۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
مولانا سلمان ندوی

حوزہ/ تقریبا ۳۰۰ سے زیادہ علمائے دیوبند جو ہندوستان اور پاکستان سے پڑھے اور فارغ التحصیل ہیں، یہ سب شہر زاہدان میں مقیم و رہائش پذیر ہیں۔ ۵۲ گنبد کی مسجد مکی جو نئے سرے سے بہت ہی عالیشان مسجد تعمیر ہورہی ہے۔کسی قسم کی اہلسنت برادران کو محدودیت نہیں ہے،جیسا کہ آپ سے ملاقات میں خراسان کے سارے علماء اہلسنت نے کہا کہ جمہوری اسلامی ایران نے جو ہمارے ساتھ نعمتیں فراہم کی ہیں انقلاب سے پہلے ہمارے پاس کچھ بھی نہیں تھا،اور جیسے تربت جام میں محض ۳مسجد تھی انقلاب سے پہلے آج تربت جام میں ۴۰ مسجد ہے اور پورے ولایت خراسان میں جہاں صرف ۳۰ یا ۲۵ مسجد رہا کرتی تھی آج خراسان میں ۱۰۰۰ سے ذیادہ مسجدیں ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ولادت پیامبر اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی  مناسبت سے  ہفتہ وحدت کے موقعہ پر دنیای اسلام کے بزرگ اور اکابر علما کا تہران ایران میں ایک اجتماع منعقد ہوا جسمیں ان علماء نے پوری دنیا کو پیغمر رحمت کے انسانی پیغام کو پہنچایا۔ ہندوستان کی عالمی شہرت یافتہ مایہ ناز علمی شخصیت  مفسر قرآن کریم ندوہ العلماء کے سابق شیخ الحدیث مؤسس جامعہ سید احمد شہید لکھنؤ جناب سید سلمان حسینی ندوی نے اپنے ایران کے سفر کے دوران ایران کے اہلسنت کی مساجد، مدارس اور مراکز کا سہ روزہ دورہ کیا اور وہاں کے اہلسنت کے حالات کو نزدیک سے دیکھا اکابرین  علمائے اہلسنت مولوی عبد الحمید امام مسجد مکی اور رییس دارالعلوم زاہدان امام جمعہ اہلسنت والجماعت خراسان رضوی جناب سید ابراہیم فاضل حسینی اور دسیوں بزرگ علمی شخصیات سے زاہدان ،مشہد ،تایباد ،تربت جام میں ملاقات کی اور ان سب کو اتحاد امن اور سلامتی کا پیغام دیا۔

تصویری جھلکیاں: مولانا سلمان ندوی کا ایران میں اہلسنت مساجد و مدرسہ کا دورہ

قابل ذکر ہے کہ شہر زاہدان میں مسجد مکی جو ملک ایران میں اہلسنت کی سب سے بڑی مسجد ہے اسمیں تقریبا ۵۲ گنبد بن گئے ہیں، دارالعوام زاہدان جو متصل ہے مسجد مکی سے جہاں گیارہ سو طالب علم تعلیم حاصل کر رہے ہیں وہاں مولانا موصوف نے وہ طلاب جو کتاب بخاری و مسلم کا دورہ کر رہے ہیں انکے درمیان تقریبا ۱ گھنٹے تقریر کی اور جسکا موضوع تھا کہ "کس طریقہ سے مسلمان غربی فکر کے مقابلے میں اپنے کو آمادہ کرے اور دین مبین اسلام کا دفاع کر سکے"۔

یاد رہے کہ تقریبا ۳۰۰ سے زیادہ علمائے دیوبند جو ہندوستان اور پاکستان سے پڑھے اور فارغ التحصیل ہیں، یہ سب شہر زاہدان میں مقیم و رہائش پذیر ہیں۔ ۵۲ گنبد کی مسجد مکی جو نئے سرے سے بہت ہی عالیشان مسجد تعمیر ہورہی ہے۔کسی قسم کی اہلسنت برادران کو محدودیت نہیں ہے،جیسا کہ آپ سے ملاقات میں خراسان کے سارے علماء اہلسنت نے کہا کہ جمہوری اسلامی ایران نے جو ہمارے ساتھ نعمتیں فراہم کی ہیں انقلاب سے پہلے ہمارے پاس کچھ بھی نہیں تھا،اور جیسے تربت جام میں محض ۳مسجد تھی انقلاب سے پہلے آج تربت جام میں ۴۰ مسجد ہے اور پورے ولایت خراسان میں جہاں صرف ۳۰ یا ۲۵ مسجد رہا کرتی تھی آج خراسان میں ۱۰۰۰ سے ذیادہ مسجدیں ہیں۔

واضح رہے کہ مولانا سید سلمان حسینی ندوی نے ۱۹ اکتوبر ۲۰۲۱ کو تہران میں ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی سے اعوان صدر میں ملاقات کی  انکے انتخاب صدارت پر مبارک باد دیتے ہوئے فرمایا کہ آپ جیسے قاضی القضات ایران کا منصب صدارت کے لیے منتخب ہونا ایک اہم بات ہے آپکے اندر مولا علی ابن ابی طالب علیہ السلام کی  صفت قضاوت کی جہلک پایی جاتی ہے آپ کے جد امجد عالم اسلام کے سب سے بڑے عالم اور قاضی تھے۔

اپنے بیان میں مولانا نے نہایت اہم  مشورے بھی دئے مزید اپنے تاکید کرتے ہوئے فرمایا انشاء اللہ عنقریب جہان اسلام کی قیادت اور سیادت ایران کے ہاتوں میں ہوگی 

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .