۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
سید حسین مومنی

حوزہ/ خطیبِ حرم حضرت فاطمہ معصومہ(س)نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ امام زمانہ(ع)سے متعلق غفلت،معاشرے کو نقصان پہنچانے اور مشکلات سے دوچار کرنے کا باعث ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حجۃ‌الاسلام والمسلمین سید حسین مؤمنی نے حرم حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا میں مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسانی معاشرے کو نقصان پہنچانے کے سب سے اہم علل و اسباب میں سے ایک انسان اور خدا کے درمیان تعلق کو نظر انداز کرنا ہے اور معاشرے کو نقصان سے بچانے کے لئے عبد اور معبود کے درمیان بندگی کا رشتہ مضبوط ہونا چاہئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مختلف روایات کی روشنی میں،اہل بیت (ع) وہی وسیلہ ہیں جن کا ذکر قرآن کریم میں انسان کا خدا کے ساتھ تعلق کے لئے کیا گیا ہے اور اس بات کی تصدیق زیارت جامعہ کبیرہ،دعائے توسل اور قرآن کی آیات کرتی ہیں۔

استاد حوزہ علمیہ نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ہر اچھی چیز امام کے ذریعے لوگوں تک پہنچتی ہے،کہا کہ خدا کی طرف سے انسان کے رضایت نامے پر امام کا دستخط ہوتا ہے اور درحقیقت ائمہ اطہار(ع) ہی اللہ تعالیٰ کی قربت کا ذریعہ ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ آئمہ(ع)کے ساتھ ہمارے تعلقات کو نظرانداز کرنا، پریشانی اور اضطراب کا باعث بنتا ہے،کہا کہ جس کا بھی امام کے ساتھ رابطہ قائم رہے گا وہ سکوں اور اطمینان کی حالت میں رہے گا،لیکن جب انسان کا رابطہ امام زمان عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف سے کٹ جائے تو اسے مختلف قسم کی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

حجۃ الاسلام والمسلمین مؤمنی نے نشاندہی کی کہ تمام مشکلات  جو کربلا میں پیدا ہوئیں وہ امام کو نہ جاننے کی وجہ سے تھیں،کیونکہ اگر وہ اپنے امامِ وقت کو صحیح طور پر جانتے تو کربلا کے واقعات رونما نہ ہوتے اور آج اگر ہم اپنے وقت کے امام کی درست شناخت نہیں کر سکیں تو ہم نے امام کے حق میں کوتاہی کی ہے۔

خطیبِ حرم حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ہم امام زمان علیہ السلام کے زیر سایہ ہیں، کہا کہ ہمیں امام کی خصوصی عنایت کے حصول کےلئے کوشش کرنی چاہئے اور اس سلسلے میں ہمیں صحیح طریقے سے امام کی معرفت اور شناخت حاصل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ امام کی راہ پر گامزن ہو سکیں۔

انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ امام کے پیروکاروں کو صرف امام کے دروازے کو کھٹکھٹاناچاہئے، مزید کہا کہ امام ہمیشہ ہمارے ساتھ ہوتے ہیں اور ہمارے والدین کے مقابلے میں ہمارے لئے زیادہ غمزدہ ہوتے ہیں،لیکن ہمیں اس رابطے کو درک کرنا چاہئے تاکہ ہم اس سے فائدہ اٹھا سکیں،امام ہمارے والدین سے زیادہ مہربان ہیں،لہذا ہمیں سب کچھ چھوڑ کر صرف امام علیہ السلام سے توسل کرنا چاہئے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .

تبصرے

  • ghulam abbas PK 18:46 - 2021/09/12
    0 0
    if about 1000 mujtahideen, 100.000 pasdaaran and baseej, 50,000 hizbullah and 5 crore mourners wo got together in chehlum at karbala could not produced 313 personnals for supporters of imam mehdi and no one of them could not contact with imam mehdi than how we can contact with imam mehdi . i thnk presently imam mehdi is not ready to come forward to run the administration as imam because his supporters in 313 numbers have not been completed yet. now the question is that how i can contact with imam mehdi as i have no source to him. this is the responsibility of mujtahideen to meet with imam mehdi and request him for come forwatd to fight with enemies as they are using khums of imam mehdi in his absence and this huge amount is not being used properly and their is no audit and proper record of sehm imam . my watsapp # 03127322304 i