۲۸ فروردین ۱۴۰۳ |۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 16, 2024
پیام حضرت آیت الله اعرافی

حوزہ/ آیت اللہ علی رضا اعرافی نے کہا: حوزہ علمیہ و ایران کی معزز قوم دنیا کے مظلوموں کے ساتھ اپنے تاریخی عہد کے ساتھ کھڑے ہیں اور عوام اور ان کے مددگاروں اور عہدیداروں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، جو قوم کے مطالبات پر سپریم کونسل اور انتظامیہ کی خدمت کریں گے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، سربراہ حوزہ علمیہ ایران آیت اللہ علی رضا اعرافی نے، آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی اور ۲۰۲۱ کے منتخب عہدیداروں کو مبارکباد کا پیغام ارسال کیا ہے جس کا مکمل متن مندرجہ ذیل ہے:

بسم الله الرحمن الرحیم
ایران اور کائنات کے خورشید تاباں حضرت امام علی ابن موسیٰ الرضا (علیہما و علی آبائہ افضل التحیۃ و السلام) کی ولادت با سعادت اور دہہ کرامت کے موقع پر صدارتی، دیہی اور شہری اسلامی شوریٰ، مجلس خبرگان رہبری کی وسط دورہ، اور اسلامی مجلس شوریٰ کے انتخابات میں ملت ایران کی روح پرور کامیابی کی مبارک باد ملت ایران، انقلاب اسلامی کے عظیم الشان رہبر، مراجع تقلید، مدارس علمیہ،اور جناب مستطاب آقای دکتر  رئیسی صدر جمہوری اسلامی ایران، دیہی اور شہری اسلامی شوریٰ میں منتخب افراد، اور مجلس خبرگان اور اسلامی شوریٰ میں منتخب ہونے والے تمام افراد کی خدمت میں مبارکباد پیش کرتا ہوں اور بارگاہ خداوندی میں دعا گو ہوں کہ انکی خدمت خلق کی توفیقات میں اضافہ کرے۔
ملت ایران کا شوق و ولولہ کے ساتھ  صدارتی، دیہی اور شہری اسلامی شوریٰ، مجلس خبرگان رہبری کی وسط دورہ، اور اسلامی مجلس شوریٰ کے انتخابات میں والہانہ شرکت پر سرور، عزت بخش اور قابل افتخار تھی،  
ایک بار پھر ، ایران کے معزز و بزرگ افراد نے یہ ظاہر کر دیا کہ ، پابندیوں اور کرونا اور انتظامی کمزوریوں اور زندگی کی تمام مشکلات اور مختلف شکایات کے باوجود ، وہ دور افق سے آگے اور وسیع سینے اور خدا پر ایمان سے لبریز دل سے سونچتے ہیں اور وہ اسلامی انقلاب سے عشق کے تئیں آزمائشی میدانوں میں امید کی ضوء میں حصہ لیتے ہیں۔
ہاں ، ایران کے پیارے مرد ، خواتین اور نوجوانوں نے امام خمینی (رح) کی دعوت اور اسلامی انقلاب کے عقلمند قائد (مد ظلہ) اور مراجع تقلید (دامت برکاتھم) کی، اور مدارس علمیہ اور یونیورسٹیز کے ممتازین، کی دعوت پر انقلاب اور مدافع حرم کے شہیدوں کے پاک  خون کا پاس، اور قاسم سلیمانی کے خون کا لحاظ رکھتے ہوئے لبیک کہا، اور انقلاب کے گام دوم کے آغاز میں، جبکہ (کرونا کے سبب) حالات نازک ہیں ایسے میں انتخابات میں پرشکوہ شرکت کرتے ہوئے اجنبیوں اور بدخواہوں، گھمنڈیوں کے آکٹوپس نیٹ ورک کے سینوں پر کاری ضرب لگائی ہے۔
اس دوران، امام خامنہ ای کی قیادت کا نقش، اور جہادی تبلیغی، جوانوں، نوجوانوں، ماہرین تعلیم ، اسکالرز ، پروفیسرز ، مدرسوں کے علماء کی انتخابات میں زیادہ سے زیادہ شرکت کی دعوت کے لئے کوششیں ناقابل فراموش اور قابل تعریف ہیں۔
مدارس کی طرف سے ، میں ان سب کا اور تمام مسالک سے مربوط ایرانی افراد کا ملک کے اندر اور باہر 1400 کے انتخابات میں شریک ہونے والے شراکت داروں ، اور معزز مبصرین ، پیشکاروں، حامیوں، کارکنوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں، اور مدارس کی جانب سے ، ایران کی ترویج و اشاعت ، اسلامی انقلاب اور نئی اسلامی تہذیب اور لوگوں کے معاشی مسائل کے حل کے لئے ہمدردی ، ہم آہنگی، اتحاد و قومی و اسلامی اتحاد کی دعوت دیتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ سبھی، بالخصوص تعلیم یافتہ اور اشرافیہ، اور ثقافتی ، معاشرتی اور سیاسی دھارے، اور بالاخص مباحثوں اور انتخابی مہموں میں، اخلاق اور اچھے سلوک، الہی، اسلامی، انسانی سنت کا پاس رکھیں اور یہ ہے ہم سب کے لئے برے آداب کو درست کرنے کے لئے ضروری ہے۔
بدقسمتی سے ، انتخابی پروپیگنڈے میں ، ایرانی قوم کی تاریخی شناخت اور مدارس کی اعلی سائنسی اور علمی حیثیت پر غیر متوازن حملہ ہوا ، جو کہ انتخابات میں حصہ لینے کے قابل نہیں تھا جسکا سبب اسلام اور ایران کی تاریخ سے ناوقفیت، اور کل اور آج کے علمی مدارس سے بے خبری تھی البتہ حوزہ نے اس شبہ کو گفتگو سے حل کرنے کی آمادگی کا ظہار کیا ہے۔
اس نئے باب میں ، ہم سب کو انقلاب کی کامیابیوں کو محفوظ رکھنے ، اپنی طاقتوں کو بڑھانے ، اپنی کمزوریوں اور پریشانیوں کو ختم کرنے اور ان کے خاتمے اور اپنے انقلابی اور جہادی جذبے اور ثقافت سے وابستہ مسائل پر قابو پانے کے لئے کوششیں کرنی ہوں گی۔
حوزہ علمیہ و ایران کی معزز قوم دنیا کے مظلوموں کے ساتھ اپنے تاریخی عہد کے ساتھ کھڑے ہیں، اور عوام اور ان کے مددگاروں اور عہدیداروں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، جو قوم کے مطالبات پر سپریم کونسل اور انتظامیہ کی خدمت کریں گے۔ جو کہ سیمینارز اور اداروں اور نظریاتی مراکز اور گروپوں کی ، جو ان کی اسٹریٹجک دستاویزات اور نئے اور ارتقائی منصوبوں پر مبنی ہے ، اور دوسرے مرحلے کے بیان کے مطابق ایرانی اسلامی دستاویز اور دیگر منظور شدہ دستاویزات کے ساتھ ،مشہور اور قومی اداروں کے ساتھ تعاون کی تیاری کا اعلان کرتے ہیں۔
میں اللہ رب العزت سے پیارے اسلام ، اہل ایران ، مسلمانوں ، دنیا کے مظلوم ، اسلامی انقلاب ، اور مزاحمت کے محور کی عزت ، فتح ، اور بڑھتی ہوئی ترقی کے لئے دعا گو ہوں۔

و ما النصر الا من عند الله العزیز الحکیم.

علی رضا اعرافی
سربراہ حوزہ ہای علمیہ ایران 

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .