرے کی داغ بیل ڈالی اسی کی ذات کو تیر ہدف کا نشانہ بناتے ہوئے  اس کے متعلق ایک کارٹون بنایاگیا اور پھر اسے نشر کیاگیا ۔ ظلم بالائے ظلم یہ ہے کہ حکومت کی طرف سے فکر و بیان کی آزادی کا بہانہ بنا کر اس نازیبا حرکت کی صراحتاً تائید کی گئی اور کروڑوں دلوں کو مجروح کیاگیا ۔
کسی قوم و ملت کے مقدسات کی توہین و اہانت، نبی رحمت کی شان میں گستاخی ، ڈیڑھ ارب سے زائد مسلمانوں کے دلوں کو زخمی کرنا اور پھر نہ کوئی تلافی نہ کوئی معذرت خواہانہ اقدام بلکہ اس توہین آمیز حرکت پر نہایت بے شرمی کے ساتھ آزادی بیان کا بہانہ بنا کر ڈٹے رہنا ، ہر درد مند انسان کو بہت کچھ سوچنے پر مجبور کردیتا ہے ؛حالانکہ ہولوکاسٹ اوراس جیسے دیگر امورکا مسئلہ آتا ہے تو  یہی فکر و بیان کی آزادی بھولی بسری چیز بن جاتی ہے ۔
رسول اعظمؐ کی شان میں توہین در حقیقت تمام مذاہب اور پوری انسانیت کی توہین ہے اور جو بھی غیرت دینی رکھتاہے اس کے لئے اس مقام پر خاموشی ناقابل توجیہ ہے اسی لئے ہم تمام اراکین شعور ولایت فاؤنڈیشن اس نازیبا اور گستاخانہ اقدام کی شدید مذمت کرتے ہیں اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فرانسیسی صدر سے نازیبا بیان کی بازپرس کرے اورچونکہ انہوں نے اپنے بیان سے کروڑوں مسلمانوں کے دلوں کو مجروح کیاہے اس لئے وہ رسمی طور پر تمام مسلمانوں سے معافی مانگیں۔
آخر میں عالم اسلام سے گزارش ہے کہ کم از کم تمام مسلمان مکاتب ، فرقے اور افراد متحد ہو کر اس طرح اپنے شعور و بیداری کا ثبوت پیش کریں کہ دشمن دوبارہ ایسی شرمناک حرکت اور افسوسناک اقدام کرنے کی جرائت نہ کرسکے ۔

والسلام 
اراکین شعور ولایت فاؤنڈیشن

تبصرہ ارسال

You are replying to: .