۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
حیدرآباد سندھ، مقدس مقام قدم گاہ حضرت مولا علی (ع) کے تبرکات کی دہشتگردوں کی جانب سے توہین

حوزه/ علامہ علامہ ڈاکٹر کرم علی حیدری المشہدی و حجۃالاسلام علامہ اسد رضا نعیمی نے حیدرآباد سندھ کے مقدس مقام قدم گاہ حضرت مولاعلی علیہ السلام کے منتظم و متولی ادارے انجمنِ امامیہ سندھ کے تبرکات کی دہشتگردوں کی جانب سے کھلم کھلا توہین کرنے والے مقام کا معائنہ کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان سندھ کے شھر حیدرآباد میں مقدس مقام قدم گاہ حضرت مولاعلی علیہ السلام کے منتظم و متولی ادارے انجمنِ امامیہ سندھ کے تبرکات کی دہشتگردوں کی جانب سے کھلم کھلا توہین کرنے پر مقامی علمائے کرام و سیاسی و قومی جماعتوں کے رہنماؤں اور مومنین نے سخت الفاظ میں مذمت کی اور مقام کا معائنہ کیا۔

اطلاعات کے مطابق حجۃ الاسلام والمسلمین الحاج علامہ ڈاکٹر کرم علی حیدری المشہدی صوبائی رہنما شیعہ علماء کونسل پاکستان صوبہ سندھ، مرکزی جوائنٹ سیکریٹری وفاق المدارس الشیعہ پاکستان۔ و سرپرست اعلیٰ مدرسہ علمیہ حضرت امام العصر عج فاؤنڈیشن حیدرآباد سندھ پاکستان اور صوبائی نائب صدر شیعہ علماء کونسل پاکستان صوبہ سندھ خطیبِ وادیٔ مہران حجۃالاسلام علامہ اسد رضا نعیمی نے مکمل طور پہ تفصیلات لیں اور جبکہ انجمن امامیہ سندھ متولی و منتظم قدم گاہ حضرت مولا علی علیہ السلام کے سابق صدر محترم جناب سید ساجدحسین شاہ نقوی جہانیاں صاحب نے ان بزرگان دین کا استقبال کیا اور مکمل تفصیلات سے آگاہی دی کہ ایک شخص بنام شاہد نظامی بمع اپنے شریر بیٹوں کے قدم گاہ مولا علی علیہ السلام پہ خنجروں،ڈنڈوں ، پتھروں اور پسٹل کے ساتھ دن دہاڑے انجمن امامیہ سندھ کے تبرکات والے روم کے دروازے کو توڑ کر اندر جاکے علم پاک اور شبیہ تابوت کی بے حرمتی کی جبکہ پولیس کی جانب سے انتظامیہ کیلئے معین کردہ محافظوں کی جانب سے کوئی رکاوٹ نہیں ہوئی۔

بعد ازاں حیدرآباد سندھ کے شیعہ و سنی مسلمانوں نے بمع علمائے کرام نے  کثیر تعداد میں قدم گاہ حضرت مولا علی علیہ السلام پہ پہنچ کر دہشتگردوں اور انتظامیہ کے نا اہلی کے خلاف احتجاج کرنا شروع کردیا۔ اسی دوران دو ملزمان کو گرفتارکر لیا گیا جبکہ پانچ ملازم اس کھلی دھشتگردی میں ملوث تھے۔بہت اصرار کے بعد رات کے بارہ بجے ایف آئی آر درج کی گئی۔ ایف آئی آر درج ہونے کے بعد بھی ابھی تک الباقی ملزم گرفتار نہیں ہوسکے ہیں۔

انجمن امامیہ سندھ کی انتظامیہ،حجۃ الاسلام والمسلمین الحاج علامہ ڈاکٹر کرم علی حیدری المشہدی و دیگر علمائے کرام اور مومنین نے مملکت پاکستان کے اعلیٰ اداروں،حکام اور پولیس سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ اس واقعے کا فی الفور نوٹس لیں اور نااہل پولیس کے ذمیداران کو برطرف کرکے مکمل طور پہ ایسی سیکیورٹی فورسز کو متعین کیا جائے جو اس مقدس مقام کی حفاظت میں ہمہ وقت تیار نظر آئیں۔ ہم نے ہمیشہ قوم و ملک کی سلامتی کیلئے اتحاد و اتفاق کی خاطر ہر حکومتِ وقت کے ساتھ اپنا مثبت کردار ادا کیا ہے تو حکومتی اداروں کی بھی ذمیداری بنتی ہے کہ ہمارے مقدسات اور ہماری جان و مال کی حفاظت کریں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .