۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
کتاب "ہمارے علی ؑ" اور "دو قلمی نسخوں" کا رسم اجراء

حوزہ/ "ہمارے علی ؑ"  نامی کتاب ایسے انسان کی تالیف ہے جو مذہب اسلام پر گامزن نہیں تھالیکن جب کتاب اٹھاکر دیکھتے ہیں تو اس میں عقیدتوں کا ٹھاٹھیں مارتا سمندرنظرآتا ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ مؤلف کے دل میں مولائے کائنات علی علیہ السلام کے لئے کیسے کیسے جذبات تھے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،عید غدیر کی مناسبت سے سفیر جمہوری اسلامی ایران، ڈاکٹر سید ناصر حسین "ممبر آف پارلیمینٹ راجیہ سبھا" اور دیگر علماء و شخصیات کے ہاتھوں انٹرنیشنل مائکروفلم سینٹر نورکے ڈائریکٹر جناب ڈاکٹر مہدی خواجہ پیری اور ایران کلچر ہاؤس(دہلی) کے کلچرل کاؤنسلر جناب ڈاکٹر علی ربّانی کے زیر اہتمام، چند کتابوں کا رسم اجراء وجود میں آیا جن کے نام کچھ اس طرح ہیں: ہمارے علی ؑتالیف مرحوم ڈاکٹر دھرمیندرناتھ، کتاب نثراللئالی تالیف فضل بن حسن طبرسی اور مناجات امیر المؤمنینؑ جو شیخ عبداللہ سماہیجی نے اپنی کتاب صحیفہ علوی میں تحریر کی ہے۔

"ہمارے علی ؑ"  نامی کتاب ایسے انسان کی تالیف ہے جو مذہب اسلام پر گامزن نہیں تھالیکن جب کتاب اٹھاکر دیکھتے ہیں تو اس میں عقیدتوں کا ٹھاٹھیں مارتا سمندرنظرآتا ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ مؤلف کے دل میں مولائے کائنات علی علیہ السلام کے لئے کیسے کیسے جذبات تھے کہ انہوں نےمولا ؑکے فضائل میں  ایک پرحجم اور ضخیم کتاب تحریر کرڈالی!۔

مناجات امیر المؤمنین یا مناجات عینیہ: اس رسالہ میں عرفانی مناجاتیں اور معنوی اسرار و رموز بیان ہوئے ہیں جن کی نسبت مولائے کائنات امیرالمؤمنین علیہ السلام کی طرف دی جاتی ہےیہ مناجات عناوین الٰہی کے تحت، اٹھائیس بیت پر مشتمل ہے۔ اس کتاب کے آخر میں تقریباً  318 بزرگان و علمائے رجال نےاپنی مہروں کے ذریعہ مناجات کی تائید فرمائی ہے۔

کتاب نثر اللئالی: یہ کتاب ایک مختصررسالہ کی صورت میں ہے جو فضل بن حسن طبرسی کی تالیف ہے، مؤلف نے اس کتاب میں امیرالمؤمنین علی ابن ابیطالب علیہماالسلام کے مختصر اقوال کو الف باء کی ترتیب کے ساتھ جمع کیا ہے۔ ہر حرف کے ضمن میں تقریباً دس احادیث کا تذکرہ کیا گیا ہے، مذکورہ نسخہ میں کل احادیث کی تعداد 283 ہے۔

انٹرنیشنل سینٹرمیکروفلم نور میں یہ نسخہ موجود ہے جو نہایت قابل دیدہے اور اس کے حاشیہ پر خوبصورت تذہیب کاری ہوئی ہے۔یہ نسخہ 58صفحات پر مشتمل ہے۔ اس رسالہ کے ہر صفحہ میں دس سطور ہیں، پانچ سطور عربی زبان میں ہیں اور پانچ سطور میں ترجمہ کیاگیا ہے۔ اس کا عربی متن سنہرے حروف سے تحریر ہے اور اس کا ترجمہ لال رنگ خط نستعلیق میں کیا گیا ہے۔

اس پروگرام میں کثیرتعداد میں علماء ،فضلاء، دانشمندان اوردیگر شائقین حضرات نے شرکت کی، تلاوت کلام پاک سے پروگرام کا آغاز ہوا اور ہندوستان کے مشہور ومعروف مقررین اور لیکچرار حضرات نے اپنے ایمان افروز بیانات سے نوازا۔ یہ پروگرام منگل کے روز 3/اگست 2021ء میں ایران کلچرہاؤس(دہلی) کے نماز خانہ میں کورونا محافظتی قوانین کے تحت منعقد ہوا۔

اس پروگرام میں متعدد مقررین نے اپنے روح افزا بیانات سے نوازا جن کے اسمائے گرامی اس طرح ہیں : کلچرل کاؤنسلر ڈاکٹر علی ربانی،مولانا کلب رشید صاحب ، پروفیسر شاہد مہدی، ڈاکٹر علی رضا قزوہ ، پروفیسر عزیز الدین حسین ہمدانی، ہرمیندرناتھ فرزند دھرمیندرناتھ، سفیر جمہوری اسلامی ایران ڈاکٹر علی چگینی اورڈاکٹر سیدناصر حسین(راجیہ سبھا) وغیرہ۔

اس پروگرام میں پردہ پر ویڈیو کلپ بھی چلائی گئی جس میں انٹرنیشنل مائکروفلم نور کے ڈائرکٹر ڈاکٹر مہدی خواجہ پیری کے بیان کے ساتھ ان کی جانب سے شرکاء کے لئے اظہار تشکر نیز ڈاکٹر دھرمیندر ناتھ کا رہبرمعظم حضرت آیۃ اللہ سید علی خامنہ ای کے روبرو فارسی میں اشعار پڑھنا دکھایا گیا۔

کتاب "ہمارے علی ؑ" اور "دو قلمی نسخوں" کا رسم اجراء

کتاب "ہمارے علی ؑ" اور "دو قلمی نسخوں" کا رسم اجراء

کتاب "ہمارے علی ؑ" اور "دو قلمی نسخوں" کا رسم اجراء

تبصرہ ارسال

You are replying to: .