۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
آستان قدس رضوی اور آستان مقدسہ حضرت معصومه

حوزہ/ آستان قدس رضوی کی مرکزی لائیبریری، میوزیم اور اسناد کے مرکز اور حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کے آستان مقدس کے مابین ثقافتی اور علمی شعبے میں باہمی تعاون کے سمجھوتے پر دستخط ہوئے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،آستان قدس رضوی کی مرکزی لائبریری، میوزیم اور اسناد کے مرکز کے سربراہ نے سمجھوتے پر دستخط کی تقریب کے موقع پر کہا کہ آستان قدس رضوی کی مرکزی لائبریری اور آرکائیو میں ایک لاکھ بیس ہزار قلمی نسخے، 13 میلین سے زیادہ اسناد اور دستاویزات کے اوراق اور 30 میلین سے گوناگوں مطالعاتی مواد ہمارے یہاں موجود ہیں۔

اس سلسلے میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ قلمی نسخوں کو وقف کرنے والے افراد میں سب سے زیادہ قلمی نسخے رہبرانقلاب اسلامی نے آستان قدس رضوی کے کتابخانے کو وقف کئے ہیں جو اس کتابخانے پر ان کے مکمل اعتماد کی دلیل ہے     

حجۃ الاسلام سید جلال حسینی نے کہا کہ  امداد باہمی کے  تین اہم ستونوں کا دوسرا نام مفاہمت، تعاون اور ایک دوسرے کے کتابی ذخیروں  کی افزائش میں مدد دینا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی یہ امر آستان قدس رضوی کی اس آرگنائزیشن کوسب سے بڑے علمی مرکز میں تبدیل کردے گا

انہوں نے کہا کہ ان تینوں اقدامات کے نتیجے میں ایک ایسی زمین ہموار ہونے کی توقع ہے جس کے بعد اسلامی کتب خانے یا لائبریریاں گمنامی کے دور سے باہر نکل آئیں گی۔

سید جلال حسینی نے کہا کہ اس بات کو حقیقت میں تبدیل کرنے کے لئے ضروری ہے کہ تمام اسلامی کتب خانوں کے مابین ایک نیٹ ورک ایجاد کیا جائے تاکہ بین الاقوامی پیمانے پر تازہ ترین اطلاعات پر تمام متعلقہ اداروں کو دسترسی حاصل ہوجا‍ئے۔

آستان قدس رضوی میں امور معارف قرآن و اہلبیت علیہم السلام   کے شعبے کے سربراہ  نے بھی اس تقریب میں کہا کہ اسناد و دستاویزات کے تیرہ ملین اوراق ، دو لاکھ کتابوں کے نسخے اور 2500 قلمی نسخے ہمارے یہاں موجود ہیں جن میں سب سے زیادہ قدیم نسخہ 198 ہجری کا ہے جس پر ہارون الرشید کی مہر لگی ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ 5000 سیسے اور سنگی چھپائی والی کتابیں ہیں جو آستان قدس رضوی کے ذخیروں میں سے ہیں۔

حجۃ الاسلام مہدی احمدی نے کہا کہ دونوں  آستانوں کے مابین تعاون، کافی عرصے سے برقرار ہے اور وقت  گزرنے کے ساتھ ساتھ اس میں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سمجھوتے کا مقصد  دونوں جانب کی علمی اور ثقافتی توانائیوں اور صلاحتیوں سے بھرپور فائدہ اٹھانا اور علمی، مشاورتی اورتکنیکی موضوعات پر ان اطلاعات کا تبادلہ کرنا ہے   جو  کتب خانوں اور میوزیم اور دستاویزات کے شعبے میں ایک دوسرے کو فائدہ پہنچائیں ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .