۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
سید جمال موسوی

حوزہ/ علمائے کرام حقیقی معنوں میں سماج و معاشرہ کی اصلاح کے اولین ذمہ دار اور انسانیت کے حقیقی علمبردار ہیں ۔ اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کے کاندہوں پر عوام کو سیدھی راہ دکھانے کی ذمہ داری رکھی ہے اور کتاب و سنت کی توضیح و تفسیر اور دعوت و ارشاد کا فریضہ عائد کیا ہے ۔

تحریر: سید جمال موسوی مقیم قم مقدس ایران، منجی،سورو کرگل

جہاں جہاں نظر آئیں تمہیں لہو کے چراغ
مسافران محبت ہمیں دعا دینا

حوزہ نیوز ایجنسی | کچھ ہی دن ہوا ہے کی حکیم امت ہم سے رخصت ہوئے اور ان کی رفتار اور کردار کی گواہی مختلف دینی و سیاسی و مذہبی انجمنوں نے اپنے اپنے الفاظ اور تعریف سے کی اور ان کے خانوادہ و ہندوستان کے غیور عوام نے سارے ملت اسلامیہ کو تسلیت و تعزیت پیش کیا اور مرحوم کے مراسم تدفین میں لاکھوں لوگوں نے شرکت کی اور ان کو عزت و احترام سے سپرد خاک کیا گیا۔ ان کی مراسم تدفین ہمیشہ ہندوستان کی عوام کے دلوں میں زندہ رہے گی۔

مرحوم کے لئے مختلف شخصیات نے اپنے اپنے الفاظ میں تعریف و تمجید پیش کیۓ اور ان کو بہترین القاب سے خطاب کیا گیا حکیم امت، مفکر اسلام، قوم و ملت کے لئے آئینہ، انسانیت کا مسیحی،  علم و تعلیم کا ترجمان جیسے عظیم القابات۔

انسان کو خداوند عالم نے عقل اور شعور کے ساتھ خلق کیا ہے اور علم کا تقاضا یہ ہے کہ انسان کو عمل کے لئے تیار رہنا چاہئے لہذا  امام علی علیہ السلام فرماتے ہیں "العلم نور" علم نور ہے اور قرآن مجید میں خداوند عالم کا ارشاد  ہے ۔"قُلْ هَلْ یَسْتَوِی الَّذِیْنَ یَعْلَمُوْنَ وَ الَّذِیْنَ لَا یَعْلَمُوْنَ ۔ (سورة الزمر آیات نمبر9)ترجمہ : آپ فرما دیجیئے کیا علم والے اور بے علم برابر ہیں ؟۔

اس آیت سے علم اور علماءِ کرام کی فضیلت معلوم ہوئی کہ اللہ تعالیٰ نے علم والوں کو جاہلوں سے ممتاز فرمایا ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے بہت ہی محکم انداز میں اس کائنات کو سجایا اور بسایا ہے اس کائنات میں جن و انس کی خلقت فرمائی اور ان کی ہدایت و رہنمائی کے لئے نبیوی اور رسولوں علیہم السّلام اور آئمہ معصومین کا سلسلہ جاری فرمایا۔ رسولوں کی آمد کا یہ سلسلہ آخری نبی حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم  تک رہا اور  اللہ تعالیٰ نے انبیاء کرام علیہم السّلام کے مشن کی انجام دہی کے لئے آئمہ معصومین علیہم السلام اور علمائے کرام کی جماعت تیار فرمائی ۔

علمائے کرام حقیقی معنوں میں سماج و معاشرہ کی اصلاح کے اولین ذمہ دار اور انسانیت کے حقیقی علمبردار ہیں ۔ اللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کے کاندہوں پر عوام کو سیدھی راہ دکھانے کی ذمہ داری رکھی ہے اور کتاب و سنت کی توضیح و تفسیر اور دعوت و ارشاد کا فریضہ عائد کیا ہے ۔ اللہ تعالیٰ کی زبانی یہ لوگ اللہ تعالیٰ سے حقیقی معنوں میں خوف کھاتے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : انما یخشی اللہ من عبادہ العلماء ، بلکہ رب تعالیٰ نے ببانگ دہل قرآن مجید میں یہ وضاحت فرمادی ہے کہ عالم اور جاہل بہر صورت برابر نہیں ہوسکتے۔آج ہم خوش نصیب ہیں کہ ڈاکٹر کلب صادق صاحب کے وفات پر تمام دینی و مذہبی انجمنوں نے ان کی تعریف میں انہیں حکیم امت ۔علمبردار انسانیت ۔آئینہ امت سے یاد کیا پر عصر حاضر میں ہماری یہ ذمہ داری ہے کہ ہم سب اتحاد اور اتفاق کے ساتھ دین اسلام ناب محّمدی کی تبلیغ اور حقانیت کو جہان کے لئے بیان کریں اور اس پر ہم خود لوگ عمل کریں بس میں ایک طلب علم ہونے کے ناطہ تمام مسلمانوں خصوصا شیعوں سے گزارش کرتا ہوں کہ اتحاد اور یکجھتی کے ساتھ دین اسلام کے حقیقی چہرہ کو دنیا کے لئے نمایاں کریں۔ والسلام 

نوٹ: حوزہ نیوز پر شائع ہونے والی تمام نگارشات قلم کاروں کی ذاتی آراء پر مبنی ہیں حوزہ نیوز اور اس کی پالیسی کا کالم نگار کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .