۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
تصاویر/ دیدار مشاور عالی وزیر کشور و هیأت بلند پایه نظامی عراق با معاون ستاد کل نیرو‌های مسلح

حوزہ/ ایرانی مسلح افواج کے کمانڈر سردار عبداللہی نے، عراقی اعلی فوجی افسران کے وفد سے ملاقات میں عراقی پارلیمنٹ کی غیر ملکی افواج کو ملک بدر کرانے کی قرارداد کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے، خطے میں امن و سلامتی اور استحکام کی بحالی کے لئے ریاستہائے متحدہ امریکہ کے ملک بدر کرنے کو سب سے اہم اقدام قرار دیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تہران سے ایرانی مسلح افواج کے جنرل اسٹاف کے نائب سربراہ جنرل علی عبد اللہی نے عراق کے وزیر داخلہ کے مشیر اعلی اور اعلی سطحی فوجی افسران کے وفد سے ملاقات کے دوران،خطے میں انسداد دہشت گردی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے،ایران اور عراق کے دو قومی ہیروز جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کے قتل کو امریکی حکومت کے توسط سے ایک ناقابل معافی جرم قرار دیا ہے۔

انہوں نے عراقی پارلیمنٹ کے فیصلے کی تعریف کرتے ہوئے، خطے میں امن و سلامتی اور استحکام کی بحالی کے لئے ریاستہائے متحدہ کو عراق سے نکالنے پر زور دیا۔

ایرانی مسلح افواج کے جنرل اسٹاف کے نائب سربراہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کی طرف سے عراقی پولیس اور سرحدی محافظوں کو سرحدوں کی حفاظت میں مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

انہوں نے دہشتگرد گروہوں کی باقیات سے نمٹنے،منشیات اور انسانی اسمگلنگ سمیت سرحد پار غیرقانونی سرگرمیوں کی روک تھام اور خطے کی صورتحال کو کنٹرول میں رکھنے کے لئے عراق کی پولیس اور سرحدی امور کی بہتری کے لئے دونوں ممالک کے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

ملاقات کے دوران،عراقی وزیر داخلہ کے مشیر اعلی نے حالیہ برسوں میں دہشت گردی اور داعش کے خلاف جنگ میں اسلامی جمہوریہ ایران کی طرف سے بروقت کئے جانے والے تعاون کی قدردانی کرتے ہوئے اس تعاون کو دونوں ممالک کے مابین دوستانہ اور برادرانہ تعلقات کو مستحکم کرنے کی ایک قیمتی اساس قرار دیا۔

اس ملاقات میں،اربعین حسینی کی تقریبات کو دونوں ممالک کے درمیان شعائر اسلام کی حیثیت،گہرے تاریخی،ثقافتی اور سیاسی روابط کی حیثیت سے قائم رکھنے پر زور دیتے ہوئے اس عظیم تقریب کے بہتر انداز میں انعقاد کیلئے ایرانی اور عراقی زائرین کی نقل و حرکت کی منظوری اور سہولت کے لئے مزید تعاون پر زور دیا گیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .