۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
مولانا کلب جواد نقوی

حوزہ/ سربراہ مجلس علماء ہند مولانا سید کلب جواد نقوی نے ایک بار پھر ریاست جموں و کشمیر کا دورہ کیا اور مختلف تنظیموں اور انجمنوں کے سربراہان اور سیاسی و سماجی رہنمائوں سے ملاقات کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ/ سربراہ مجلس علماء ہند مولانا سید کلب جواد نقوی نے ایک بار پھر ریاست جموں و کشمیر کا دورہ کیا اور مختلف تنظیموں اور انجمنوں کے سربراہان اور سیاسی و سماجی رہنمائوں سے ملاقات کی۔

تفصیلات کے مطابق، مولانا سے شیعہ ڈیموکریٹک پارٹی کے ذمہ داران منجملہ ایم۔اے۔خان سربراہ شیعہ ڈیموکریٹک پارٹی ،امداد صادق معروف جرنلسٹ،محمد علی شجاع،حاجی منظور اور حاجی علی محمد صوفی نے ملاقات کی ۔دوسری طرف شیعہ پولیٹکل کانفرنس کےسربراہ جاثم مظفر اور ظہور مہدی نے بھی ملاقات کرتے ہوئے علاقہ کے تعلق تبادلہ خیال کیا۔

مولانا موصوف کا کہنا کہ جموں اور کشمیر میں شیعہ پسماندگی کا شکار ہیں اور گذشتہ ستّر سالوں میں ان کی فلاح و ترقی کے لیے کوئی لائحۂ عمل ترتیب نہیں دیا گیا تھا ۔ہماری کوششوں سے اب جموں اور کشمیر کے شیعوں اور دیگر طبقے کے افراد کے لیے بنیادی سہولیات پر کام ہونے جارہاہے ۔اس وقت بہتر اسپتال ،بجلی ،پانی اور سڑکوں کی تعمیر پر تیزی سے کام شروع ہونے کی امید ہے،جس کا سرکار نے وعدہ کیاہے۔بہت جلد جموں اور کشمیر کے عوام دیگر ریاستوں کی طرح تمام بنیادی سہولیات سے مستفیض ہوسکیں گے ۔

مولانا سید کلب جواد نقوی نے جموں اور کشمیر کے لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا سے بھی ملاقات کی اور شیعہ نشین علاقوں میں ترقیاتی کاموں کی منصوبہ بندی پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

مولانا نے بتایاکہ موجودہ وقت میں شیعہ نشین علاقوں میں تیزی کے ساتھ اسپتالوں اور سڑکوں کی تعمیربجلی پانی اور بنیادی سہولیات کی فراہمی پر کام شروع ہونے کی امید ہے جس کا وعدہ کیاگیاہے ۔مولانانے جموں اور کشمیر میں وقف بورڈ کی تشکیل کے لیے بھی ان کی جدوجہد کا بھی شکریہ ادا کیا ۔

مولانا نے کہاکہ جموں اور کشمیر میں وقف بورڈ کی تشکیل کے بعد اوقاف کی جائداد کی حفاظت اور انتظام و انصرام میں بہتری آئے گی ۔اس وقت اوقاف کی بیشتر جائدادوں پر قبضے ہیں جن کی آمدنی عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ نہیں ہورہی ہے ،وقف بورڈکی تشکیل کے بعد اوقاف کی آمدنی سے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے لائحۂ عمل ترتیب دیا جاسکتاہے ۔

مولانا نے لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا سے جموں اور کشمیر میں عزاداری کے جلوسوں کے متعلق بھی بات کی ۔انہوں نے مولاناکو یقین دہانی کرائی کہ کورونا کے ختم ہوتے ہی جموں اور کشمیر میں عزاداری کے جلوسوں کو پوری حفاظت اور روایتی انداز میں نکلوایا جائے گا ۔

مولانا نے مزید بتایاکہ لیفٹننٹ گورنر جناب منوج سنہا نے جموں و کشمیر میں حلقۂ انتخابات کی از سرنو حد بندی کے ہمارے مطالبے کو بھی منظوری دی ہے جس پر بہت جلد کام شروع ہوجائے گا ۔

مولانا کلب جواد نقوی کا دورۂ جموں و کشمیر، وقف بورڈ کی تشکیل اور جلوس ہائے عزا کے مسئلہ پر گورنر سے اہم بات

مولانا کلب جواد نقوی کا دورۂ جموں و کشمیر، وقف بورڈ کی تشکیل اور جلوس ہائے عزا کے مسئلہ پر گورنر سے اہم بات

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .

تبصرے

  • ایم ایچ جعفری IN 00:15 - 2021/07/27
    0 0
    پھر نیا فتنہ اگر مولانا کو معلوم ہے کہ کشمیر میں اکثریتی فرقہ حریت سے وابستہ ہے اور اقلیت سے تعلق رکھنے والے افراد اس جرگہ سے بیر نہیں رکھ سکتے ہیں تو کیوں زبردستی ٹانگ اڑانے پر تلے ہیں ۔ ان کشمیری عوام کے داخلی معاملات میں مداخلت کرنے کا حق کسی نے دیا ہے۔ حکمران جماعت کو خوش کرنے کے لیے، کیوں کشمیر میں شیعہ سنی فساد پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں، یہاں صدیوں سے اخوت و بھائی چارے کی فضا قائم ہے لیکن ان کے آنے اور تحریک آمیز بیانات سے ملت اسلامیہ کی آرام اور خوشگوار فضا کو مکدر کرنا چاہتے ہیں۔