۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
فرحزاد

حوزہ/ حوزہ علمیہ قم کے استاد نے کہا: جہاں ولایت و امامت ہے وہاں اتحاد و یگانگت اور دوستی و محبت ہے اور جہاں ولایت نہیں ہے وہاں تفرقہ اور جدائی ہے۔ روایت میں آیا ہے کہ جھگڑا اور اختلاف شیطان کو دعوت دیتے ہیں اور صلح و آشتی و دوستی ملائکہ اور فرشتوں کے نزول کی جگہ ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین حبیب اللہ فرحزاد نے گزشتہ رات حرم حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا قم میں خطاب کرتے ہوئے کہا: ماہ ذی الحجہ کا پہلا عشرہ سال کے اہم ترین ایام میں سے ہے کہ خداوندعالم نے ان ایام کی قسم کھائی ہے اور پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے کہ ان ایام میں عبادت اور عمل صالح کی ہر دوسرے زمانے سے زیادہ اہمیت ہے۔

انہوں نے امام جعفر صادق علیہ السلام کی ایک روایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے (کہ جس میں انہوں نے تین بار اللہ کی قسم کھائی ہے) کہا: خداوندعالم نے دنیا میں غدیر سے بڑا دن خلق نہیں کیا ہے۔

حجت الاسلام والمسلمین فرحزاد نے کہا: ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم غدیر کے لیے کام کریں اور اپنے آپ اور دوسروں سے پوچھیں کہ ہم نے غدیر کے لیے کیا کام سر انجام دیا ہے؟!

دینی علوم کے استاد نے غدیر کی ترویج کو نماز، روزہ ،حج، جہاد اور ہر دوسرے واجب سے واجب تر قرار دیتے ہوئے کہا: ولایت و امامت اصل دین ہے اور امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ خداوند متعال نے نماز کو واجب کیا ہے لیکن بعض افراد سے اسے اٹھا لیا ہے اور روزہ و حج اور زکوٰۃ بھی بعض افراد پر ساکت ہے لیکن ولایت و امامت کو کسی مومن سے اٹھایا نہیں گیا ہے اور امام علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ ولایت و امامت کی طرح کسی چیز کے متعلق سوال نہیں کیا جائے گا کیونکہ یہ ولی خدا ہے جو نماز، روزہ، حج اور دیگر واجبات کو قائم کرتا ہے۔

انہوں نے امام باقر علیہ السلام کی ایک روایت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ جب امام مسجد الحرام میں کھڑے تھے اور لوگ خانہ کعبہ کا طواف کر رہے تھے تو امام علیہ السلام نے فرمایا: لوگوں کو (پتھر کے) اس گھر کے طواف کا حکم دیا گیا ہے اور طواف کے بعد انہیں یہ بھی امر کیا گیا ہے کہ وہ ہمارے پاس آئیں اور ہم سے اپنی محبت اور ہماری نصرت کے لئے اپنی آمادگی کا ہمارے سامنے اظہار کریں۔

حجۃ الاسلام والمسلمین فرحزاد نے کہا: حج امام شناسی کا دیباچہ اور مقدمہ ہے اور خانہ کعبہ بہانہ ہے کہ ہم امام، پیغمبر اور خدا سے آشنا ہوں اور ہمارا بدن خانہ کعبہ کے گرد طواف کرے تو ہمارا دل امام علیہ السلام کی معرفت حاصل کرنے کے درپے ہو۔

انہوں نے زیارت امام حسین علیہ السلام کے لئے بہترین دن نیمۂ شعبان اور روز عرفہ کو قرار دیا۔

حجت الاسلام فرحزاد نے کہا: روز عرفہ کے فضائل میں آیا ہے کہ خداوند عالم پہلے حضرت ابا عبداللہ الحسین علیہ السلام کی قبر مبارک کے زائرین پر لطف و عنایت کرتا ہے اور پھر اپنے گھر کے زائرین پر لطف وکرم کرتا ہے اور روایت میں ہے کہ جو عرفہ کے دن حضرت اباعبداللہ الحسین علیہ السلام کی زیارت کو جائے تو خداوندمتعال اس زائر کے وجود اور قلب میں تجلی کرتا ہے اور وہ زائر خدا کے وجود کے ساتھ متصل ہو جاتا ہے۔

حوزہ علمیہ قم کے ایک استاد نے کہا: روز عرفہ معرفت کا دن ہے۔ اس دن ہمیں خدا، پیغمبر(ص) اور اپنے امام علیہ السلام کی معرفت حاصل کرنی چاہئے کیونکہ معرفت تمام اچھائیوں اور جہالت و نادانی تمام برائیوں کی جڑ ہیں۔ اگر ہم ولایت کی معرفت اور اہل بیت علیہم السلام کی شناخت حاصل کرلیں تو اختلافات برطرف ہو جائیں گے۔

حرم کریمہ اہل بیت سلام اللہ علیہا کے خطیب نے کہا: جہاں ولایت و امامت ہے وہاں یگانگت اور محبت و دوستی ہے اور جہاں ولایت نہیں ہے وہاں اختلاف، تفرقہ اور جدائی ہے اور روایت میں ہے کہ جھگڑا اور اختلاف شیاطین کو دعوت دیتا ہے اور صلح و آشتی اور محبت و دوستی ملائکہ اور فرشتوں کے نزول کی جگہ ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .