۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
افکار اسلامی قم کے زیر اہتمام "نہج البلاغہ گنج پنہان" کے عنوان سے علمی سمینار کا انعقاد

حوزہ/ افکار اسلامی قم کی جانب سے 14 رجب المرجب بروز جمعہ کو "نہج البلاغہ گنج پنہان" کے عنوان سے ایک علمی سمینار کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں قم المقدسہ کے علماء و طلباء کرام نے بھرپور شرکت کی۔ 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، افکار اسلامی قم کی جانب سے 14 رجب المرجب بروز جمعہ کو "نہج البلاغہ گنج پنہان" کے عنوان سے ایک علمی سمینار کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں قم المقدسہ کے علماء و طلباء کرام نے بھرپور شرکت کی۔ 

تفصیلات کے مطابق، اس سمینار میں مختلف موضوعات پر علمائے کرام نے اظہار خیال پیش کیا۔ سمینار کے مجری حجت الاسلام محمد ادریس نے سب سے پہلے شرکاء کا شکریہ کا ادا کیا اور مختصر انداز میں عصر حاضر میں "مہجوریت نہج البلاغہ" کو بیان کیا۔ سمینار کا آغاز سید جعفر حسین نقوی نے تلاوت کلام مجید سے کیا۔ برادر علمدار جوئیہ نے نعت رسول مقبول (ص) اور مولائے کائنات (ع) کی شان میں قصیدہ پڑھا۔ حجت الاسلام طاہر عباس اعوان نے "برصغیر میں علماء کی فعالیت در ترویج نہج البلاغہ" کے موضوع پر خطاب کیا اور برصغیر میں بزرگ علماء کی ترویج نہج البلاغہ کے لئے انجام دی گئی زحمات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے عصری تقاضوں کو بھی مدنظر رکھتے ہوئے علماء و طلباء کرام کو نہج البلاغہ کی خدمت کرنے پر ترغیب دلائی۔

سمینار کے دوسرے خطیب جناب حجت الاسلام سکندر کاظم تقوی نے"ضرورت و روش مطالعہ نہج البلاغہ" کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے نہج البلاغہ سے استفادہ کرنے میں جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنے پر تاکید کی۔

پاکستان سے تشریف لائے جید عالم دین اور افکار اسلامی کے رکن حجت الاسلام انیس الحسنین نے "عظمت نہج البلاغہ" کے موضوع پر اپنے بیان میں افکار اسلامی کی دنیا بھر اور بالخصوص پاکستان میں فعالیت پر روشنی ڈالی۔

سمینار کے آخری خطیب سرپرست افکار اسلامی حجت الاسلام مقبول حسین علوی نے "روش تبلیغ و ترویج نہج البلاغہ" کے موضوع پر انگلینڈ سے اپنے خطاب میں تبلیغ و ترویج نہج البلاغہ کے لئے مفید نکات کو بیان کرتے ہوئے علمائے کرام کو نہج البلاغہ کی راہ میں خدمت کے لئے آگے آنے پر تشویق کی اور افکار اسلامی کے ان افراد کے ساتھ ہر قسم کے ممکن تعاون کی بھی یقین دہانی کروائی۔ سمینار کے آخر میں سب نے مل کر دعائے امام زمانہ (عج) کی تلاوت کی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .