۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
تصاویر/ دیدار مدیرکل بهزیستی استان قم با آیت الله اعرافی

حوزہ/ سربراہ حوزہ علمیہ قم نے کہا ہے کہ کرونا میں ایس او پیز کا خیال رکھتے ہوئے تمام اقوام و مذاہب اور اسلامی ممالک کو حج و عمرہ ادا کرنے کا موقع فراہم کیا جانا چاہیے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق سربراہ حوزہ علمیہ قم آیت اللہ علی رضا اعرافی نے آج سہ پہر کو خطاب کرتے ہوئے حج کو بہت اہم اسلامی عبادت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حج ایک جامع عبادت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حج ایک عبادت بھی ہے ا ور خدا سے متصل ہونے کا ذریعہ بھی۔ انہوں نے کہا کہ حج روح اور جان کو پاکیزہ بنا دیتا ہے۔ حج ایک اجتماعی عبادت ہے اور اس کا فلسفہ اسلامی یکجہتی ہے۔ 

گارڈین کونسل کے رکن نے کہا کہ حج زبان، ثقافت اور جغرافیے سے بالاتر عبادت ہے جو مسلمانوں کو آپس میں جوڑتی ہے۔

آیت اللہ اعرافی نے کہا کہ حج ایک سیاسی عبادت بھی ہے اور اس میں امت اسلامی کے مسائل اور چیلنجز بیان ہونے چاہییں۔ 

سربراہ حوزہ علمیہ قم نے کہا کہ حج میں مسلمانوں کے لیے اقتصادی پہلو بھی پایا جاتا ہے کیونکہ حج مسلمانوں کے درمیان اتحاد و وحدت کو ایجاد کرتا ہے۔ مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ اس فضا سے استفادہ کرتے ہوئے سیاسی، سماجی، اقتصادی اور ثقافتی مسائل میں تبادلہ خیال کریں۔

آیت اللہ اعرافی نے کہا کہ حج کے آداب سے متعلق دسیوں کتابیں لکھی گئی ہیں اور حج کے آداب، احکام اور اخلاق کے متعلق سینکڑوں روایات موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حج کوئی سادہ اور عام عبادت نہیں ہے۔ حج کی روح اور باطن غیب سے متصل ہے اور حج خود سازی اور تعلیم و تربیت کا سرچشمہ ہے۔

آیت اللہ اعرافی نے حجاج کرام کی سیکیورٹی کو بہت اہم مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حج ہمیشہ ہونا چاہیے اور اس کے خاص انتظامات کی ضرورت ہے اور یہ ان لوگوں کی ذمہ داری ہے جو وہاں کے امور سنبھالے ہوئے ہیں۔ لیکن افسوسناک امر یہ ہے کہ گزشتہ سالوں میں حجاج کرام کی سیکیورٹی کے حوالے سے انتظامات انتہائی ناقص تھے جس کی وجہ سے بہت سے حاجی جان بحق ہوئے اور انہیں طرح طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جو ناقابل قبول ہے۔

انہوں نے ایام کرونا میں حج کے انعقاد کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے تمام حفاظتی تدابیر پر عمل ہونا چاہیے لیکن اس کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالنے چاہییں بلکہ کرونا ایس او پیز کی رعایت کرتے ہوئے تمام اقوام، مذاہب اور اسلامی ممالک کی حج اور عمرہ میں شرکت کو یقینی بنانا چاہیے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .