۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
مولانا کلب جواد نقوی

حوزہ/ مولانا ابن علی صاحب طاب ثراہ ایک باکمال عالم، بے عدیل شاعر اور بے نظیر مبلغ تھے۔ ان کا انتقال ملت کا عظیم خسارہ ہے جس کی تلافی ممکن نہیں ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،معروف عالم دین اور استاذ حجۃ الاسلام مولانا ابن علی صاحب رحمہ اللہ کے انتقال پر مجلس علمائے ہند کے تمام اراکین نے اظہار رنج و غم کرتے ہوئے مولانا مرحوم کے خانوادے اور متعلقین کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کی۔ دفتر مجلس علمائے ہند واقع امام باڑہ غفران مآب میں مولانا مرحوم کی ترویح روح کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی اور ان کے اوصاف حسنہ کو یاد کیا گیا۔ اس موقع پر اراکین دفتر موجود رہے ۔

اس غمناک موقع پر مجلس علمائے ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے تعزیتی پیغام جاری کرتے ہوئے کہاکہ مولانا ابن علی صاحب طاب ثراہ ایک باکمال عالم، بے عدیل شاعر اور بے نظیر مبلغ تھے۔ ان کا انتقال ملت کا عظیم خسارہ ہے جس کی تلافی ممکن نہیں ۔

انہوں نے کہاکہ مولانا مرحوم کی پوری زندگی تعلیم و تدریس اور تبلیغ علوم و معارف آل محمدعلیہم السلام میں بسر ہوئی ۔مولانا مرحوم انتہائی منکسرالمزاج،خلیق اور دردمند شخص تھے ۔مختلف اداروں سے تدریسی وابستگی رہی اور تشنگان علوم کے قلوب کی علمی و ادبی آبیار ی میں کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کیا۔

مولانا مرحوم حوزہ علمیہ حضرت دلدار علی غفران مآبؒ کے مدیر بھی رہے ۔طلباء کے ساتھ انتہائی شفت کا مظاہرہ فرماتے ۔پورا وقت علمی مشاغل میں گذرتا ۔شعرو شاعری سے والہانہ شغف تھا ۔ان کی نظمیں علم و عمل اور تربیت نفس کی داعی ہوتی تھیں ۔المختصر مولانا مرحوم متعدد علوم و فنون کے ماہر اور مختلف میدانوں کے شہسوار تھے ۔

ہم مولانا ابن علی صاحب قبلہ کے انتقال پُر ملال پر حضرت امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ الشریف،اس کے بعد مرحوم کے پسماندگان ،لواحقین اور ان کے شاگردوں کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہیں ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .