۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
مولانا شیخ ذوالفقار علی انصاری

حوزہ/ حکومت کو چاہیے ان حصرات کی حمایت کرے جو مختلف مکاتب فکر میں اتفاق اور اتحاد کے لیے کوششیں کرتے ہیں اور ایسے افراد کو لگام دینے کی ضرورت ہے جو اختلاف اور فرقہ واریت کی بات کرتے ہوں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،سکردو انتظامیہ کی جانب سے مرکزی رحمت اللعالمین کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔اس کانفرنس سے امامیہ مرکز سکردو کی  نمائندگی کرتے ہو حجہ الاسلام شیخ ذوالفقار علی انصاری نے خطاب کیا ۔اور انہوں نے حکومت پیغمبر کی خصوصیات پر گفتگو کرتے ہوئے بیان کیا کہ حکمرانوں کے لئے پیغمبر اکرم کی سیرت بہترین رول ماڈل ہے پیغمبر اکرم کی حکومت کی خصوصیات اپنانے کی ضرورت ہے ۔حکومت پیغمبر کی خصوصیات میں پہلی خصوصیت یہ تھی کہ پیغمبر نے معاشرے کے لوگوں میں ایمان اور معونیت کی روح پھونکنے کی کوشش کی ۔اور عقیدے کے حوالے سے لوگوں کو مستحکم کیا ۔اور معنویت میں اضافے کے لیے تلاش وکوشش کی۔

حکمرانوں کے لئے پیغمبر اکرم کی سیرت بہترین رول ماڈل ہے، مولانا شیخ ذوالفقار علی انصاری

دوسری خوصیت یہ تھی کہ معاشرے میں عدل و انصاف قائم کیا اور امیر و غریب سب کے لیے ایک ہی قسم کے قوانین ہوتے تھے اور قوانین کے اجراء میں کسی قسم کی امتیاز بندی نہیں تھی۔اور خدا کا حکم بھی یہی ہے کہ معاشرے میں عدل و انصاف قائم ہو ۔حقدار کو اسکا حق ملے۔

تیسری خصوصیت یہ تھی کہ معاشرے میں لوگوں کو علم و معرفت و آگاہی دی اور لوگوں کو جہالت کی تارکیوں سے نکالا۔اور روشنی کی طرف لیکر آئے۔

حکمرانوں کے لئے پیغمبر اکرم کی سیرت بہترین رول ماڈل ہے، مولانا شیخ ذوالفقار علی انصاری

چوتھی خصوصیت یہ تھی کہ عزت واقتدار کے ساتھ حکومت کی اور کسی کے آگے دست درازی نہیں کی۔اپنی توانائی کے مطابق ترقی اور پیشرفت کے لبے کوششیں کرتے رہے ۔اور اللہ پر توکل کیا ۔

پانچویں خصوصیت یہ تھی کہ مسلسل کوشش اور سعی پیہم کو اپنا شعار بنایا۔اور کبھی جمود کا شکار نہیں ہوئے بلکہ مسلسل بہتری اور ترقی اور پیش رفت کے لیے ہمیشہ تلاش وکوشس کرتے رہے اور کبھی یہ نہیں کہا کہ اب میری ذمہ داری ختم ہوگی ۔اور مجھے بس کرنا چاہیے۔

چھٹی خصوصیت یہ تھی کہ مسلمانوں میں اخوت اور بھائی چارگی قائم کی اور اتحاد و اتفاق کا درس دیا ۔اور آج بھی مسلمانوں کے درمیان اتحاد و اتفاق سے رہنے کی اشد ضرورت ہے ۔اور حکومت کو چاہیے ان حصرات کی حمایت کرے جو مختلف مکاتب فکر میں اتفاق اور اتحاد کے لیے کوششیں کرتے ہیں اور ایسے افراد کو لگام دینے کی ضرورت ہے جو اختلاف اور فرقہ واریت کی بات کرتے ہوں۔

حکمرانوں کے لئے پیغمبر اکرم کی سیرت بہترین رول ماڈل ہے، مولانا شیخ ذوالفقار علی انصاری

حکومت پیغمبر کی ساتویں خصوصبت بہ تھی کہ ہمیشہ معاشرے کے لوگوں کو با اخلاق اور با کردار بنانے کی کوشش کرتے رہے اور  پہلے خود پیغمبر نے عملی طور پر اپنے آپ کو ایک با اخلاق اور با کردار شخص بنایا اور پھر لوگوں کو دعوت دی اور اسی بنا پر پیغمبر کامیاب ہوئے تبھی تو  خداوند متعال نے بھی قرآن مجید میں فرمایا اے پیغمبر آپ اخلاق کے عظیم مرتبے پر فائز ہو ۔

اس کانفرنس سے جناب مولانا سرور ۔مولانا رحمانی، مولانا رسول، سپیکر جی بی جناب امجد زیدی، وزیر زراعت جناب میثم کاظم اور وزیر تعلیم جناب راجہ اعظم خان نے بھی خطاب کیا ۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .