۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
فرحزاد

حوزہ / حرم مطہر حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کے خطیب نے کہا: زیارت معصومین علیہم السلام میں ہماری سب سے اہم دعا " تقرب الی اللہ" کا حصول ہونا چاہئے۔ اگر ہماری عقل اور ایمان کامل ہو گا تو دنیا کی مشکلات آسان ہو جائیں گی لیکن افسوسناک امر یہ ہے کہ ہم بسا اوقات اس بچے کی طرح برتاؤ کرتے ہیں کہ جسے اس کی کوئی من پسند کھانے کی چیز یا کھلونا نہیں دیا جاتا تو وہ شوروغل کرتا ہے۔ ہم چالیس دن دعا و مناجات کرتے ہیں صرف اس خاطر کہ ہمیں دنیاوی اموال میں سے کچھ عطا کیا جائے۔۔!!

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حجت الاسلام والمسلمین حبیب الله فرحزاد نے حرم مطہر حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا میں اپنے خطاب کے دوران زیارت اربعین میں موجود حضرت امام حسین علیہ السلام کے اوصاف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا:اس زیارت میں حضرت امام حسین علیہ السلام کے قیام کا ہدف بیان کیا گیا ہے کہ جو "بندوں کو گمراہی سے بچانا اور انہیں ہدایت کا راستہ دکھانا ہے"۔

انہوں نے کہا: ہمیں امام علیہ السلام سے مادی امور کی طلب سے بڑھ کر معرفت اور ہدایت کی درخواست کرنی چاہئے۔اپنی دعاؤں میں صرف عمومی مسائل پر ہی اکتفا نہ کریں اور ایسا نہ ہو کہ جب ہم زیارت کے لئے مشرف ہوں تو ان سے گھر، کھانا یا پہناوے کا ہی سوال کرتے رہ جائیں چونکہ یہ عظیم ہستیاں ہماری ہدایت اور ہماری عقلوں کو تکمیل کرنے کے لئے تشریف لائی ہیں لہذا ہمیں ان کی شان کے مطابق ان سے سوال کرنا چاہئے۔

حرم مطہر حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کے خطیب نے کہا: اگر خدا ہمارے پاس ہے تو سمجھیں سب کچھ ہمارے پاس ہے۔ اگر ہماری عقل اور ایمان کامل ہوگی تو دنیا کی مشکلات آسان ہو جائیں گی لیکن افسوسناک امر یہ ہے کہ ہم بسا اوقات اس بچے کی طرح  برتاؤ کرتے ہیں کہ جسے اس کی کوئی من پسند کھانے کی چیز یا کھلونا نہیں دیا جاتا تو وہ شور و غل کرتا ہے۔ ہم چالیس دن دعا و مناجات کرتے ہیں صرف اس خاطر کہ ہمیں دنیوی اموال میں سے کچھ عطا کیا جائے۔۔!!

حجت الاسلام والمسلمین فرحزاد نے کہا: امام زمان عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کو ایسے شخص کی ضرورت ہے کہ جو ان کا  فرمانبردار ہو اور امام (عج) کو اپنے آپ پر مقدم سمجھتا ہو اور خود کو اور اپنے خاندان کو امام زمان عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف پر قربان کرنے کے لئے آمادہ ہو۔ لیکن بدقسمتی سے بعض افراد امام زمان عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف سے بھی اپنے دنیوی فوائد کے حصول کے لئے سوء استفادہ کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا: افسوسناک امر ہے کہ ہمارے مذہبی طبقے میں بھی امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کی ضرورت کا حقیقی احساس نہیں ملتا ہے۔ روایت میں ملتا ہے کہ "جو کوئی بھی ایمان واقعی رکھتا ہے تو خدا و پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اہلبیت علیہم السلام کو اپنے اور اپنے خاندان سے زیادہ چاہتا ہے"۔ اب ایک طرف ہم دیکھتے ہیں کہ بعض افراد اپنے مال کے پانچویں حصہ کو بھی اسلام اور اہلبیت علیہم السلام کے لئے نہیں دیتے ہیں اور پھر امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے لئے استغاثہ کرتے ہیں کہ اے امام! آپ ظہور کیوں نہیں کرتے ؟!

انہوں نے مزید کہا: امام حسین علیہ السلام نے فرمایا: "جو لوگ ہمیں چاہتے ہیں ان کے دو گروہ ہیں۔ پہلا وہ ہے جو ہم سے خدا کے لئے محبت کرتا ہے۔ یہ افراد کسی بھی صورت ہمیں چھوڑنے کو تیار نہیں اور قیامت کے دن ہمارے ساتھ پیغمبر گرامی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوں گے اور دوسرا گروہ وہ ہیں جو اپنی دنیا کے لئے ہم سے محبت کرتا ہے۔ اور یاد رکھو کہ خداوند متعال دنیا تو ہر اچھے اور برے شخص کو عطا کرتا ہے"۔

حوزه علمیه کے استاد نے کہا:حضرت  امام جعفر صادق علیہ السلام کے اصحاب میں سے ایک نے ان سے کہا: "آپ کی ولایت مجھے دنیا اور اس میں موجود ہر چیز سے زیادہ عزیز ہے۔ تو  امام علیہ السلام غصے کی حالت میں اپنے گھٹنوں کے بل بیٹھ گئے اور فرمایا کہ افسوس تم نے ہمارا بے جا موازنہ اور قیاس کیا ہے اور تم نے ہماری ولایت و محبت کو اس فانی دنیا سے تشبیہ دی ہے"۔

انہوں نے کہا: ہمیں خدا سے معرفت کو طلب کرنا چاہئے اور ہمیں امور معنوی کے حصول میں حریص ہونا چاہئے۔ اگر ہم خدا سے عقل و معرفت کو طلب کریں گے تو سمجھ لیں کہ ہمارے پاس سب کچھ ہے کیونکہ ضرب المثل ہے کہ "جب سو فیصد مل جائے گا تو نوے بھی اس میں ہی شامل ہے"۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .