۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
نیویارک میں کمزور قوتوں اور ممالک پر بمباری و جنگوں اور سینکشنز کے خلاف احتجاجی ریلی

حوزہ/ امام جمعہ نیویارک حجۃ الاسلام و المسلمین ڈاکٹر سندرالوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ یمن میں پابندیوں کے باعث لاکھوں بچوں کی اموات نے ہماری نیندیں اڑا رکھی ہیں۔نائجیریا اور بحرین میں مظالم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں۔مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین سپر طاقتو ںکی غلط پالیسیو ں کے باعث حل نہیں ہورہا۔ عراق،شام،ایران،افغانستان اور پاکستان سمیت کسی بھی ملک پر کسی کو بھی حملہ کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے۔جس طرح ہم نے ۹؍۱۱ کے حملات کی مذمت کی اسی طرح ہم تہرا ن میں بے گناہ سائنس دان کے قتل کی بھی مذمت کرتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ٹائمز اسکوائر نیویارک امریکہ میں کمزور قوتوں اور ممالک پر بمباری اور مزید جنگوں اور سینکشنز کے خلاف احتجاجی ریلی زیر قیادت امام جمعہ نیویارک حجۃ الاسلام و المسلمین ڈاکٹر سخاوت حسین سندرالوی،علی مرزا،راجہ عمار یاسر ،تقی رضوی اور مسلم و کرسچن لیڈ نکالی گئی۔

امریکنز آف پاکستانی ہیر یٹیج ،جعفریہ یوتھ آف نیویارک،جعفریہ ایسوسی ایشن آف نارتھ امریکہ اور المہدی فاؤنڈیشن کا ریلی میں خاص تعاون رہا۔ راجہ عمار یاسر نمبردار،مخدوم زادہ زین عباس بخاری،سید ذکی شاہ،محمد علی بٹ،زوار چوہدری،حمزہ چوہدری،عمان چوہدری ،رائے اطیب،مہد حسن، احمد خلیجی،نور رضا حسین،شاہ زیب رضوی،علی رضا حسین اور شاہد شگری جلوس میں نمایاں نظر آئے۔

ریلی میں مظاہرین نے ’’نو مور وار‘‘۔’’نو مور ویپنز‘‘۔’’نو مور اٹیک‘‘۔’’نو مور سینکشنز‘‘کے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔
القاعدہ،طالبان اور داعش کو دوبارہ زندہ کرنے کی کوشش نہ کی جائے کے نعرہ لگا رہے تھے۔ عراق،یمن،شام، نائجیریا،ایران،بحرین اور دیگر ممالک میں ظالموں کی حمایت اور مظلوموں کی مخالفت بند کی جائے کی آواز بلند کر رہے تھے۔

مظاہرین تین گھنٹے تک،قلب نیویارک میں سراپا احتجاج بنے رہے۔جوانوں کی شرکت قابل دید تھی۔
خطاب کرنے والوں میں سیلی جوہنز،باپ گڈمین،جوکارٹن،میثم زیدی،تقی رضوی،ڈاکٹر امام شمسی علی،جہان عابدی،سرین علی مرزا،شیلا خان بھی شامل تھے۔

تصویری جھلکیاں: نیویارک میں کمزور قوتوں اور ممالک پر بمباری و جنگوں اور سینکشنز کے خلاف احتجاجی ریلی

تفصیلات کے مطابق، گزشتہ اتوار کے روز امریکنز آف پاکستانی ہیریٹیج،المہدی فانڈیشن،ایکشن پیس نیویارک اسٹیٹ،نیشنل اینٹی وار کولیژن ،جعفریہ ایسوسی ایشن آف نارتھ امریکہ اورپیس موومنٹ کے زیر اہتمام علی مرزا کی تحریک پر ٹائمز اسکوائر مینہیٹن کے سامنے ۴۲ اسٹریٹ سے ۳۴ اسٹریٹ تک امن ریلی نکالی گئی۔اس ریلی کا ہدف کمزور ممالک اور اقوام پربڑی طاقتوں کے حملات کو روکنا،اسلحے کی بہتات کا انسداد،نام نہاد سینکشنز کا اختتام،اور ظلم وبربریت و لا قانونیت کا خاتمہ تھا۔ ریلی کا آغاز مقررین کے خطابات سے ہوا اور اختتام پر بھی چند افراد نے خطاب کیا۔مظاہرین تین گھنٹے تک سات بلاکس میں نعرہ بازی کرتے رہے۔پلے کارڈز اٹھائے ہوئے سراپا احتجاج رہے۔
پلے کارڈز پر  انگریزی میں چند نعرے لکھے ہوئے تھے:
’’ہمیں جنگ نہیں امن چاہئے‘‘۔ ’’کمزور ممالک اور اقوام کو حق خود ارادیت دیا جائے‘‘۔’’بڑی طاقتیں کمزور اقوام پر شب خون مار کر خون کے دریا نہ بہائیں‘‘۔’’ہمیں مزیدبیوگان اور یتیم نہیں دیکھنے‘‘۔

امام جمعہ نیویارک حجۃ الاسلام و المسلمین ڈاکٹر سندرالوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ یمن میں پابندیوں کے باعث لاکھوں بچوں کی اموات نے ہماری نیندیں اڑا رکھی ہیں۔نائجیریا اور بحرین میں مظالم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں۔مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین سپر طاقتو ںکی غلط پالیسیو ں کے باعث حل نہیں ہورہا۔ عراق،شام،ایران،افغانستان اور پاکستان سمیت کسی بھی ملک پر کسی کو بھی حملہ کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے۔جس طرح ہم نے ۹؍۱۱ کے حملات کی مذمت کی اسی طرح ہم تہرا ن میں بے گناہ سائنس دان کے قتل کی بھی مذمت کرتے ہیں۔

علی مرزا نے کہا ہمیں مزید ویٹرنز نہیں چاہئے۔لاکھوں پہلے سے امریکہ میں موجود ہیں۔ہمارے صدور نے جنگوں کے اختتام کے وعدے کو پورا نہیں کیا۔انہوں نے فردا ًفردا ًسب کا شکریہ ادا کیا۔

نیویارک کے مشہور عالم دین امام ڈاکٹر شمسی علی نے کہا:یہ تحریک اس وقت تک جاری رہے گی جب تک پوری دنیا سے مداخلت اور حملہ آوری کابت گر نہیں جاتا،انہوں نے مزید کہا کہ تمام مذاہبب اور فرقوں کے لوگ مل کر مسائل حل کریں گے۔

یا فاطمہ زہرا ڈاٹ کام  جنت البقیع گروپ نیویارک کے صدر جناب تقی رضوی نے اپنے مدلل خطاب میں کہا :یمن، عراق، شام میں مرنے والے بچوں کا معیار امریکہ کے بچوں سے کم نہیں۔حملات کے باعث لاکھوں بچے لقمہ اجل بن گئے۔انسانیت کا سر شرم سے جھک گیا ہے۔

باپ گڈ مین نے کہا کہ ہم عیسائی عالمی طور پر جنگ کو  رکوانے اور امن بحال کروانے میں مسلمانوں کے شانہ بہ شانہ چلیں گے۔ہمیں موجودہ صدی میں ہر صورت میں امن و سکون چاہئے۔

عیسائی خاتون سیلی جوہنز نے کہا کہ ایرا ن پر سے پابندی ختم کی جائے۔یمن کے لوگوں کو سکھ کا سانس لینے دیا جائے۔

جو کارلٹن نے کہا ہم امریکی عوام فرد واحد کی غلطی سے بیرون ملک اور اندرون ملک انسانیت کی تذلیل برداشت نہیں کرسکتے۔

شیلا خان نے کہا:انسانیت کو وسائل چاہئے اسلحہ نہیں۔ہم سب امن کے کاروان میں انتھک کوششیں جاری رکھیں گے۔
ننھی سرین علی مرزا نے ابتدائی اور انتہائی جلوس کے موقع پر ایسا پر درد خطاب کیا کہ لوگو ں کی آنکھیں بھر آئیں۔سرین علی  نے کہا عراق، شام، یمن میں مرنے والے بچے بھی ہماری طرح ہیں۔بچوں کو مارنا کون سی بہادری ہے۔

جہان عابدی نے بہت موثر خطاب کیا ظلم کی مخالفت اور مظلوم کی حمایت میں مجمع سے بڑی داد وصول کی۔ یوتھ لیڈڑ میثم زیدی نے پوری دنیا میں سپر طاقتو ں کے ہونے والے مظالم کی فہرست پیش کی۔اور مطالبہ کیا کہ امریکہ سمیت ہر بڑی طاقت کو خدمت کرنی چاہئے۔رعب و دبدبے اور دھونس سے مداخلت نہیں کرنی چاہئے۔

امن کے داعی مسٹر بل نے کہا: آج منہیٹن جنگ کے خلاف اور امن کے حق میں ہمارا گواہ ہے۔کوئی بھی انسان بیوگان اور یتیموں  کی چیخیں برداشت نہیں کرسکتا۔

یوتھ لیڈر زین بخاری،رائے اطیب اور راجہ عمار یاسر نے آخر میں سب شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ جعفریہ یوتھ آف نیویارک کے راجہ عمار یاسر نمبردار آف منڈی بہاوالدین ،سید زکی شاہ،محمد علی بٹ،زوار چوہدری،حمزہ چوہدری،عمار چوہدری،اور احمد خلیجی نے ٹی وی چینلز اور شرکاء کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ آخر میں آغا مختار حسین نے دعا کروائی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .