۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۴ شوال ۱۴۴۵ | Apr 23, 2024
ماموستا اقبال بهمنی

حوزہ/ایرانی سنی عالم دین مولوی بہمنی اور مرکز اسلامی شہر سنندج کے مدیر نے عالم اسلام سے دہشتگردی کے جرائم کے خاتمے کو یقینی بنانے کیلئے امریکہ کو خطے سے بے دخل کرنا ضروری قرار دیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے کردستان میں نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے مولوی بہمنی نے کابل میں گرلز اسکول پر دہشت گردانہ کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان غیر انسانی جرائم کے بانی،استکبار جہانی کے فریب خوردہ عناصر اور دشمنان اسلام ہیں جو دین و مذہب کے نام سے ایسے غیر انسانی اقدامات کا ارتکاب کرتے ہیں۔

اسلامی مرکزشہر سنندج کے مدیرنے مزید کہا کہ ان کارروائیوں سے دو اہم موضوع نمایاں ہو گئے:
ایک یہ کہ اب بھی کچھ دین اسلام کے جھوٹے دعویداروں میں جاہلیت موجود ہے اور ان کا عمل صدر اسلام کے جاہلوں کے اعمال کا تسلسل ہے، دوسرا یہ کہ ان غیر انسانی کارروائیوں نے حقوق بشر کے جھوٹے دعویداروں کے چہرے کو نمایاں کردیا۔

مولوی بہمنی نے زور دےکر کہا کہ کیاداعشی جارح اور دہشت گرد گروہ کوکئی طالبات کے قتل عام سےکوئی کامیابی حاصل ہوئی؟ آیااس جرم کوفوجی کامیابی کے طور پر پیش کیا جا سکتا ہے؟!

اسلامی مرکز شہر سنندج کے سربراہ نے مزید کہا کہ یقینی طور پر،ان دہشت گردانہ کارروائیوں کا ارتکاب،اسلامی دنیا میں تفرقہ ڈالنے کیلئے کیا گیا ہے،لہذا کوئی بھی انسان،ان جرائم اور روزہ دار طالبات کے قتل عام کی توثیق نہیں کرسکتا۔

مولوی بہمنی نے عالم اسلام سے دہشتگردی کے جرائم کے خاتمے کو یقینی بنانے کیلئے امریکہ کو مسلمان ملکوں سے بے دخل کرنا ضروری قرار دیا اور کہا کہ جب تک امریکہ اور ان کے حامی اسلامی ممالک میں موجود ہیں اورفوجی اڈے ان کے زیر استعمال رہیں گے، بلاشبہ دہشت گردی بھی جاری رہےگی۔

انہوں نے آخر میں کہا کہ امید ہے کہ اسلامی دنیا اور اسلامی ممالک کے سربراہان دین اسلام کی حقیقت تک پہنچ جائیں گے، تاکہ اللہ تعالیٰ مسلمانوں کے درمیان سےقتل اور غارتگری کے سلسلے کو جڑ سے ختم کرے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .