۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
کشمیر میں جلوس عاشورا

حوزہ/ یوم عاشورا کے موقع پر جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے اہتمام سے وادی کے اطراف و اکناف میں مجلس عزا کا انعقاد کیا گیا ۔جسکے بعد جلوس برآمد یوا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،یوم عاشورا کے موقع پر جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے اہتمام سے وادی کے اطراف و اکناف میں مجلس عزا کا انعقاد کیا گیا ۔جسکے بعد جلوس برآمد یوا۔

عاشورا کا سب سے قدیمی جلوس تنظیم کے صدر حجۃ الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی کی قیادت میں امام باڑہ میر گنڈ بڈگام سے برآمد ہوکر مرکزی امام باڑہ بڈگام میں اختتام پزیر ہوا۔  شہید آغا سید محمد حسین یادگار پارک بہشت الزہراؑ بڈگام میں نماز ظہرین  حجۃ الاسلام آغا سید محمد عقیل الموسوی کی امامت میں اداکی گئی اس موقع پر آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے اپنے خطبہ عاشورا میں معرکہ کربلا کے مختلف گوشوں کی وضاحت کی۔

شہداے کربلا ؑ کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے آغا صاحب نے کہا کہ نواسہ رسول ؐ حضرت امام حسین ؑ اور ان کے رفقا نے پرچم اسلام کی سربلندی اور حق وانسانیت کی بالا دستی کے لئے عظیم قربانیاں پیش کی اور صبر و استقامت کی ایسی تاریخ رقم کی جس کی مثال تاریخ بشریت میں کئی اور نہیں مل سکتی شہدائے کربلا پر گریہ اور ماتم داری کی اہمیت پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے آغا صاحب نے کہا کہ رسول اسلام ؐ نے جن برگزیدہ شخصیات یعنی اپنی عترت کے ساتھ مسلمانوں کو محبت و مودت اور اطاعت کی بار بار تلقین و تاکید کیا کرتے تھے، ان ہی ذوات قدسیہ پر ایسے جگر سوز مظالم ڈھائے گئے جن کو سن کر انسانیت لرزہ بر اندام ہوتی ہے، صرف ان ہی مظالم پر اکتفا نہیں کیا گیا بلکہ ناموس رسول ؐ کی انتہائی تذلیل و توہین کرکے انہیں شہر بہ شہر تشہیر کیا گیا ایسے مظالم پر آنسو بہانا نہ صرف عشق رسول ؐ کا تقاضہ ہے بلکہ انسانی غیرت و فطرت کا بھی ایک اہم پہلو ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ان ہی مجالس عزا اور جلوس ہاے عزا کی وساطت سے عاشورائے حسینی ؑ کا پیغام زندہ و جاوید ہے تاہم ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم عاشورا کے پیغام کے تناظر میں اپنی ملی و دینی ذمہ داریوں کی ادئیگی کے لئے عملی طور پر آمادہ رہیں دریں اثنا انجمن شرعی شیعیان کے درجنوں کارکنوں نے لال چوک سرینگر سے برآمد ہونے والے تا ریخی جلوس عاشورا پر 33 سالہ قدغن کے خلاف لال چوک میں احتجاج کیا۔ پولیس نے ان عزاداروں پر لاٹھی چارج کیا اور گرفتاریاں عمل میں لائی گئی۔

آغا صاحب نے پنجاب پاکستان میں عزادری کے ایک اجتماع  کے قریب بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے جاں بحق شخص اور زخمیوں کے لواحقین سے تعزیت و ہمدردی کا اظہار کیا۔

جن دیگر مقامات پر عاشورا کے جلوس برآمد کئے گئے ان میں امام باڑہ میر گنڈ تا امام باڑہ بڈگام ،گوجرہ بڈگام ، چھاترگام چاڑورہ ،یاری ستھرو،سایہ ہامہ، باباپورہ ماگام ، وتہ ماگام بیروہ،  ایچھہ ہامہ کھاگ ، چائیرہ گیون ،غوطی پورہ  ، طالہ پورہ ، بوگہ چھل خانصاحب و،جہامہ بڈگام، اتِنہ،سونہ پاہ، حیات پورہ  ، دندوسہ محلہ بٹ چک ، اسکندر پورہ ،بٹہ پورہ کھاگ و،یائیل راولپورہ بڈگام، سٹھسو کلان، سنزی پورہ، کینہ ہامہ تحصیل چاڑورہ، توحیدیہ اسکول شالنہ، شپ پورہ ماگام ،گنڈحسی بٹ سرینگر، گامدو گاڑہ کھڈ ،امام باڑہ اندرکوٹ ، اندکھلو سوناواری،  لالہ حاجی اوڑینہ ،نوگام پائین ،  بڈی پورہ سوناواری ،چھانہ محلہ نوگام بانڈی پورہ ، ملہ پورہ دوسلی پورہ پٹن بارہ مولہ سونیم، کانلو،یال، کھنہ پیٹھ ، زاڈی محلہ و اوچھلی پورہ و دیورہ پٹن، نورکھاہ قاضی پورہ و شاہدرہ کمل کوٹ اوڑی  بارہ مولہ ، ڈب تا زیارت گاہ حضرت سید محمد دانیالؒ ڈب گاندربل ،وکھرون پلوامہ و،پنیر جاگیر ترال پلوامہ،بمقام چھترہ گل اننت ناگ  شامل ہیں ۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .