۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
سکردو میں آیت اللہ مصباح یزدی اور شہداۓ مقاومت و پاکستان کی عظیم الشان پروگرام کا انعقاد

حوزہ/ حضرت آیت اللہ مصباح یزدی اور شہید قاسم سلیمانی ،شہید ابو المہدی مہندس شہید باقر النمر اور شہید  آغا ضیاالدین کی یاد میں جامع مسجد سکردو میں ایک عظیم الشان پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت آیت اللہ مصباح یزدی اور شہید قاسم سلیمانی، شہید ابو المہدی مہندس شہید باقر النمر اور شہید آغا ضیاالدین کی یاد میں جامع مسجد سکردو میں ایک عظیم الشان پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ 

اس پروگرام میں تمام مذہبی پارٹیوں کے سربراہوں نے اور انجمن امامیہ بلتستان کے صدر آغا باقر الحیسنی نے خصوصی طور پر شرکت کی ۔

مقررین نے شہداء کی عظمت اور سیرت پر عمل کرنے کی تاکید کی ۔ ڈاکٹر مشتاق حسین حکیمی نے شہید قاسم سلیمانی کی سیرت کو بیان کرتے ہوے فرمایا کہ شہداء جغرافیا سے ماورا ہوتے ہیں ۔اور یہ وہ ہستی تھے جنہیں رہبر معظم نے شہید زندہ کہا ۔ انکے عمل میں اخلاص تھا اور انہی کے سبب عراق اور شام سے داعش کا خاتمہ ہوا ۔اور وہ پاکستان کی مدد کا بھی اظہار کر چکے تھے۔

شیخ فدا عبادی نے شہید آغا ضیاالدین کی سیرت پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ شہید اپنے آپ میں ایک نظریہ تھے اور خدا کے علاوہ کسی سے نہیں ڈرتے تھے۔ گلگت بلتستان والوں کو بیدار کیا اور  آئینی حقوق اور نصاب کے حولے سے کوششیس کی ۔ اور وہ  العلما ورثۃ الانبیا کے حقیقی مصداق تھے۔

انجمن امامیہ کے صدر اغا باقر الحسینی نے اپنےخطاب میں حضرت آیت اللہ مصباح یزدی اور دیگر شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا ۔اور شہداۓ کوئٹہ سے اظہار یکجہتی کے لیے نکالی گئی احتجاجی ریلی میں بھرپور انداز سے شرکت کرنے پر شکریہ ادا کیا ۔ اس عظیم الشان ریلی میں جو بعض نعرے لگے انکا انجمن امامیہ کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے ۔اور انجمن امامیہ فوج کی قدر کرتی ہے ۔لیکن بعض فوجی ذمہ داران کی جانب سے دہشت گرد افراد کو شلیڈ عطا کرنا اور سانحہ مچھ کو ۶ دن گزرنے کے باوجود بھی فوج کی جانب سے مذمتی بیان نہ آنا سوالیہ نشان ہے اور ہم سوال کرنے کا حق رکھتے ہیں ۔

گلگت بلتستان کے لوگ محب وطن ہیں اور ان کو محبت کا صلہ آئینی حقوق کی صورت میں دیا جائے ۔ ضلعی انتظامیہ لوگوں کو بےجا تنگ کرنا چھوڑ دے ۔ ہمیں ائمہ معصومین علیہم السلام نے امن و آشتی کا درس دیا ہے اور ہماری شرافت کا غلط فائدہ نہ اٹھایا جائے۔

آخر میں آغا سید عباس رضوی نے تمام علما اور شرکاۓ مجلس کا شکریہ ادا کیا اور  افواج پاکستان کے شہداء شہداۓ بابو سر، چلاس، لولو سر اور شہداۓ کوئٹہ و شہید عارف حسین الحسینی اور دیگر شہدءا کے لیے فاتحہ خوانی کرائی اور تقریب کا اختمام دعائیہ کلمات سے کیا ۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .