۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
قدس مسلمانوں کے اتحاد کا مظہر،آن لائن کانفرنس

حوزہ/ ایران کے سفیر سید محمد علی حسینی نے کہا کہ عالمی یوم قدس ایک ایسا احتجاج ہے جس کا آغاز امام خمینی (رح) نے فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت کے لئے جمعہ الوداع کو یوم قدس کے طور پر منانے کا اعلان کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،جمہوریہ ایران کے ثقافتی قونصلیٹ کے زیر اہتمام، جمعیت علمائے پاکستان اور امت واحدہ پاکستان کے فہمی اشتراک سے ’’قدس مسلمانوں کے اتحاد کا مظہر‘‘ کے موضوع پر عالمی یوم قدس کے موقع پر ایک عظیم الشان آن لائن کانفرنس کا اہتمام کیا گیا۔ پروگرام کا مقصد قدس کے مسئلے کو زندہ رکھنا اور فلسطین پرغاصب صہیونی قبضہ اور انکی سازشوں سے لوگوں کو آگاہ کرنا، حضرت امام خمینی (رح) کے آزادی قدس کے بارے میں افکار و خیالات کی وضاحت کرنا اور اسی طرح فلسطین کے مسئلے پر رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای کے فرامین کی روشنی میں مسئلہ قدس کی اہمیت کو اجاگر کرنا تھا۔

اس ویبنار میں پاکستان میں ایران کے سفیر سید محمد علی حسینی، ثقافتی قونصلر ایران احسان خزاعی اور پاکستان کی مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں سے وابستہ ممتاز علمی و مذہبی شخصیات نے اظہار خیال کیا اور فلسطین کے مظلوم عوام، مقبوضہ علاقوں میں صیہونی حکومت کے جرائم کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور شہدا فلسطین کے مشن کو جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔

ایران کے سفیر سید محمد علی حسینی نے کہا کہ عالمی یوم قدس ایک ایسا احتجاج ہے جس کا آغاز امام خمینی (رح) نے فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت کے لئے جمعہ الوداع کو یوم قدس کے طور پر منانے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا اس پروگرام کا مقصد فلسطین کے اہم اور حیاتیاتی مسئلے کو زندہ رکھنا ہے اور دنیا کے مسلمانوں کے دلوں کا رخ فلسطین کے مظلوم عوام کی جانب مبذول کروانا ہے تاکہ مسلمانوں کی مربوط حکمت عملی سے مسلمانوں کے قبلہ اول کو صہیونی شکنجہ سے آزاد کروایا جاسکے۔ ایرانی سفیر نے اسرائیل کو کینسر قرار دیتے ہوئے اس کے قلع قمع پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے حال ہی میں کچھ اسلامی ممالک نے اس ناجائز ریاست کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کی کوشش کی ہے جو فلسطینی مظلوم عوام کے ساتھ سرعام غداری ہے۔

مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ امام خمینی (رح) نے پوری دنیا میں یوم القدس منانے کا اعلان کرکے نہ صرف فلسطینی قوم کے عزم واستقامت کو تقویت دی ہے بلکہ اسرائیل اور اس کے حواریوں کی صفوں میں خوف پیدا کیا ہے، ایک محدود زمینی ٹکڑے کو یہود و نصاریٰ مل کر گریٹر اسرائیل میں بدلنے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگانے میں مصروف ہیں، فلسطینی مسلمانوں کی بھرپور مزاحمت اور بلند حوصلوں نے اسرائیل کو پسپا کر رکھا ہے، فلسطینی مسلمان اور ان کا ساتھ دینے والی عالمی طاقتوں کی بصیرت و حکمت کے نتیجے میں ڈیل آف سنچری کسی لاغر نومولود کی طرح اپنے ابتدائی ایام میں ہی دم توڑ گئی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ خدا کی غیبی طاقت ان مسلمانوں کا ساتھ دے رہی ہے جو باطل کے مقابلے میں ڈٹ کر حق کے ساتھ کھڑے ہیں، اسرائیل کی تباہی کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔

ایران کے ثقافتی قونصلر احسان خزاعی نے کہا کہ اسلامی اتحاد کا مسئلہ ہمیشہ نبی اکرم (ص) اور آئمہ معصومین (ع) کی ایک اہم ترین سفارشات میں رہا اور اسی طرح مذہبی رہنماؤں کی ترجیحات میں سے ایک ہے کیونکہ اسلام کے دشمنوں نے ہمیشہ ہی مسلمانوں کو تقسیم کرنے اور بالآخر اسلامی نظام کو ختم کرنے کے لئے تفرقہ بازی کا حربہ استعمال کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب سے شیطانی طاقتوں نے سرزمین اسلام میں دشمنی اور منافرت کا بیج بویا اور مسلمان ممالک میں تفرقہ بازی کو فروغ دیا تب سے مسلم امہ کا اتحاد ناگزیر ضرورت بن چکا ہے۔ ثقافتی قونصلر نے کہا کہ مظلوموں کی حمایت اور اسلامی وحدت کا درس قرآن کریم نے دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلاشبہ آج اسلامی دنیا کا سب سے اہم مسئلہ فلسطین کا مسئلہ ہے اور فلسطینی عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کے تمام اسلامی ممالک ذمہ دار ہیں۔

جمعیت علمائے پاکستان کے صدر اور قومی یکجہتی کونسل پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر صاحبزادہ ابو الخیر زبیر نے کہا کہ قدس مسلمانوں کا پہلا قبلہ ہے کیونکہ پیغمبر اسلام اور امام الانبیاء اسی مقام سے معراج پر گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین میں بےگناہ معصوم بچوں اور خواتین پر ظلم ڈھائے جارہے ہیں اور بے گناہ لوگوں کا قتل عام کیا جاتا ہے، مگر افسوس کی بات ہے کہ مسلم دنیا ان مظالم پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، تمام فلسطینیوں کو استصواب رائے کا حق دے کر فلسطین کے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے مسلمانان پاکستان ہینہیں بلکہ دنیا بھر کے مسلمان مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام مسلمان ممالک متحد ہوکر غاصب صہیونی ریاست کے خلاف اعلان جہاد کریں۔

شیعہ علماء کونسل کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ عارف واحدی نے کہا کہ یوم القدس تمام مظلوموں کی حمایت کا دن ہے، انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی اداروں کو کیوں اسرائیلی جارحیت نظر نہیں آتی، اسرائیل نے ظلم و بربریت کے وہ پہاڑ توڑے ہیں جن کی مثالیں ڈھونڈے نہیں ملتیں، گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی قبضہ اور یروشلم کو اسرائیل کا دارالخلافہ کے قیام کی مخالت میں عالم اسلام کا اتحاد وقت کی ضرورت ہے تاکہ اسرائیل کے مذموم ارادوں کو خاک میں ملایا جاسکے، بیت المقدس مسلمانوں کا قبلہ اول ہے جو یہودیوں کے قبضے میں رہنا مسلمانوں کی غیرت پر سوالیہ نشان ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سنچری ڈیل کی ناکامی کے بعد غزہ اور فلسطین پر اسرائیلی بمباری اور ظلم و ستم میں اضافہ ہوگیا ہے جسے روکنے کے لئے عالم اسلام سمیت عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں کو اسرائیلی ظلم و ستم کی روک تھام کیلئے عملی اقداما ت اٹھانے کی ضرورت ہے۔

امت واحدہ کے سربراہ علامہ امین شہیدی نے کہا کہ القدس کا مسئلہ کسی ایک مسلک کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ عالم ِ اسلام کا مسئلہ ہے اور ہمیں ایک قدم بھی اس سے پیچھے نہیں ہٹنا چاہیئے، ناجائز ریاست اسرائیل نے امت مسلمہ کے مقدس ترین مقام یعنی قبلہ اول پر ناجائز قبضہ کرکے وہاں پر موجود معصوم فلسطینی بھائی بہنوں کے ساتھ جو ظلم و ستم کی داستانیں رقم کی ہیں ان کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر عالم اسلام اسرائیل کے خلاف متحد ہوجائے تو کچھ لمحوں میں اسرائیل کا وجود دنیا سے ختم ہوسکتا ہے، مگر افسوس کے ساتھ مشرق وسطیٰ میں موجود اسلامی ممالک کے منہ کو تالے لگ جاتے ہیں اور ان کی آوازیں سنائی نہیں دیتی، اسرائیل کے اس جرم میں انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی برابر کی شریک ہیں جو اس دہشتگردی کے خلاف آواز بلند نہیں کرتی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .