۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
شیخ حسن جعفری

حوزہ/ علامہ شیخ محمد حسن جعفری نے خطبہ جمعہ میں بیان کرتے ہوئے کہا کہ یوم القدس مقدّس یہ وہ عظیم دن ہے جس میں ایک عظیم شخصیت اور ایک وسیع الفکر مفکّر، کامل فقیہ، مضبوط مرجع نے روی زمین پر امریکہ کی ناجائز اولاد اور قبلہ اول کے مسلمانوں کے استحقاق کے حوالے سے آواز بلند کی اور اس مسیر کو دنیا کے ہر گوشہ و کنار سے مسلمانوں نے بھرپور لبیک کہا اور صدائے خالد کی شکل میں یوم القدس بن کر ابھر آیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،سکردو/ جامع مسجد سکردو میں امام جمعہ و الجماعت حجۃ الاسلام و المسلمین علامہ شیخ محمد حسن جعفری نے خطبہ جمعہ میں بیان کرتے ہوئے کہا کہ یوم القدس مقدّس یہ وہ عظیم دن ہے جس میں ایک عظیم شخصیت اور ایک وسیع الفکر مفکّر، کامل فقیہ، مضبوط مرجع نے روی زمین پر امریکہ کی ناجائز اولاد اور قبلہ اول کے مسلمانوں کے استحقاق کے حوالے سے آواز بلند کی اور اس مسیر کو دنیا کے ہر گوشہ و کنار سے مسلمانوں نے بھرپور لبیک کہا اور صدائے خالد کی شکل میں یوم القدس بن کر ابھر آیا ہے۔ آج کے دن صہیونی نظام کے خلاف ہر مسلم قوم اور جمعیت کو دعوت اور ندائے مردہ باد اسرائیل کہنے کا دن ہے۔ امام خمینی رضوان اللہ علیہ کی پیروی کرتے ہوئے ایک عبادت سمجھ کر اس دن کو منانا ہر پلیٹ فارم پر ایک فریضہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ قدس کے اس عالمی نظریے کے پرچم کو امام (رح) کے بعد انکے نائب رہبر عالیقدر حفظہ اللہ نے تھاما اور ان شاء اللہ انکی پیشنگوئی ہے کہ اسرائیل ۲۵ سال کے اندر نیست و نابود ہو کر خاک میں مل جائے گا جسکے کچھ آثار قابلِ مشاہدہ ہے۔

مزید بیان کیا کہ اسی فکر کی علمبرداری عراق میں ایک عظیم شخصیت نے بھی کی جو کہ ایک تقوی الہی اور نور ربانی کا مجسمہ ہے، وہ مرجعِ کبیر حضرت آیت اللہ سیستانی ہیں جن کی مدبرانہ قیادت کو دیکھ کر جب پاپ انکی خدمت میں حاضر ہوئے تھے تو ان سے مخاطب ہوکر یہی اشارہ کیا تھا کہ مسئلہ فلسطین بہت جلد حل ہونا چاہئے اور ظلم و بربریت کا پرچم سرنگوں ہونا لازمی ہے۔امام خمینی کے فرمان پر لبیک کہتے ہوئے اس اہم قدس ریلی میں شریک ہو جائے اور ظالموں سے اظہار بیزاری کریں۔امام خمینی کے فرمان کے مطابق اسرائیل کا جو خواب ہیں نیل سے لے کر فرات تک یہ اس کا خواب ہی ہوگا اور ادھوری تعبیر کی مانند باقی رہے گی۔

امام جمعہ سکردو نے احکام فطرہ کو بیان کرتے ہوئے واضح کیا کہ متفقہ طور پر تجارتی برادری سے گفتگو کے بعد گلگت، استور، دنیور اور بلتستان بھر میں فطرہ فی کس 60 روپیہ تعیین کیا گیا ہے (فطرہ- شہر میں غالبا استعمال ہونے والی غذا کے مطابق ۳ کلو گندم) اور مستحب ہے جو لوگ سال بھر میں چاول کا استعمال زیادہ کرتے ہیں ۳۰۰-۵۰۰ روپیہ تک فطرہ ادا کریں۔

علامہ شیخ محمد حسن جعفری نے حالت حاضرہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب آگاہ ہیں کہ پاکستان میں کورونا وبا کس تیزی سے پھیل رہا ہے، جسکے مدّ نظر وفاقی حکومت نے آج کے دن سے لیکر ۱۶ مئی تک مکمل لاک ڈاؤن اجراء کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ صد شکرِ خداوند عز وجل کے ہمارے خطے میں مریضوں کی تعداد بہت کم ہے اور قلیل تعداد میں مبتلا ہیں۔ لیکن ہم سب کو احتیاط برتنے کی ضرورت ہے، اسی سلسلے میں تاجر برادری سے مشورے کے بعد سکردو شہر میں چاند رات کو شام 6 بجے کے بعد مکمل لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے، اس سے وبا کا خطرہ بھی دور ہوگا اور کچھ اور مسائل بھی خود بہ خود ٹل جائیں گی۔

آخر میں کہا کہ ماہِ مبارک رمضان میں صد افسوس ہے کہ ہمارے کچھ جوان لہو و لعب میں مصروف رہتے ہیں اور اپنے نیک کاموں کا اور ان کاموں کا خلط کردیتے ہیں! خدارا، اس بابرکت مہینے کی حرمت کا خیال عبادت اور ذکر کے ذریعے کریں اور گزشتہ ایسے کاموں سے دور ہوجائے کہ خدا غفار و رحیم ہے، اس طرح ہم مذکورہ آیت کریمہ کا مصداق بن سکتے ہیں۔

یوم القدس؛صہیونی نظام کے خلاف ندائے مردہ باد اسرائیل کا دن ہے، امام جمعہ سکردو
جمعۃ الوداع سکردو بلتستان

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .