۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
حجۃ الاسلام والمسلمين مولانا سيد سركار حيدر نجفي 

حوزہ/ حجۃ الاسلام والمسلمين مولانا سيد سركار حيدر نجفی طاب ثراہ  کی دینی ،  ملی و  سماجی خدمات لا ئق ستائش ہیں  وہ علم کا خزانہ اورعظیم شخصیت کے مالک تھے انکا سانح ارتحال ایک بہت بڑا صدمہ ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ انا لِلّٰہِ وَاِنَّآ اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ، کُلّ نَفْس ذَائِقَة الْمَوْت  ہرجان دار کو موت کا مزہ چکھنا ہے۔  موت کسی کو نہیں چھوڑتی انسان ہویا حیوان یا پھر چرند ہوں یا  پرند ۔ موت ایک ایسی حقیقت ہے جسے قبول کرنے کے علاوہ کوئی چارہ ہی نہیں ہےاور نہ ہی موت کا کوئی انکار کرسکتا ہے۔ یہ نظام اسی کا ہی بنایا ہوا ہے جس نے دنیا کو پیدا کیا ہے۔ اس سے کسی کو بھی مفر نہیں ہے انبیاء ہوں یا اولیا سب ہی کو اس کی بارگاہ میں حاضر ہونا ہے ۔ آج 6/ جون 2021 عیسوی  میں حجة الاسلام والمسلمين مولانا سيد سركار حيدر نجفي  نور اللہ مرقدہ بھی اپنے مقررہ وقت پر  اپنے رب کےحکم کا اتباع کرتے ہوئے اس دار فانی سے دار بقا کی طرف  کوچ کرگئے۔   یہ خبر منٹوں میں دنیا کے گوشے گوشے میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی ہے۔ ہر شخص   بڑے افسوس کے ساتھ اس خبر کو پڑھ رہا  اور سن رہا  ہوگا  اور  دوسروں کو بتا رہا ہوگا۔
در حقیقت عالِم دین کی موت ایک عالم کی موت  ہے اگر ایک عالم دین دنیاء سے رخصت ہو جاتا ہے تو اس علاقہ کی عوام اس عالِم کی موت کے باعث علمی روشنی سے محروم ہو جاتی ہے چنانچہ عالم کی موت ایک ایسی مصیبت ہے جس کی تلافی ممکن نہیں ہےاور ایسا نقصان ہے جو پورا نہیں ہوسکتا۔

عالم کی موت سے علم اٹھ  جاتا ہے یعنی انسانیت ان کی برکات اور فیوضات سے محروم ہوجاتی ہےجو دنیا میں عالم کی موجودگی کے باعث انہیں میسر تھیں۔ ایسی ہی محرومی کا سامنا نوگاواں سادات کی عوام کو ہوا   جب حجة الاسلام والمسلمين مولانا سيد سركار حيدر نجفی مرحوم  نے داعی اجل کو لبیک کہا اور اپنے پیچھے سیکڑوں  لوگوں کو اشکبار کر دیا۔ مولانا مرحوم ایک ایسی شخصیت تھے کہ جس کے شجر سایہ دار تلے پہنچ کر ہر کس وناکس راحت وسکون پاسکتا تھا  مولانا مرحوم کی شخصیت ایسی دل نواز، حیات افروز اور ایسی باغ وبہار تھی کہ جس کی خصوصیات کو ایک مختصر تحریر میں سمونا مشکل ہے حجة الاسلام والمسلمين مولانا سيد سركار حيدر نجفی طاب ثراہ  کی دینی ،  ملی و  سماجی خدمات لا ئق ستائش ہیں  وہ علم کا خزانہ اورعظیم شخصیت کے مالک تھے انکا سانح ارتحال ایک بہت بڑا صدمہ ہے۔ بہرحال ان کے جانے کا صدمہ ہر اس شخص پر بجلی بن کرگرا ہو گا جوان کی شخصیت سے واقف ہے۔ مولانا مرحوم کے جنازہ میں سیکڑوں ہندو مسلم غمخواروں نے شرکت کی اور صبح دس بجے نوگاواں سادات میں سپرد خاک کردیا گیا۔  

رب کریم  ان کے تمام  پسماندگان  خصوصا ان کے فرزند شمس صاحب کو صبر جمیل و اجر جزیل عطاء فرمائے۔ مرحوم  کو اپنی آغوش رحمت میں جگہ عنایت فرمائے اور ان کو جوار معصومین میں جگہ عنایت فرمائے۔ آمین  تمام مومنین سے نماز وحشت قبر اور سورہ فاتحہ کی گزارش ہے۔

حجۃ الاسلام والمسلمين مولانا سيد سركار حيدر نجفي اس دار فانی سے دار بقا کی طرف کوچ کرگئے
شریک غم مولانا سید رضی حیدر پھندیڑوی دہلی

تبصرہ ارسال

You are replying to: .

تبصرے

  • علی حسین IN 07:17 - 2021/06/08
    0 0
    اللہ مولانا مرحوم کی مغفرت فرمادے بہت اچھے انسان تھے ۔ اللہ حوزہ نیوز کو ترقی عطا فرماے حوزہ نیوز نہ یہ کہ فقط خبریں دیتی ہے بلکہ ایک علمی، فرھنگی، ثقافتی، اخلاقی۔۔۔۔۔۔ ایجنسی ہے جو لوگوں کی دل بنی ہویی ہے۔