۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
تقویم

حوزه/تقویم حوزہ:جمعرات:۴ذی الحجہ۱۴۴۲-۱۵جولائی۲۰۲۱

حوزہ نیوز ایجنسیl

آج:
جمعرات:۴ذی الحجہ۱۴۴۲-۱۵جولائی۲۰۲۱

عطر قرآن:
عَسَىٰ رَبُّكُمْ أَن يَرْحَمَكُمْ ۚ وَإِنْ عُدتُّمْ عُدْنَا ۘ وَجَعَلْنَا جَهَنَّمَ لِلْكَافِرِينَ حَصِيرًا﴿سورة الإسراء آیت۸﴾امید ہے کہ تمہارا پروردگار تم پر رحم کردے لیکن اگر تم نے دوبارہ فساد کیا تو ہم پھر سزا دیں گے اور ہم نے جہنم ّکو کافروں کے لئے ایک قید خانہ بنادیا ہے۔
عطر حدیث:
قال الامام الحسين عليه السلام:قيل له (عليه السلام) ما الفضل ؟ قال (عليه السلام): ملك اللسان و بذل الإحسان . قيل فما النقص ؟ قال (عليه السلام): ألتكلف لما لا يعنيك؛امام حسین علیہ السلام سے پوچھا گیا؟ فضل اور فضیلت کیا ہے؟ فرمایا: اپنی زبان کو قابو میں رکھنا اور لوگوں پر احسان اور نیکی کرنا۔ عرض ہوا: پس نقص کیا ہے؟ فرمایا: کسی بیہودہ کام کے لئے اپنے آپ کو زحمت میں ڈالنا۔ (مستدرك الوسايل ، ج 9، ص 24)
منسوب دن:
حضرت حسن بن علي العسكري عليهما السّلام
اذکار:
- لا اِلهَ اِلّا اللهُ الْمَلِكُ الْحَقُّ الْمُبین (100 مرتبه)
- یا غفور یا رحیم (1000 مرتبه)
- یا رزاق (308 مرتبه)
رونما واقعات:
………

جمعرات کے دن  کی دعا

 بِسْمِ اللّهِ الرَحْمنِ الرَحیمْ؛خدا کے نام سے ﴿شروع کرتا ہوں﴾ جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے۔

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِِ الَّذِی أَذْھَبَ اللَّیْلَ مُظْلِماً بِقُدْرَتِہِ، وَجَائَ بِالنَّھَارِ مُبْصِراً بِرَحْمَتِہِ
حمد اس خدا کے لیے ہے جس نے اپنی قدرت سے تاریک رات کو ختم کیا اور روشن دن کو اپنی رحمت سے وجود بخشا اور مجھ پر

وَکَسَانِی ضِیائَہُ وَأَ نَا فِی نِعْمَتِہِ۔ اَللّٰھُمَّ فَکَمَا أَبْقَیْتَنِی لَہُ فَأَبْقِنِی لاََِمْثالِہِ، وَصَلِّ
بھی روشنی بکھیری اور میں اسکی نعمت سے مستفید ہوتا ہوں۔اے معبود! جس طرح تو نے مجھے آج کے دن زندہ رکھا اسی طرح آئندہ

عَلَی النَّبِیِّ مُحَمَّدٍ وَآلِہِ، وَلاَ تَفْجَعْنِی فِیہِ وَفِی غَیْرِہِ مِنَ اللَّیَالِی وَالْاَیَّامِ، بِارْتِکَابِ
بھی زندہ رکھ اور اپنے نبی محمد(ص) اور انکی آل(ع) پر رحمت فرما اور مجھے آج اور دیگر راتوں اور دنوں میں حرام کام کرنے

الَْمحَارِمِ وَاکْتِسَابِ الْمَآثِمِ وَارْزُقْنِی خَیْرَہُ وَخَیْرَ مَا فِیہِ وَخَیْرَ مَا بَعْدَہُ، وَاصْرِف
اور گناہ کمانے سے داغدار نہ بنا، آج کے دن میں جو بھلائی ہے اور بعد میں آنے والے انہی دنوں میں جو بھلائی ہے، عطا فرما۔اور

عَنِّی شَرَّہُ، وَشَرَّ مَا فِیہِ، وَشَرَّ مَا بَعْدَہُ ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی بِذِمَّۃِ الْاِسْلامِ أَتَوَسَّلُ إلَیْکَ،
مجھے اس دن کے شر جو کچھ اسمیں ہے اسکے شر اور اسکے بعد بھی شر سے بچا ۔اے معبود!میں اسلام کے ذریعے سے تیری طرف وسیلہ

وَبِحُرْمَۃِ الْقُرْآنِ أَعْتَمِدُ عَلَیْکَ، وَبِمُحَمَّدٍ الْمُصْطَفی صَلَّی اللّهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ
پکڑتا ہوں اور قرآن کے احترام کیساتھ تجھ پر بھروسہ کرتا ہوں۔اور محمدمصطفی

أَسْتَشْفِعُ لَدَیْکَ، فَاعْرِفِ اَللّٰھُمَّ ذِمَّتِیَ الَّتِی رَجَوْتُ بِھَا قَضَائَ حَاجَتِی، یَا أَرْحَمَ
کو تیرے حضور اپنا شفیع بناتا ہوں پس اے معبود! جس ضمانت کے ساتھ میں اپنی حاجت براری کا امیدوار ہوں اس پر توجہ فرما اے

الرَّاحِمِینَ۔ اَللّٰھُمَّ اقْضِ لِی فِی الْخَمِیسِ خَمْساً لاَ یَتَّسِعُ لَھا إلاَّکَرَمُکَ
سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔ اے معبود! اس جمعرات میں میری پانچ حاجات پوری فرما کہ سوائے تیرے کرم کے کوئی اس کی

وَلاَ یُطِیقُھا إلاَّ نِعَمُکَ، سَلاَمَۃً أَقْوی بِھَا عَلَی طَاعَتِکَ،
گنجائش نہیں رکھتا اور سوائے تیری نعمتوں کے کوئی اسکی طاقت نہیں رکھتا ایسی صحت وسلامتی عطا فرما جسکے ذریعے تیری

وَعِبادَۃً أَسْتَحِقُّ بِہا جَزِیلَ مَثُوبَتِکَ،وَسَعَۃً فِی الْحَالِ مِنَ الرِّزْقِ الْحَلاَلِ،
اطاعت پر قوت حاصل ہوایسی عبادت کی توفیق دے جس سے میںتیرے عظیم ثواب کا حق دار بن جائوں۔ رزق حلال سے

وَأَن تُؤْمِنَنِی فِی مَوَاقِفِ الْخَوْفِ بِأَمْنِکَ،وَتَجْعَلَنِی مِنْ طَوَارِقِ الْھُمُومِ وَالْغُمُومِ
میری حالت میں کشادگی فرما۔ خوف و خطرے کے مواقع پر اپنے امان کے ذریعے محفوظ فرما غم وآلام کے ہجوم میں مجھے اپنی پناہ میں

فِی حِصْنِکَ وَصَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْ تَوَسُّلِی بِہِ شَافِعاً، یَوْمَ الْقِیامَۃِ نَافِعاً
رکھ اور محمد(ص)وآل محمد(ص) پر رحمت فرما اور ان میں سے میرے لیے توسل کو روز قیامت نفع دینے والا شفیع بنا

إنَّکَ أَ نْتَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِینَ۔
کہ تو سب سے زیادہ رحم کرنے والا ہے ۔ 

 زیارت امام حسن عسکری (ع)

اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا وَ لِیَّ اللّهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا حُجَّۃَ اللّهِ وَخَالِصَتَہُ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ
آپ(ع) پر سلام ہو اے اﷲ کے ولی آپ(ع) پر سلام ہو اے حجت خدا اور اسکے خاص الخاص آپ(ع) پر سلام ہو

یَا إمَامَ الْمُؤْمِنِینَ، وَوَارِثَ الْمُرْسَلِینَ، وَحُجَّۃَ رَبِّ الْعَالَمِینَ، صَلَّی اللّهُ عَلَیْکَ
اے مومنوں کے امام اور انبیائ کے وارث اور عالمین کے رب کی حجت آپ(ع) پر خدا کی رحمت ہو اور آپ(ع) کے

وَعَلَی آلِ بَیْتِکَ الطَّیِّبِینَ الطَّاھِرِینَ، یَا مَوْلایَ یَا ٲَبا مُحَمَّدٍ الْحَسَنَ بْنَ عَلِیٍّ
اہل خاندان پر جو پاک و پاکیزہ ہیں اے میرے سردار اے ابو محمد حسن عسکری(ع) بن علی نقی(ع)

ٲَ نَا مَوْلیً لَکَ وَلاَِلِ بَیْتِکَ، وَہذَا یَوْمُکَ وَھُوَ یَوْمُ الْخَمِیسِ، وَٲَ نَا ضَیْفُکَ فِیہِ وَ
میں آپ(ع) کا اور آپ کے اہل خاندان کا غلام ہوں اور یہ دن آپ(ع) کا ہے جو جمعرات ہے میں اس میں آپ کا مہمان ہوں اور آپ کی

مُسْتَجِیرٌ بِکَ فِیہِ فَٲَحْسِنْ ضِیَافَتِی وَ إجَارَتِی بِحَقِّ آلِ بَیْتِکَ الطَّیِّبِینَ الطَّاھِرِینَ
پناہ میں ہوں میری بہترین مہمان نوازی کیجئے اور مجھے پناہ دیجئے اس کیلئے میں آپ کو آپ کے پاک و پاکیزہ خاندان کا واسطہ دیتا ہوں۔ 
 

الـّلـهـم صـَل ِّعـَلـَی مـُحـَمـَّدٍ وَآلِ مـُحـَمـَّدٍ وَعـَجــِّل ْ فــَرَجـَهـُم

تبصرہ ارسال

You are replying to: .