۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
ماموستا فایق رستمی

حوزہ/امام جمعہ شہر سنندج نے کہا کہ خوش قسمتی سے،اتحاد و وحدت سے متعلق دشمنوں کے ناپاک عزائم کے باوجود،ہم اسلامی جمہوریہ ایران میں سنی اور شیعہ بھائیوں کے درمیان مثالی بھائی چارے کا مشاہدہ کر رہے ہیں اور ہمیں اس بھائی چارگی کی قدر کو عملی زندگی میں ثابت کرنا ہوگا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صوبۂ کردستان سے/ شہر سنندج کے امام جمعہ مولوی فایق رستمی نے جمعے کے خطبوں میں کہا کہ تمام جہانوں کے فخر رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ربیع الاول کے مہینے میں پیدا ہوئے جو کہ مقدس مہینوں میں سے ایک ہے۔

انہوں نے وقف اور اس کی اسلام میں اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اسلامی معاشرے میں وقف کو حقیقی معنوں میں وسعت دے کر،فقر و تنگدستی کے خاتمے کے لئے زمینہ فراہم کرنا چاہئے۔

سنی عالم نے اپنی تقریر میں مزید کہا کہ بلاشبہ جو لوگ خدا کی راہ میں اپنی جائیداد وقف کرتے ہیں وہ خدا کی رحمت کے سائے میں ہوں گے کیونکہ انہوں نے وقف کے ذریعے اسلامی معاشرے کی مدد کی ہے۔

مولوی رستمی نے کہا کہ خوش قسمتی سے،وقف کی روایت کردستان میں بے شمار ہے اور ہمارے پاس اس خطے میں بہت سے واقف ہیں جو کہ قابل تحسین اور قابل تعریف ہیں۔

امام جمعہ شہر سنندج نے مزید کہا کہ خدا نے ہمیں جن عظیم نعمتوں سے نوازا ہے ان میں سے ایک امن و امان کی نعمت ہے اور ہمیں ملک میں اس عظیم نعمت کے لئے شکر گزار ہونا چاہئے۔

معروف سنی عالم دین اور مجلس خبرگان رہبری میں صوبۂ کردستان کے عوامی نمائندے نے کہا کہ خوش قسمتی سے،اتحاد و وحدت سے متعلق دشمنوں کے ناپاک عزائم کے باوجود،ہم اسلامی جمہوریہ ایران میں سنی اور شیعہ بھائیوں کے درمیان مثالی اخوت دیکھ رہے ہیں اور ہمیں اس بھائی چارے کی قدر کو عملی طور پر ثابت کرنا ہوگا۔

آخر میں،مولوی رستمی نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ذاتی صحت،سماجی تحفظ اور سلامتی کی بنیاد ہے،کہا کہ مؤمن ہمیشہ اپنے معاشرے میں بصیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے کبھی جھوٹی افواہوں اور خبروں سے متاثر نہیں ہوتا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .