۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
امام موسی کاظم (ع)

حوزہ/ امام موسی کاظم علیہ السلام کے اس خاص حجرے میں کیسی علامتی چیز اور کتنی ‏پرکشش نشانی ہے جہاں امام کے اصحاب خاص کے علاوہ کسی کی رسائی نہیں ‏تھی!۔

حوزہ نیوز ایجنسی امام موسی کاظم علیہ السلام کی زندگی بڑی حیرت انگیز اور عجیب ہے۔ پہلی بات ‏تو یہ کہ امام موسی کاظم علیہ السلام کی شخصی زندگی آپ کے قریبی افراد کے ‏لئے بالکل واضح تھی۔ حضرت کے قریبی افراد اور اصحاب خاص میں ہر کوئی ‏جانتا تھا کہ امام موسی کاظم علیہ السلام کس مقصد سے جدوجہد کر رہے ہیں۔ خود ‏امام موسی کاظم علیہ السلام اپنے فرمودات اور اشارات میں، اپنے رمزیہ اقدامات ‏کے ذریعے دوسروں کو اس سے باخبر کر دیتے تھے۔ آپ کی جائے سکونت میں ‏بھی، اس مخصوص کمرے کے اندر جہاں امام موسی ابن جعفر علیہ السلام نشست ‏فرماتے تھے یہ صورت حال تھی کہ راوی جو امام کے قریبیوں میں ہیں فرماتے ‏ہیں کہ میں داخل ہوا تو دیکھا کہ امام موسی کاظم علیہ السلام کے حجرے میں تین ‏چیزیں ہیں۔ ‏

ایک تو دبیز اور کھردرا لباس، ایسا لباس جو آسودہ حال یا عام زندگی بسر کرنے ‏والا انسان استعمال نہیں کرتا بلکہ آج کی زبان میں کہا جائے تو وہ جنگی لباس تھا۔ ‏امام موسی کاظم علیہ السلام نے یہ لباس وہاں رکھا تھا۔ اسے پہنا نہیں تھا بلکہ ‏علامتی طور پر وہاں رکھا ہوا تھا۔ «و سیفٌ مُعَلَّق» اور ایک تلوار آویزاں تھی۔ ‏چھت سے لٹکی ہوئی تھی یا دیوار پر لٹکی ہوئی تھی «و مُصحَف» اور ایک قرآن۔ ‏

آپ غور کیجئے کہ امام کے اس خاص حجرے میں کیسی علامتی چیز اور کتنی ‏پرکشش نشانی ہے جہاں امام کے اصحاب خاص کے علاوہ کسی کی رسائی نہیں ‏تھی۔ میدان جنگ کے سپاہی کی علامتیں نظر آتی ہیں۔ شمشیر ہے جو یہ ظاہر ‏کرتی ہے کہ ہدف جہاد ہے۔ دبیز لباس جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ انقلابی، مجاہدانہ ‏اور سخت زندگی کا سامان ہے۔ قرآن ہے جو ظاہر کرتا ہے کہ نصب العین یہی ہے۔ ‏ہم ان وسائل کے ذریعے قرآنی زندگی کی منزل تک پہنچنا چاہتے ہیں اور ان ‏سختیوں کو برداشت کرنے کے لئے آمادہ ہیں۔ ‏
 

تبصرہ ارسال

You are replying to: .