۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
مولانا سید بیدار حسین

حوزہ/ دین کے بے لوث خدمت گزار،نام و نمود کے جذبہ بے نیاز ہوکر طلاب کی تربیت کرنے والے شفیق و مہربان استاد حجۃ الاسلام والمسلمین عالیجناب مولانا سید بیدار حسین صاحب قبلہ اعلٰی اللہ مقامہ طاب ثراہ  کا انتقال ہو گیا ہے۔۰

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، دین کے بے لوث خدمت گزار،نام و نمود کے جذبہ بے نیاز ہوکر طلاب کی تربیت کرنے والے شفیق و مہربان استاد حجۃ الاسلام والمسلمین عالیجناب مولانا سید بیدار حسین صاحب قبلہ اعلٰی اللہ مقامہ طاب ثراہ  کا انتقال ہو گیا ہے۔

اس موقع پر حجۃ الاسلام مولانا شیخ ابن حسن املوی واعظ بانی و سرپرست حسن اسلامک ریسرچ سینٹر املو، مبارکپور نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حجۃ الاسلام مولانا سید بیدار حسین مرحوم نہایت خوش مزاج، خوش اخلاق، خوش کردار ،خلیق و ملنسار عالم دین تھے۔ ہم نے برسوں لکھنؤ میں ان کی طالبعلمی کی زندگی کا قریب سے مشاھدہ کیا ہے۔۱۹۶۶ء میں مولانا بیدار حسین مدرسہ سلطان المدارس و جامعہ سلطانیہ لکھنؤ میں درجہ سندلافاضل میں داخل ہوئے تھے اسی سال میں نا چیز بھی درجہ ششم (مولوی سال اول ) میں داخل ہوا تھا۔صبح و شام، روز و شب ،اٹھتے بیٹھتے،چلتے پھرتے ،کھاتے پیتے، ہنستے بولتے ہوئےدیکھا ۔ہم نے دارالا قامہ ( ہاسٹل)میں اور کلاس روم میں بھی کبھی کہیں کسی سے لڑتے جھگٹتے یا الجھتے ہوئے نہیں دیکھا۔ہمیشہ تواضع و انکساری ، خندہ پیشانی و میانہ روی اور شیریں سخن انداز میں سب کے ساتھ ملتے جلتے دیکھا۔سب طلباء ان کا احترام کرتے تھے اور وہ چھوٹے بڑے سب کی عزت کرتے تھے۔اللہ نے مرحوم کو خیر کثیر سے نوازا تھا ،جب ہی تو جہاں مدرسہ سلطان المدارس و جامعہ سلطانیہ لکھنؤسے تعلیم حاصل کی تھی وہیں پر استاد بھی بنائے گئے۔

افسوس حجۃ الاسلام مولانا سید بیدار حسیں صاحب قبلہ نے ۱۸؍ ستمبر ۲۰۲۱ء بروز ہفتہ لکھنؤ میں داعی اجل کو لبیک کہا اور کربلا ملکہ جہاں لکھنؤ میں ۱۰؍بجے دن میں سیکڑوں علماء و طلباء و مومنین کی موجودگی میں نم آنکھوں سے سپرد لحد کر دئے گئے۔

مرحوم کی بڑی خصوصیت یہ تھی کہ آپ تعلیم کے ساتھ ساتھ طلباء کی حسن تربیت پر زیادہ زور دیتے تھے۔مرحوم کے شاگردوں کی فہرست  کافی طویل ہے جو دنیا کے گوشے گوشے میں علوم آل محمد کی روشنی پھیلا رہیں۔حجۃ الاسلام مولانا سید بیدار حسین مرحو م ایک خوش فکر ماہر تعلیم استاد و مربی کی حیثیت سے ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔

ان مختصر الفاظ کے ساتھ ہم مرحوم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں ۔اور مرحوم کے جملہ پسماندگان و علماء و طلباء و مومنین و مراجع عظام بالخصوص حضرت امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہیں ۔اور دعا کرتے ہیں کہ خداوند عالم مرحوم کی مغفرت فرمائے جوار اہل بیت میں جگہ مرحمت فرمائے۔مرحوم کی اہلیہ اور تین بیٹے اور تین بیٹیاں ہیںاللہ سب کو سلامت رکھے اور تمام لواحقین و متعلقین کو صبر جمیل عنایت فرمائے۔آمین

تبصرہ ارسال

You are replying to: .