۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
مدرسہ جعفریہ کوپاگنج

حوزہ/ حجۃ الاسلا م والمسلمین مولانا شیخ شمشیر علی مختاری نے کہا: مرحوم آیۃ العظمیٰ آقائی خوئی رحمۃ اللہ علیہ کافی طویل عرصے تک شیعیان جھان کے مرجع تقلید کی حیثیت سے عظیم قیادت و رھنمائی فرمائی۔ہم ان کو صمیم قلب سے یاد کرتے ہیں اور پر خلوص خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا شیخ شمشیر علی مختاری پرنسپل و مدیر مدرسہ جعفریہ کوپاگنج نے مدرسہ جعفریہ کوپاگنج میں میں اساتذہ و طلباء کی جانب سے منعقدہ ایک تعزیتی جلسہ مولانا ابن علی واعظ رح و ۸؍صفر المظفر سابق مرجع تقلید آیۃ اللہ العظمیٰ آقائی سید ابولقاسم الموسی الخوئی طاب ثراہ (۱۸۹۹۔۱۹۹۲) کی انتیسویں برسی کی مناسبت سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم آیۃ العظمیٰ آقائی خوئی رحمۃ اللہ علیہ کافی طویل عرصے تک شیعیان جھان کے مرجع تقلید کی حیثیت سے عظیم قیادت و رہنمائی فرمائی۔ہم ان کو صمیم قلب سے یاد کرتے ہیں اور پر خلوص خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ 

حجۃ الاسلا م والمسلمین مولانا شیخ شمشیر علی مختاری نے مزید کہا کہ عالم با عمل ،واعظ بے بدل، نجم الواعظین حجۃ الاسلا م والمسلمین مولانا شیخ ابن علی واعظ المتخلص بہ شائق طاب ثراہ کی ڈھیروں علمی و مذہبی و قومی خدمات نا قابل فراموش ہیں۔مولانا ابن علی واعظ ابن شیخ سعید احمد رجیٹی شیعہ نگر ضلع غازی آباد میں ۱۹۳۵ء میں پیدا ہوئے۔انھوں نے لکھنؤ کی معروف دینی درسگاہ جامعہ ناظمیہ کے چشمہ شیریں سے عربی درسیات کی تحصیل کی تشنگی دفع کی ۔پھر مدرسۃ الواعظین لکھنؤ جیسے واحد عظیم مرکز تعلیم و تبلیغ  ادارہ سے تحصیل کی علمی و عملی تکمیل کی ۔نتیجہ میں ’’ نجم الواعظین ‘‘ بن کر تعلیم و تبلیغ کے افق پر پوری آب و تاب کے ساتھ طالع ہوئےاور طویل مدت تک ضو فشاں رہے۔ جامعہ امامیہ تنظیم المکاتب لکھنؤ،منصبیہ عربی کالج میرٹھ،مدرسہ باب العلم نوگاواں سادات ،حوزہ علمیہ غفران مآب ؒ لکھنو اور حوزہ علمیہ باقرالعلوم دھلی وغیرہ میں پرنسپلی کے منصب بلند پر فائز رہ کر خوب تر تعلیمی و تدریسی خدمات انجا م دیں۔اگر یہ کہا جائے تو مبالغہ نہیں ہوگا کہ ھندوستان کے علماء میں سے 90فیصد آپ کے بالواسطہ یا براہ راست شاگرد ہیں۔اس کے علاوہ تصنیف و تالیف کے میدان میں بھی معتبر اہل قلم تھے ۔محراب و منبر کے بھی عابد و زاھد و مجاھد تھے۔۔افسوس ۱۳؍ستمبر ۲۰۲۱ء کو  طویل علالت کے بعد دھلی کے اسپتال میں انتقال فرما گئے۔اور ۱۵؍ ستمبر ۲۰۲۱ء کو ان کے آبائی وطن رجیٹی شیعہ نگر ضلع غازی آباد میں کثیر تعداد میں علماء و طلباء و مومنین کی موجودگی میں سپرد لحد کر دئے گئے ۔

جلسہ کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا ۔اور آخر میں مرحوم آقائی خوئی اور مرحوم مولانا ابن علی واعظ کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی ۔اور مرحوم کی مغفرت و  بلندی درجات کے لئے بارگاہ الٰہی میں دعا کی گئی اور جملہ لواحقین و متعلقین و علماء وطلباء و مومنین و مراجع عظام بالخصوص حضرت امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کی خدمت میں تعزیت ادا کی گئی۔

اس موقع پر مدرسہ جعفریہ کے صدر کرار علی کربلائی ،منیجر شبیہ الحسن، نائب سکریٹری ظفر الحسن سمیت مدرسہ کے طلباء و اساتذہ بھی موجود رہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .