۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
آیت الله سید هاشم حسینی بوشهری

حوزہ/ اساتذہ کی انجمن "جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم" کی اعلی کونسل کے سربراہ آیت اللہ حسینی بوشہری نےکہا: ممتاز افراد اور دینی طلباء کی تربیت امام صادق (علیہ السلام) کے اہم ترین اقدامات میں سے ایک تھی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مشہد المقدس/آیت اللہ سید ہاشم حسینی بوشہری نے امام جعفر صادق (علیہ السلام) کی شہادت کی مناسبت سے منعقدہ ایک خصوصی پروگرام کہ جو زائرین اور حرم مطہر کے خادمین کی بڑی تعداد کی موجودگی میں حرم مطہر حضرت امام رضا (علیہ السلام) کے صحن پیغمبر اعظم(ص) میں منعقد ہوا تھا، خطاب کرتے ہوئے کہا: حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) کی امامت کا دور انتہائی کٹھن دور تھا حتی کہ ان کا دور تاریخ اسلام کے انتہائی دشوار و پرپیچ و خم  سیاسی ادوار میں سے ایک تھا۔

حوزہ علمیہ کی اعلی کمیٹی کے سربراہ نے کہا: شیعوں کے چھٹے امام کی امامت اموی اور عباسی خلفاء کے شدید ظلم و ستم کے دورانیہ کے ہمراہ تھی اور اس میں امام صادق (علیہ السلام) کا مہم ترین اور اہم اقدام تعلیمات دین اسلام کو عام کرنا اور ممتاز افراد کی دینی تربیت تھی۔

 جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم کے سربراہ نے مزید کہا: امام جعفر صادق (علیہ السلام) نے ممتاز طلبہ کی تربیت کر کے اور انہیں مختلف اسلامی سرزمینوں اور ممالک میں بھیج کر اسلامی معاشرہ کے لئے گرانقدر خدمات انجام دیں۔

 انہوں نے کہا: حضرت امام جعفر صادق (علیہ السلام) نے اموی اور بنی عباسی خلفاء کے ظلم و ستم کے دوران بھی چار ہزار شاگردوں کی تربیت میں کامیاب ہوئے اور پھر اس امام (ع) کے مکتب میں تربیت یافتہ انہی شاگردوں نے مختلف اسلامی سرزمینوں اور ممالک میں اسلامی معاشرہ کونور  قرآن کریم اور احادیث اہلبیت (علیہم السلام) سے روشناس کرایا ۔

گارڈین کونسل (مجلس خبرگان رہبری) کے رکن نے  آج کے حوزہ علمیہ کو امام صادق (علیہ السلام) کا قابل قدر اور یادگار ورثہ قرار دیتے ہوئے کہا: حضرت امام خمینی (رہ) بھی اس امام ہمام (علیہ السلام) کے مکتب کے شاگردوں میں سے ایک تھے۔ جنہوں نے الہی طاقت اور امام (علیہ السلام) کی علمی میراث سے استفادہ کرتے ہوئے عالم اسلام میں ایک بہت بڑی تبدیلی کو وجود میں لایا۔

 انہوں نے کہا: امام جعفر صادق (علیہ السلام) کا ایک اور بہترین اقدام انحرافی افکار و مذاہب کا مقابلہ تھا۔ آپ (علیہ السلام) انحرافی گروہوں سے مناظرہ کیا کرتے اور وہ ہمیشہ ان مناظروں میں امام صادق (علیہ السلام) کے مضبوط اور معقول دلائل کے سامنے سرتسلیم خم  ہو جاتے۔

 حوزہ علمیہ کی اعلی کمیٹی کے سربراہ نے کہا: امام صادق (علیہ السلام) کی امامت کا دور بنو امیہ کی حکمرانی کے خاتمہ اور بنی عباس کے اقتدار کے آغاز کے ساتھ ہونے کی وجہ سے ان کو خدمت دین کا ایک مناسب موقع فراہم ہوا۔

 انہوں نے کہا: امام صادق (علیہ السلام) نے اس سنہری موقع سے اسلام ناب محمدی(ص) کے احیاء کے لئے استفادہ کیا اور اسی وجہ سے تاریخ اسلام میں ان کا تذکرہ اسلام ناب محمدی(ص) کو دوبارہ زندہ کرنے والے کے طور پر کیا جاتا ہے۔

اس تقریب کا اختتام اہل بیت (علیہ السلام) اور چھٹے لعل ولایت کے ذکر مصائب اور نوحہ خوانی کے ساتھ ہوا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .