۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
آغا سید عابد حسین حسینی

حوزہ/ امام جمعہ و جماعت حسن آباد سرینگر کشمیر نے اپنے پیغام عید میں کہا کہ ہم سب کو چاہئے جو معنویت، عبودیت اور روحانیت اس مبارک مہینے میں کماٸی  اسکی دل و جان سے اگلے رمضان تک بلکہ عمر بھر حفاظت کریں اور انکے فیوضات سے استفادہ کیا جائے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ و جماعت حسن آباد سرینگر کشمیر حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید آغا سید عابد حسین حسینی نے اپنے پیغام عید کہا کہ عید کی آمد پر تمام مسلمانوں کو بالعموم اور مومن روزہ داروں کو بالخصوص اپنے دل کی گہرائیوں سے مبارک باد پیش کرتا ہوں، خدا کرے یہ عید تمام انسانوں کے لئے نسیم روحانیت لے کر آئے تاکہ انسان کی روح  اپنے عروج کو پہنچے ۔ 

روزہ داروں نے سحر سے لے کر افطار تک بھوک اور پیاس سہی تبھی افطار کے وقت معنوی اور مادی لذتوں کا مزہ چکھا، افطار میں جہاں دسترخوان پر لزیذ غذائیں استعمال کیں وہیں ہر افطار کو روزہ داروں کی دعاٸیں مستجاب ہوئیں، یہاں قرآن کی ایک آیت پڑھی وہاں ختم قرآن کا ثواب پایا، جونہی ایک روزہ دار کو افطار کرایا تو بندہ آزاد کرنے کے ثواب پائے، اس مہینے کی نیند بھی عبادت اور ایک ایک سانس تسبیح کے برابر۔ خدا کی بارگاہ میں اپنے لئے محفوظ کئے تو اسی انسان کو یہ شرف ہے کہ وَنَفْسٍ وَمَا سَوَّاهَا جو عالم خلقت کا خلاصہ ہے, جہانِ ملک و ملکوت کا نچوڑ اور عالمِ آفرینش کا گلِ سر سبد ہے  یہ عجیب مخلوق جو عجائبات اور اسرار سے پر ہے اس قدر اہم ہے کہ خدا نے خود اس کی اور اس کے خالق کی ایک ہی جگہ قسم کھائی ہے۔ جب اس کی خلقت کی تکمیل ہوگئی اور اس کی”ہستی“ وجود میں آگئی تو خدا نے اسےفجور و تقویٰ سے آگاہ کیا “  تقوی اختیار کرکے اور فجور کو ترک کر کے ایسا وجود بن سکتا ہے کہ جو قوسِ صعودی میں فرشتوں سے برتر ہوسکتا ہے ، فرشتوں سے بھی آگے پرواز کرسکتا ہے ، جو روزہ کا اصلی مقصد ہے لعلکم تتقون لہذا ہم سب کو چاہئے جو معنویت، عبودیت اور روحانیت اس مبارک مہینے میں کماٸی  اسکی دل و جان سے اگلے رمضان تک بلکہ عمر بھر حفاظت کریں اور انکے فیوضات سے استفادہ کیا جائے، ایک حدیث میں آیا ہے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے جس وقت آیہ ”قد افلح من زکّاھا“ کی تلاوت کی تو فرمایا”اللھم اٰت نفسی تقواھا، انت ولیھا و مولاھا ، و زکھاانت خیر من زکا ھا“ ” خداوندا ! میرے نفس کو اس کا تقویٰ عطا فرما، تو اس کا ولی و مولا ہے ، اور اس کا تزکیہ فرما ، کیونکہ تو بہترین تزکیہ کرنے والا ہے “۔

اور اس سے وہ بات واضح ہو جاتی ہے ، جو امام محمد باقر علیہ السلام اور امام جعفر صادق علیہ السلام سے اس آیت کی تفسیر میں نقل ہوئی ہے ، کہ آپ نے فرمایا :

” قد افلح من اطاع و خاب من عصی “:

” جس نے اطاعت کی وہ نجات پاگیا اور جس نے نافرمانی کی وہ ناامید اور محروم ہوگیا“۔  یہ حقیقت میں مقصود کا ماحصل ہے ۔
خدا سے التجاء اب جبکہ ہم ماہ رمضان کو وداع کرچکے ہیں پوری انسانیت کو عیدیانه کے طور مہلک منحوس بیماری سے چھٹکارا  نصیب ہو اور کرونا وائرس سے مہلک تر اور منحوس تر اسرائیل کے وجود کو نابود کر ۔تمام مظلومین عالم کے ساتھ فلسطین اور کشمیر کی سرزمین کو غاصبوں کے قبضے سے نجات عطا کر۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .