۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
مجلس علماء امامیہ کشمیر کے انتخابات کا انعقاد

حوزہ/ علمائے کرام ہم آہنگی کے ساتھ قومی مسائل حل کرنے کے متمنی ہے اور اس ہدف کو باہمی رواداری کے ساتھ پورا کرنے کی بھر پور کوشش کی جائے گی ۔علماء کا ایک ہی پلیٹ فارم پر متحد ہونا اجتماعی مسائل کے خاتمے کے لئے سنگ میل ثابت ہوگا اور وہ ثابت قدمی کے ساتھ اس کارواں کو بام عروج تک پہنچائیں گے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی سرینگر سے مجتبیٰ علی کی رپورٹ کے مطابق، وادی کشمیر سے تعلق رکھنے والے88 علمائے کرام پر مشتمل متحدہ فورم "مجلس علماء امامیہ"کے انتخابات کا انعقاد ہوا ۔جس میں وادی بھر سے تعلق رکھنے والے نامور علمائے کرام نے شرکت کرکے 12 رکنی کمیٹی تشکیل دی۔

معاشرے کو درپیش چلینجز کا مقابلہ کرنے کے لئے علماء کا متحدہ فورم عمل میں لایا گیا، مجلس علمائے کشمیر

ووٹنگ انتخابی بورڈ جن میں حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا حکیم سجاد صاحب،حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا میر مصطفیٰ فاطمی صاحب ،حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا حاتم علی میر صاحب اور حجۃ الاسلام و المسلمین آغا سید مدثر صاحب کے نام قابل ذکر ہیں کی نگرانی مییں حوزہ علمیہ امام رضا علیہ السلام گنڈ حسی بٹ کشمیر عمل میں لائی گئی جس میں علما کرام نے جوق در جوق شرکت کرتے ہوئے جمہوری طرز پر اپنی رای دہی کا استعمال کیا ۔ چند علماء نے ورچول طریقے سے اپنی رای کا اظہار کیا۔

معاشرے کو درپیش چلینجز کا مقابلہ کرنے کے لئے علماء کا متحدہ فورم عمل میں لایا گیا، مجلس علمائے کشمیر

واضح رہے کہ رائے دہی کا آغاز صبح ساڑھے نو بجے سے ہوا جو دوپہر تک جارہی رہی نماز ظہرین اور طعام کے بعد ووٹوں کی گنتی ہوئی ۔جس میں حجتہ الاسلام و المسلمین آغا سید اعجاز حسین رضوی کو 58،حجتہ الاسلام و المسلمین آغا سید لیاقت حسین موسوی کو 56،حجتہ الاسلام و المسلمین مولانا مقبول حسین جو کو52،حجتہ الاسلام و المسلمین آغا سید حسین موسوی گرینڈ کو45،حجتہ الاسلام و المسلمین آغا سید مدثر حسن رضوی کو63 ،حجتہ الاسلام و المسلمین مولانا شیخ غلام حسین متو کو 52،حجتہ الاسلام و المسلمین مولانا شیخ غلام رسول نوری کو 65،حجتہ الاسلام و المسلمین مولانا شیخ بشیر احمد بٹ کو 60،حجتہ الاسلام و المسلمین مولانا شیخ مقبول حسین حجام کو46،حجتہ الاسلام و المسلمین مولانا شیخ یاسین حسین ڈار کو58،حجتہ الاسلام و المسلمین آغا سید محمد رضوی کو 51 اورحجتہ الاسلام و المسلمین آغا سید محمد ہادی موسوی کو58 ووٹ حاصل ہوئے۔اس طرح سے بارہ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی جو مجلس علماء امامیہ کا آئندہ لائحہ عمل ترتیب دے گی ۔

معاشرے کو درپیش چلینجز کا مقابلہ کرنے کے لئے علماء کا متحدہ فورم عمل میں لایا گیا، مجلس علمائے کشمیر

علمائے کشمیر نے یک زبان ہوکر کہا کہ مجلس علماء امامیہ کا قیام معاشرے کو درپیش چلینجز کا مقابلہ کرنے کے لئے عمل میں لایا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ علمائے کرام ہم آہنگی کے ساتھ قومی مسائل حل کرنے کے متمنی ہے اور اس ہدف کو باہمی رواداری کے ساتھ پورا کرنے کی بھر پور کوشش کی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ علماء کا ایک ہی پلیٹ فارم پر متحد ہونا اجتماعی مسائل کے خاتمے کے لئے سنگ میل ثابت ہوگا اور وہ ثابت قدمی کے ساتھ اس کارواں کو بام عروج تک پہنچائیں گے۔

معاشرے کو درپیش چلینجز کا مقابلہ کرنے کے لئے علماء کا متحدہ فورم عمل میں لایا گیا، مجلس علمائے کشمیر

الیکشن کمیشن نے انتخابات میں حصہ لینے والے علماء کا شکریہ ادا کیا انہوں نے انجمن شرعی شیعیان جموں و کشمیر کے سربراہ حجت الاسلام و المسلمین آغا سید حسن موسوی الصفوی کا بھی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آغا صاحب اور دیگر معزز علمائے کرام کی ہم آہنگی سے مجلس علماء امامیہ کا پہلا مرحلہ کامیابی کے ساتھ طے ہوا ۔ ادھر عوامی حلقوں نے متحدہ فورم کے قیام پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ علمائے کشمیر کا ایک ہی پلیٹ فارم پر جمع ہونا دیرینہ خواہش اور وقت کا تقاضا تھا انہوں نے امید ظاہر کی کہ نومنتخب باڈی بلا تاخیر قوم کے دیرینہ حل طلب مسائل کو حل کرنے کے لئے اقدامات اٹھائیں گے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .