۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
تصاویر/ دیدار رئیس عقیدتی سیاسی ناجا با آیت الله اعرافی

حوزہ/ آیۃ اللہ علی رضا اعرافی نے کہا کہ اسلامی نقطۂ نظر سے مشاورت علماء کرام کی اہم خصوصیات میں سے ایک ہے اور اس طرح کا جہادی اور رضا کارانہ کام دیگر جہادی سرگرمیوں سے مختلف شمار ہوتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حوزہ ہائے علمیہ ایران کے سربراہ آیۃ اللہ علی رضا اعرافی نے حوزہ علمیہ کی بحران اور غیر متوقع واقعات سے نمٹنے والا ادارہ،مشاورتی اور نفسیاتی کمیٹی کے عہدیداروں کے ساتھ ایک ملاقات میں،اس کمیٹی کی جہادی سرگرمیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں کا کام خاص اہمیت کا حامل ہے اور میں آپ سب کا تہہ دل سے شکریہ اور قدردانی کرتا ہوں، ریلیف دینے میں علماء اور دینی طلباء کی مختلف میدانوں میں جہادی موجودگی مستحب اور واجب کفائی ہے،لیکن علماء کرام  کا خاص کام وہ کام ہے جسے صرف طلباء ہی انجام دے سکتے ہیں اور اسلامی نقطۂ نظر سے مشاورت اور نفسیات ان کاموں میں سے ایک کام ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی نقطۂ نظر سے مشاورت علماء کرام کی ایک خاص خصوصیت ہےاور اس طرح کا جہادی کام دیگر جہادی سرگرمیوں سے مختلف شمار ہوتا ہے۔

دینی مدارس کے سربراہ نے نشاندہی کی کہ دینی مدارس کے بحران سے نمٹنے والے ہیڈ کوارٹرز،مشاورتی اور نفسیاتی کمیٹی کی سرگرمیوں کے بارے میں ایک تحریری اور جامع رپورٹ رہبر انقلاب اسلامی، کورونا وائرس سے نمٹنے والی نیشنل کونسل،انقلاب اسلامی کا ثقافتی ادارہ اور حوزہ علمیہ کی سپریم کونسل کو ارسال کی جائے تاکہ ان اہم اور بابرکت سرگرمیوں سے آگاہ ہوں۔

آیۃ اللہ اعرافی نے کہا کہ حوزہ علمیہ کی مشاورتی اور نفسیاتی کمیٹی کا ایک کام طلباء کی مشاورتی تربیت ہونا چاہئے اور یہ کام مدارس سے رابطہ کرکے اورطلباء اور اساتذہ کو تعلیم دے کر کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حوزہ ہائےعلمیہ میں تربیت اور مشاورت کے شعبے میں نفسیات سے متعلقہ 15مضامین کو متعارف کرایا گیا ہے۔

ایرانی دینی مدارس کے سربراہ نے کہا کہ حوزہ علمیہ کی مشاورتی اور نفسیاتی کمیٹی کے تجربات اور سرگرمیوں کو جمع کرنا ضروری کاموں میں سے ایک ہے تاکہ انہیں رجسٹر اور دوسروں کے لئے دستیاب کیا جا سکے۔

آخر میں،آیۃ اللہ علی رضا اعرافی نے،اس کمیٹی کے عہدیداروں کو کورونا کی اگلی لہروں اور اسی طرح کے دوسرے مسائل سے نمٹنے کے لئے  تیار رہتے ہوئے مستقبل کی سرگرمیوں کےلئے ایک جامع اور 5 سالہ منصوبہ تیار کرنے کا مطالبہ کیا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے ساتھ ہی ایرانی دینی طلباء مختلف ہسپتالوں میں ڈاکٹروں اور نرسوں کے ساتھ مریضوں کی دیکھ بھال میں مصروف عمل ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .