۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
علامہ ساجد نقوی 

حوزہ/ قائد ملت جعفریہ پاکستان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اسلام نے بیوہ عورتوں کو حقوق کے واضح احکامات سورة البقر آیت 240میں بیان کئے ہیں جس پر عمل کرنا سب پر لازم ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے 23جون ” اقوام متحدہ کا عالمی خدمات کا دن“ اور ” بیواﺅں کے عالمی دن “کے موقع پر کہا کہاسلام نے خدمت خلق اور بیواﺅں کے حقوق ادا کرنے کا درس دیا، دوسری جنگ عظیم کے بعد 1945 ءمیں اقوام متحدہ کا قیام عمل میں لایا گیا لیکن اسلام میں انسانی حقوق کو بنیادی اہمیت حاصل ہے۔

علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ اسلام میں ایک انسان بحیثیت انسان قابلِ احترام اور انسانی حقوق کا مکمل حقدار ہے اور یہ حق اسلام نے انسانیت کو ساڑھے چودہ سو سال پہلے نوازا ہے ، اور ساتھ ساتھ ان حقوق کے ادائیگی کے حوالہ سے ایک مربوط میکنزم متعارف کرایا تاہم اسلام نے تمام حقوق کا احاطہ کیا ہے۔

مزید کہا کہ اقوام متحدہ کا عالمی خدمات کا دن اس اعتبار سے اہمیت کا حامل ہے کہ زندگی کے ہر شعبے میں دوسری جنگ عظیم کے بعد آئندہ نسلوں کو جنگوں کی تباہ کاریوں سے بچانے اور دنیا بھر کے تمام ملکوں کو مذاکرات کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرنے کیلئے خدمات سر انجام دیں جس میں عالمی قوانین، سماجی و اقتصادی ترقی، حقوق انسانی اور دنیا بھر میں امن قائم کرنے کے لیے مدد فراہم کرنا ہے۔اقوام متحدہ کے چارٹر کے اہم مقاصد میں دنیا بھر میں امن اور سیکورٹی کو ممکن بنانا، قوموں کے درمیان رشتے بڑھانا، معاشی، سماجی، ثقافتی یا بین الاقوامی انسانی مسائل کے حل کے لیے قوموں کے درمیان تعاون بڑھانا ہے لیکن اس کے لئے ٹھوس عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان نے بیواﺅں کے عالمی دن کے موقع پر کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں بیوہ خواتین مختلف مسائل کا شکار ہیں۔ ان کے مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے اقوامِ متحدہ ہر سال23 جون کو بیواﺅں کا عالمی دن مناتی ہے۔ آج بھی دنیا بھر میں بیواﺅں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، اسلام سے زیادہ عورت کو حقوق کبھی کسی معاشرے اور تہذیب نے نہیں دیے، اسلام نے بیوہ عورتوں کو حقوق دیے ہیں اور بیوگان کے حقوق بارے اسلام کے واضح احکامات سورة البقرہ آیت نمبر 240 اورسورة طلاق آیت 2 میں ہیں کا مطالعہ کیا جائے۔اسلام نے دوسری اقوام کے برخلاف عورت کو عزت و احترام بخشا ہے، خاوند کی جائیداد میں حصہ، بچوں کی حقِ ملکیت کے علاوہ کئی دیگر حقوق بھی شامل ہیں ۔

آخر میں علامہ ساجد نقوی نے کہاکہ بیوہ عورتوں کے حقوق کا تحفظ اور ان پر عملداری کو یقینی بنایا جاسکے ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .