۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
رهبر انقلاب

حوزہ/ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے محفل انس با قرآن سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا: امریکا کی منہ زور اور خودسرانہ پالیسیوں کی مذمت کرتے ہوئے فرمایا کہ امریکا اس لئے مذاکرات نہیں کرتا کہ وہ حق بات تسلیم کرے بلکہ وہ اس لئے مذاکرات کرتا ہے کہ فریق مقابل پر اپنی غلط بات مسلط کرے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ماہ مبارک رمضان کی پہلی تاریخ کو رہبرانقلاب اسلامی کی موجودگی میں آن لائن قرآنی محفل منعقد ہوئی جس میں ایران کے ممتاز قاریوں اور حافظوں نے قرآن پاک تلاوت کا شرف حاصل کیا۔

اس قرآنی محفل کے اختتام پر رہبرانقلاب اسلامی نے ماہ مبارک رمضان کی آمد پر پوری امت اسلامیہ کو مبارکباد پیش کی اور ہدایت قرآنی کے موضوع پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ ماہ مبارک کی متعدد فضیلتوں کے درمیان خداوند عالم اس مہینے میں نزول قرآن کی طرف اشارہ کرتا ہے جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ماہ رمضان کی یہ فضیلت سب سے زیادہ ہے۔

رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اس فضیلت کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ قرآن کو اللہ نے انسانوں کی ہدایت کے لئے نازل کیا ہے اور قرآن کا آغاز بھی ہدایت قرآنی سے ہی ہوا ہے۔
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ قرآن کے ذریعے ہونے والی ہدایت کسی خاص طبقے یا دور کے لئے نہیں ہے بلکہ پوری بشریت کے لئے ہے اور یہ قرآن انسان کی زندگی کے تمام شعبوں میں اس کی ہدایت کرتا ہے ۔

آپ نے فرمایا کہ جولوگ یہ سمجھتے ہیں کہ معاشرتی حکومتی اور سیاسی مسائل میں قرآن ہدایت نہیں کرتا وہ بہت ہی غافل لوگ ہیں۔

رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ قرآن کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ اس نے ہمیشہ ظالموں ستمگروں اور طاغوتوں کی مخالفت اورنفی کی ہے اور وہ ہمیں بھی یہی درس دیتا ہے۔
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ قرآن سے ہم اسی وقت ہدایت پاسکتے ہیں جب ہمارے اندر تقوا پیدا ہوجائے۔

رہبرانقلاب اسلامی نےمنحوس کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا ذکرکرتے ہوئے عوام اور حکام سبھی کو ہدایت کی کہ وہ اپنی اپنی ذمہ داریوں پر عمل کریں۔

رہبرانقلاب اسلامی نے ایٹمی معاہدے کے بارے میں ایک بار پھر فرمایا کہ پہلے ایران مخالف پابندیاں ختم کی جائیں اس کے بعد ہم اپنے وعدوں پر عمل کریں گے۔

رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ یورپی ممالک اپنی خصوصی میٹنگوں میں بھی ہمارے اس موقف کی تائید کرتے ہیں ۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے امریکا کی منہ زور اور خودسرانہ پالیسیوں کی مذمت کرتے ہوئے فرمایا کہ امریکا اس لئے مذاکرات نہیں کرتا کہ وہ حق بات تسلیم کرے بلکہ وہ اس لئے مذاکرات کرتا ہے کہ فریق مقابل پر اپنی غلط بات مسلط کرے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .