۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
مولانا علی حیدر فرشتہ

حوزہ/ کناڈا میں قتل ہونے والے مسلمانوں کے ساتھ کنیڈا کی حکومت اور عوام نے جس انسانی ہمدردی کا مظاہرہ کیا ہے وہ بلا شبہ قابل تعریف ہے مگر ہمارا مطالبہ یہ ہے کہ صرف زبانی اظہارِ یکجہتی و ہمدردی کافی نہیں ہے انسانی ہمدردی کے ساتھ ساتھ انصاف پسندی لازمی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،صدر مجمع علماء و خطباء ۔حیدرآباد دکن۔(تلنگانہ)انڈیا حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا علی حیدر فرشتہ نے کناڈا میں مسلمانوں کے دھشت گردانہ قتل و خونریزی کی پرزور مذمت کی۔

مذمتی بیان کا مکمل متن اس طرح ہے؛ 

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم 

وسیعلمواالذین ظلموا ای منقلب ینقلبون
کناڈا میں مسلمانوں کے دھشت گردانہ قتل و خونریزی کی پرزور مذمت
برادرانِ ملّت ! السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ
اخبارات و ذرائع ابلاغ کے ذریعہ یہ جان کر سخت دلی صدمہ ہوا کہ حا ل ہی میں کناڈا کے اونٹاریو شہر کے لندن نامی علاقہ میں چار مسلمانوں کو انتہائی بے رحمی و سفاکی کے ساتھ ایک سنگدل و بے رحم و ظالم کنیڈین شخص نے صرف اس لئے کہ وہ مسلمان تھے گاڑی سے کچل کر شہید کر دیا۔قتل ہونے والوں  میں تین خواتین اور ایک مرد شامل تھے جبکہ ایک بچہ زندہ بچ گیا ہے مگر وہ بھی بہت زیادہ زخمی  حالت میں ہے۔   
یہ المیہ اسلام اور مسلمانوں خلاف کھلی ہوئی عالمی دھشت گردی کا حصہ لگتا ہے ۔یہ اسلاموفیا ہے۔جس کی مجمع علماء و خطباء حیدرآباد (تلنگانہ) انڈیا کی جانب سے پر زور مذمت کی جاتی ہے۔
حالانکہ خبروں کے مطابق کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹر وڈو نے کناڈا کے اونٹاریو شہر کے لندن نامی علاقہ میں مسلم خاندان پر ہوئے حملہ کو افسوسناک اور بزدلانہ و دھشت گردانہ حملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تمام کناڈائی اس حادثہ سے افسردہ ہیں۔اور زندہ بچ جانے والے بچے کے ساتھ پورا کناڈا کھڑا ہے ۔
اور کنیڈا کی اپوزیشن پارٹیوں نے بھی مسلم خاندان پر ہوئے حملہ کی شدید مذمت کی ہے۔فیڈ رل پارٹی کے لیڈر جگمیت سنگھ نے اس قاتلانہ حملہ پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ حجاب پہننے والے اور پگڑی پہننے والے نفرت کرنے والوں کو جیتنے نہیں دیں گے۔سکھ قوم کی جانب سے مسلمانوں کے ساتھ یکجہتی و ہمدردی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مزید مسلمانوں کی جانیں ضائع نہیں ہونے دیں گے۔
کناڈا میں قتل ہونے والے مسلمانوں کے ساتھ کنیڈا کی حکومت اور عوام نے جس انسانی ہمدردی کا مظاہرہ کیا ہے وہ بلا شبہ قابل تعریف ہے مگر ہمارا مطالبہ یہ ہے کہ صرف زبانی اظہارِ یکجہتی و ہمدردی کافی نہیں ہے انسانی ہمدردی کے ساتھ ساتھ انصاف پسندی لازمی ہے۔یہ جب ہی ممکن ہے جب دھشت گردی کے اس واقعہ کی مکمل تحقیق کی جائے اور مجرموں کو ایسی کڑی سزا دی جائے کہ پوری دنیا کے لئے لائقِ تقلید اور عبرتناک ثابت ہوسکے۔  
ان مختصر الفاظ کے ساتھ ناحق قتل ہونے والے مسلمانو ں کے لئے ہم دعائے مغفرت کرتے ہیں ۔زندہ بچ جانے والے زخمی بچہ کی جلد صحتیابی کی دعا کرتے ہیں ۔اور مقتولین کے لواحقین کی خدمات میں صبرو تحمل کی تلقین کے ساتھ اظہار ہمدردی اور تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہیں۔اس امید کے ساتھ کہـ:۔
ظلم پھر ظلم ہے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے
خون پھر خون ہے بہتا ہے تو جم جاتا ہے
اور قرآن مجید میں وعدۂ الٰہی ہے:۔’’ عنقریب ظلم کرنے والے جان لیں گے کہ وہ انجام کار الٹ پلٹ ہونے والے ہیں‘‘۔
دعا گو۔
حجۃ الاسلام مولانا علی حیدر فرشتہ
صدر مجمع علماء و خطباء ۔حیدرآباد دکن۔(تلنگانہ)انڈیا
تاریخ : ۱۰؍ جون ۲۰۲۰ء؁

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .