۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
مولانا معراج رنوی

حوزہ/ اگر کسی کے گناہ صحرا کے ریت کے مساوی بھی ہوں تو دعائے مجیر کی توسل سے بخش دئیے جائیں گے۔ ساتھ ہی قرض کی ادائیگی وتمامی رنج وآلام سے مرخصی اور مشکلات ازدواجی کیلئے انتہائی مفید و موثر نیز جملہ حاجات کی برآوری اس دعا کے ذریعہ ممکن ہے۔   

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا محمد معراج خان رنوی امام جمعہ و الجماعت حجت القائم علیہ الصلوٰۃ والسلام ٹرپلی کین چنئی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ دعائے مجیر بیماریوں سے شفایابی و مشکلات سے خلاصی ہے جیسا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے اگر مشکلات وبیماریو ں سے نجات حاصل کرنی ہے تو دعائے مجیر کے کلمات ادا کرو۔

روایت میں وارد ہے کہ اگر کسی کے گناہ صحرا کے ریت کے مساوی بھی ہوں تو دعائے مجیر کی توسل سے بخش دئیے جائیں گے۔ ساتھ ہی قرض کی ادائیگی وتمامی رنج وآلام سے مرخصی اور مشکلات ازدواجی کیلئے انتہائی مفید و موثر نیز جملہ حاجات کی برآوری اس دعا کے ذریعہ ممکن ہے۔   

واضح رہے کہ دعائے مجیر آسمانی،ملکوتی و رحمانی ہے جس وقت حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسجد الحرام میں مقام حضرت ابراہیم علیہ السلام پر مشغول نماز نیاز الہی تھے اسی وقت جناب جبرئیل علیہ السلام نے اس دعائے مجیر کو سرکار ختمی مرتبت کو تعلیم فرمائی۔ اس دعا کے موثر مفید و ملکوتی ورحمانی ہونے کی وجہ اس کے کلمات و مضامین ہیں۔یہ دعا جملہ دعاؤں کی طرح ہی حضرت باری تعالیٰ کی طرف سے قلب و زبان معصوم پر جاری ہوئی مختصراً یہ دعا مصدر فیض الہی ہے چونکہ اس دعا میں اسماء مقدس ذات کبریا ہیں' جو اپنی برکتوں کی بنیاد پر دنیا بھر کی سختیاں ختم کرنے کے لئے کافی ہیں اور تکرار اسماء حسنیٰ اور بار بار "اجرنا من النار یارب "  جیسے دلنشین وپر معانی کلمات انسان کو جہنم سے آزادی کو حتمی بناتے ہیں۔

دعائے مجیر کی تلاوت کب کی جائے ؟

اس دعا کو ایام بیض (١٣,١٤,۱٥ ) ماہ مبارک رمضان میں تلاوت کی تاکید کی گئی ہے  ۔

سند دعائے مجیر مرحوم کفعمی نے کتاب المصباح اور بلد الأمین نیز شیخ کبیر آقائے عباس قمی رح نے انکی اتباع کرتے ہوئے اپنی کتاب مفاتیح الجنان میں نقل فرمایا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .