۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
املو،مبارکپور،ضلع اعظم گڑھ

حوزہ/ مومنین سے اللہ کا مدد مانگنے کا مطلب ہے اللہ چاہتا ہے کہ بندے اس کے احکام کی اطاعت و پیروی کریں۔تاکہ اللہ بھی ان کی مدد کرے اور ان کے قدم جما دے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،املو،مبارکپور،ضلع اعظم گڑھ/ قرآن مجید میں ارشاد رب العزت ہو رہا ہے ’’اے ایمان والو ! اگر تم اللہ کی مدد کرو گے تو اللہ بھی تمھاری مدد کرے گا۔(سور محمد آیت ۷) اس آیت میں دو چیزوں کا ذکر ہو رہا ہے ایک تو یہ کہ اللہ مومنین سے مدد مانگ رہا ہے۔دوسرے یہ کہ اللہ مومنین کی مدد کرنا چاہتا ہے۔مگر محتاج و کمزور بندے قادر مطلق اللہ کی کیا مدد کر سکتے ہیں جس کے عوض میں اللہ مومنین کی مدد کرے؟ مدد مدد ہوتی ہے البتہ اس کی کیفیت و کمیت و نوعیت جداگانہ ہوتی ہے۔جب اللہ مومنین سے مدد مانگ رہا ہے تو ’’ امیر المومنین ‘‘ سے مدد مانگنے میں کیا دقت ہے ؟علماء نے بتایا کہ مومنین سے اللہ کا مدد مانگنے کا مطلب ہے اللہ چاہتا ہے کہ بندے اس کے احکام کی اطاعت و پیروی کریں۔تاکہ اللہ بھی ان کی مدد کرے اور ان کے قدم جما دے۔

جو امام حسینؑ کی نصرت کرتے ہیں تو امام حسین (ع) بھی ان کی مدد کرتے ہیں، مولانا سید ندیم اصغر رضوی
مجلس عزا کو خطاب کرتے ہوئے حجۃ الاسلام مولانا سید ندیم اصغر رضوی بنارسی

ان خیالات کا اظہار ذاکر اہل بیت حجۃ الاسلام مولانا سید ندیم اصغر رضوی (بنارس) نے پسران جناب عبد الحکیم و جواد حسین مرحومین املو ،مبارکپور ضلع اعظم گڑھ (اتر پردیش) ھندوستان کی جانب سے منعقد قدیمی شب بیداری بیاد حضرت سکینہ بنت الحسین علیہا السلام بمقام عز اخانہ ابو طالب محلّہ محمود پورہ املو بتاریخ ۲؍ربیع الاول مطابق ۹؍اکتوبر بروز سنیچر بوقت ۷؍بجے شب مجلس عزا کو خطاب کے دوران کیا۔

جو امام حسینؑ کی نصرت کرتے ہیں تو امام حسین (ع) بھی ان کی مدد کرتے ہیں، مولانا سید ندیم اصغر رضوی

مولانا نے مزید آگے فرمایا کہ حضرت امام حسین علیہ السلام نے بھی کربلا میں آواز استغاثہ بلند کی تھی ’’ ہے کوئی ناصر جو جو ہماری نصرت کرے‘‘۔امام بھی بندوں کا محتاج نہیں ہوتا تو کربلا میں روز عاشور امام حسین علیہ السلام نے کیوں مدد مانگی ۔اور مدد مانگنی ہی تھی تو شب عاشور کیوں اعلان کیا کہ ’’ میں تمہاری گردنوں سے اپنی بیعت اٹھائے لیتا ہوں جس کا جی چاہے مجھے چھوڑ کر چلا جائے‘‘۔اصل میں شب عاشور کے اعلان سے یہ بتانا مقصود تھا کہ حسین کو سپاہی نہیں چاہیئے ،روز عاشور کے استغاثہ کا مقصد یہ تھا کہ حسین کو ناصر چاہیئے ۔کیونکہ سپاہی غدار و بے وفا ہوتے ہیں ،یہ میدان میں ساتھ چھوڑ کر بھاگ جاتے ہیں  اور بلانے پر بھی بھاگتے  ہی چلے جاتے ہیں ہیں۔مگر ناصر دوستدار و وفادار ہوتے ہیں۔دنیا نے اچھی طرح دیکھ لیا کہ جیسے ناصر امام حسین علیہ السلام کو ملے کسی کو ایسے ناصر نہیں ملے۔نہ رسول خدا کو ایسے ناصر ملے نہ علی مرتضی ٰ کو نہ حسن مجبیٰ علیہم السلام کو ایسے ناصر ملے۔آج بھی جو امام حسین ؑ کی نصرت کرتے ہیں تو امام حسین علیہ السلام بھی ان کی مدد کرتے ہیں ۔

جو امام حسینؑ کی نصرت کرتے ہیں تو امام حسین (ع) بھی ان کی مدد کرتے ہیں، مولانا سید ندیم اصغر رضوی
سوزخوانی کرتے ہوئے کاظم حسین و ہمنوا ساتھی

مجلس کا آغاز افتخار حسین و ہمنوا ساتھیوں کی سوز خوانی سے ہوا۔اور انجمن جوانان حسینی املو،انجمن امامیہ املو،انجمن حسینیہ املو،انجمن انصار حسینی قدیم پورہ باغ مبارکپور،انجمن معصومیہ شاہ محمد پور مبارکپور،انجمن دستہ بنی اسد پورہ صوفی مبارکپور نے نوحہ خوانی و سینہ زنی کی۔

جو امام حسینؑ کی نصرت کرتے ہیں تو امام حسین (ع) بھی ان کی مدد کرتے ہیں، مولانا سید ندیم اصغر رضوی
انجمنہائے ماتمی نوحہ خوانی و سینہ زنی کرتے ہوئے

نظامت کے فرائض مختار معصوم املوی اور وسیم جعفر املوی نے بحسن خوبی انجام دئے۔ اس موقع پرالحاج مولانا ابن حسن املوی واعظ بانی و سرپرست حسن اسلامک ریسرچ سینٹر املو ،مبارکپور، مولانا مظاہر حسین محمدی پرنسپل مدرسہ باب العلم مبارکپور،مولانا مظاہر انورصدر مدرس مدرسہ امامیہ املو،مولانا جرار حسین نجفی املوی،مولانا رضا نواز استاد مدرسہ باب العلم ،  ماسٹر قیصر رضا،ماسٹر شمیم حیدر،ماسٹر گلریز،کاظم حسین،نور الحسن،ڈاکٹر شاھد،شہاب مبارکپوری،عرفان رضا اعظمی وغیرہ سمیٹ کثیر تعداد میں مومنین و مومنات نے شب بیدار میں شرکت کی۔ 

مکمل مجلس کو سننے کے لیئے نیچے دیے گئے لنکس پر کلک کریں: https://youtu.be/k3D3TJVM6cQ

تبصرہ ارسال

You are replying to: .