۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
مرحوم حجہ الاسلام و المسلمین شیخ حسین علی جنتی

حوزہ/ آئمہ علیہم السلام کے ساتھ آپ کی والہانہ محبت بے مثال تھی اسی وجہ سے آپ ہر محافل و مجالس میں سب سے پہلے پہنچ جاتے تھے اور اپنے گھر پر بھی ہمیشہ اعیاد کا جشن اور شہادت کی مجلس کا اہتمام کرتے تھے۔ آپ کی خوش اخلاقی، خندہ پیشانی اور مہمان نوازی کا سب معترف تھے۔

حوزہ نیوز ایجنسی| حجہ الاسلام و المسلمین شیخ حسین علی جنتی طاب ثراہ 1937 کو مہد تشیع بلتستان کے دور افتادہ گاؤں باشے ہمیسل میں ایک مذہبی اور محب اہل بیت علیہم السلام کے گھرانے میں پیدا ہوئے اور ان کے والدین نے رزق حلال ، محبت اہل اور دینی آداب کے ساتھ ان کی پرورش کی۔

مرحوم اچھی آواز کے مالک تھے انہوں نے بچپنے میں ہی اپنی اس خداد صلاحیت کو مدح اہل بیت علیہم السلام میں صرف کیا اور علاقے کے معروف مدح خواں اور قصیدہ خوانوں میں آپ کا شمار ہوتا تھا۔

انہوں نے ابتدائی تعلیم اور قرآن  اپنے علاقہ کے معروف عالم دین شیخ غلام علی روحانی کے پاس حاصل کی اس بعد امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام کی زیارت اور تعلیم کے لیے شہر مقدس نجف کی طرف سفر کیا اور کچھ مہینے وہاں پر رہے اس کے بعد واپس گاؤں آئے اور کچھ سال کراچی میں کسب حلال میں مصروف رہیں سنہ 1982 کو ایران میں اسلامی انقلاب کے تین سال بعد حوزہ علمیہ قم کی طرف رخ کیا اور وفات تک اسلامی علوم کے حصول اور قرآن و اہل بیت علیہم السلام کے پیغامات اور تعلیمات کی نشر و اشاعت میں مصروف رہیں امکان ہونے کی صورت میں تمام مشکلات اور سختیوں کے باوجود اپنے علاقے تبلیغ پر جاتے تھے۔

آئمہ علیہم السلام کے ساتھ آپ کی والہانہ محبت بے مثال تھی اسی وجہ سے آپ ہر محافل و مجالس میں سب سے پہلے پہنچ جاتے تھے اور اپنے گھر پر بھی ہمیشہ اعیاد کا جشن اور شہادت کی مجلس کا اہتمام کرتے تھے۔ آپ کی خوش اخلاقی، خندہ پیشانی اور مہمان نوازی کا سب معترف تھے۔
پوری عمر اہل بیت علیہم السلام کی شان میں مدح قصیدہ اور ان کی مصیبت میں مرثیہ خوانی اور علم کی راہ میں صرف کرکے بروز بدھ 6ربیع الاول 1443 شہر مقدس قم میں وفات ہاگئے۔ طوبی لہ و حسن مآب

تبصرہ ارسال

You are replying to: .