۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
علامہ ابن علی واعظ

حوزہ/ علمائے اعلام کا دنیا سے چلے جانا معاشرہ کے لئے بڑی سخت محرومی اور دکھ کا باعث ہے یقینا آپ کی مخلصانہ خدمات، کتابیں، طلاب علوم دین کی تعلیم و تربیت رضوان الہی کا سبب اور بہترین زاد آخرت ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کے بزرگ عالم دین و استاد مولانا ابن علی واعظ رح کی رحلت پر مدرسہ علمیہ الامام القائم (عج) قم ایران کی جانب سے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تعزیتی پیغام ارسال کیا ہے جسکا مکمل متن اس طرح ہے:

انا للہ و انا الیہ راجعون 

ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پے روتی ہے 
بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا 

قال امیر المومنین علیہ السلام : 
اذا مات العالم ثلم فی الاسلام ثلمہ لا یسدھا شیئ الی یوم القیامہ 

ایام عزا میں ایک عظیم نامور دانشور ، شریف النفس عالم با عمل ، بہترین مدبر و مفکر ، واعظ و شاعر ، محقق و مصنف استاذ الاساتذہ مولانا ابن علی رضوان اللہ تعالی علیہ کی  غمناک رحلت سے برہ صغیر میں وہ خلا واقع ہوا ہے جو صدیوں محنتوں کے بعد بھی با آسانی پر نہ ہو سکے گا ، آپ نے زندگی کا بیشتر حصہ دین اور آل محمد علیہم السلام  کی خدمت اور طلاب کرام کی تعلیم و تربیت میں گزارا اور نہایت سادہ زیستی کے ساتھ اس دنیوی سفر کو طے کرکے دار آخرت کی طرف چل بسے ، بڑے افسوس اور یقین کے ساتھ یہ کہنا پڑ رہا ہے کہ ہندوستان کے شیعہ معاشرہ نے ایسے لایق اور جید عالم دین سے کما حقہ کسب فیض نہیں کیا ، وہ علم و ادب کا ایسا روش چراغ تھے جس سے بہت سے دیئے روشن اور تارکیوں کو منور کیا جا سکتا تھا ، بے شک ایسے علمائے اعلام کا دنیا سے چلے جانا معاشرہ کے لئے بڑی سخت محرومی اور دکھ کا باعث ہے یقینا آپ کی مخلصانہ خدمات ، کتابیں ، طلاب علوم دین کی تعلیم و تربیت رضوان الہی کا سبب اور بہترین زاد آخرت ہے ، اجرکم علی اللہ ۔ 

ہم اس عظیم سانحہ پر امام عصر (عج) ، مراجع عظام ، ملت تشیع ، خاص کر ان کے  فرزند علما اور دیگر عزیز و اقارب کی خدمت میں تعزیت عرض کرتے ہیں اور رب کریم کی بارگاہ میں دعا گو ہیں کہ ان کے لواحقین کو صبر جمیل اور مرحوم و مغفور کو صالحین و صدیقین کے ساتھ جنت کے بلند درجے میں قرار دے ، آمین ۔ 

شریک غم : مسئولین و اساتید اور طلاب مدرسہ علمیہ الامام القائم (عج) قم ،ایران ۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .