۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
جمعیت علماء پاکستان

حوزہ/ جمعیت علماء پاکستان کے سربراہ و قائد اہل سنت پیر معصوم نقوی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اسلام کی قوت سے خائف استعماری قوتیں فرقوں کے باہمی اختلافات کو ہوا دیتی ہیں،آیت اللہ خامنہ ای کا فتویٰ اتحاد بین المسلمین کے لئے زمین ہموار کرتا ہے، ایرانی حکومت کی عالمی سطح پر اتحاد امت کے لئے کاوشیں قابل تحسین ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/ جمعیت علماء پاکستان کے سربراہ و قائد اہل سنت پیر سید محمد معصوم حسین نقوی نے اتحاد امت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے محبت مسلمانوں کا سرمایہ اور ختم نبوت اساسی عقیدہ ہے۔ محبت اہل بیت ؑکے بغیر مسلمان کا ایمان مکمل نہیں ہو سکتا۔ پاکستان اور ایران اسلام کے مضبوط قلعے ہیں ۔اور دو بڑے اسلامی مکاتب فکر کی اکثریت کے نمائندہ ممالک ہیں۔اسلام کی سربلندی کے لئے ہمیں ایک دوسرے کا ساتھ دینا ہوگا۔ہمارے دکھ درد اور اسلامی اقدار مشترک ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا ازواج مطہرات رضوان اللہ علیہم کی حرمت اور مقدسات اہل سنت کے احترام کے حوالے سے فتویٰ اتحاد بین المسلمین کے لئے زمین ہموار کرتا ہے۔ اسلام کی قوت سے خائف استعماری قوتیں چند نادان دوستوں اور کچھ خریدے گئے شرپسند افراد کے ذریعے مسلمان فرقوں کے باہمی اختلافات کو ہوا دیتی ہیں۔جس سے عوام نے ہمیشہ اظہار لاتعلقی کیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نئے تعینات ہونے والے ڈائریکٹر جنرل خانہ فرہنگ ایران آغا جعفر روناس سے ملاقات میں کیا اور انہیں لاہور تعیناتی پر خوش آمدید کہا۔ اس ملاقات میں دیگر اکابرین اہل سنت میں جے یو پی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر امجد حسین چشتی، پیر سید علی رضا گیلانی ،پیر اختر رسول قادری ، مفتی عاشق حسین بخاری ،پیر میاں شہباز قادری، پیر امیر سلطان، ملک محمد شہباز قادری، علامہ اصغر عارف چشتی ،آکاش منور یوسفی، علامہ شبیر قادری، اور دیگر بھی شامل تھے۔

ملاقات میں شبیرشگری بھی موجود تھے۔ اکابرین اہل سنت نے ایرانی حکومت کی عالمی سطح پر اتحاد امت کے لئے کاوشوں کو سراہتے ہوئے یاد دہانی کروائی کہ خانہ فرہنگ ایران میں عید میلاد النبی کے پروگرام سالہاسال سے منعقد ہوتے چلے آرہے ہیں۔ انہیں دوبارہ شروع کیا جانا چاہیئے۔ محبت سے سرشار عبدمیلادالنبی کے پروگراموں سے مختلف مکاتب فکر کے علماءکو ایک پلیٹ فارم پر مل بیٹھنے کا موقع ملے گا اوراتحاد بین المسلمین فروغ پائے گا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .