۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
مولانا سبط حیدر

حوزہ/ دشمنان اسلام مسلمانوں  کے درمیان اختلاف اور تفرقہ ڈالنے کی کوشش میں ہیں اور عالمی سامراج قومی اور مذہبی جذبات کو مشتعل اور علاقے کے ملکوں میں جنگ کے شعلوں کو بھڑکا کر غاصب صیہونی حکومت کی سیکورٹی کو یقینی بنانا چاہتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،بھیکپو،ربہار/ مدیر حوزہ علمیہ آیت اللہ خامنہ ای، مولانا سبط حیدر نے کہا اولین ہفتہ وحدت میں جو اپنی شان کا انوکھا پروگرام ہفتہ وحدت کے عنوان سے منایا جارہا ہے، اس پروگرام کاسلسلہ  اب انشاءاللہ ہرسال جاری وساری رہیگا،جن شعراء کرام نے دییے گئے مصرعہ طرح پر اپنے بہترین کلام کو پیش کیا،ان سے اور آیندہ پڑھنے والوں سے یہ میری گزارش ہے کہ اپنی نظم میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور امام جعفر صادقؑ کی سیرت کو ضرور قلمبند کریں تاکہ قوم میں علمی فعالیت کا جذبہ بھر پور پیش ہوسکے، اشعار کے ذریعے سے بہت سے اہم پیغام دیے جاسکتے ہیں،اور قوم و ملت کی فعالیت کے لیے یہ ایک اہم اہم قدم ہے۔

مولانا موصوف نے کہا کہ ہفتہ وحدت ایک بہترین موقع ہے جسمیں عالم اسلام کے اتحاد و یکجہتی کی ضرورت کا جائزہ لیا جاسکتا ہے خاص طور پر اس دور میں جب عالم اسلام فتنہ و آشوب سے دوچار ہے،اسلامی جمہوریہ ایران سمیت پوری دنیا میں ۱۲سے ۱۷ ربیع الاول کے ایام کو ہفتہ وحدت کے طور پر منایا جاتا ہے،جشن عید میلاد النبی(ص) اور ہفتہ وحدت انتہائی شان و شوکت کے ساتھ منایا جا رہا ہے،بارہ ربیع الاول کی مبارک تاریخ کی مناسبت سے ایران کے مختلف علاقوں میں سنی مسلمانوں کے ساتھ ساتھ شیعہ مسلمان اور علمائے کرام ،عید میلاد النبی کےجشن میں شریک ہیں اور نبی کریم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمکی سیرت پاک پر ثابت قدم رہنے کا عہد کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اہل سنت راویوں اور علماء کے مطابق بارہ ربیع الاول پیغمبراسلام کی ولادت باسعادت کی تاریخ ہے جبکہ شیعہ راویوں اورعلما کے مطابق پیغمبراسلام کی ولادت باسعادت کی تاریخ سترہ ربیع الاول ہے اسی مناسبت سے اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینیؒ نے بارہ سے سترہ ربیع الاول تک کی تاریخ کو ہفتہ وحدت قراردیاتھا اور اسکے بعد سے ہر سال ایران اور پوری دنیا میں ان ایام میں ہفتہ وحدت منایا جاتا ہے۔

مولانا سبط حیدر نے کہا کہ واضح رہے کہ دشمنان اسلام مسلمانوں  کے درمیان اختلاف اور تفرقہ ڈالنے کی کوشش میں ہیں اور عالمی سامراج قومی اور مذہبی جذبات کو مشتعل اور علاقے کے ملکوں میں جنگ کے شعلوں کو بھڑکا کر غاصب صیہونی حکومت کی سیکورٹی کو یقینی بنانا چاہتاہے اور دشمن شیعہ و سنی مسلمانوں کے درمیان اختلاف پیدا کرکے اپنے ناپاک مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہیں ،اسلئے عالم اسلام تاریخ کے ایک اہم موڑ پر حیرت انگیز تبدیلیوں سےگزر رہا ہے اور اس حساس صورتحال میں جب اسلام اور حقانیت کے محاذ کا سامراجی  طاقتور سے سخت مقابلہ ہے تو علمائے اسلام اور دانشوروں کے کاندھوں پر بہت ہی اہم ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ کسی بھی اختلافی عمل اور کسی بھی مسلک  کی توہین "جیسا کہ امام خمینیؒ اور رہبرانقلاب اسلامی نے بھی بار بار تاکید فرمائی ہے" جائز نہیں ہے۔

مدیرحوزہ علمیہ آیت اللہ خامنہ ای کہا کہ امام خمینیؒ نے یہ طے کر رکھا تھ اہماری فعالیت ہمیشہ سے ظلم کا خاتمہ عدالت اور سچائی کے بول بالا کے لئے ہو،اور یہی وہ وجہ ہے کہ پوری دنیا کو متوجہ کرنے کے لئے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پیدائش کی تاریخ ١٢سے ١٧ربیع الاول کو بطور ہفتہ وحدت منانے کا اعلان کیا۔ اور خداوند عالم کا لاکھ لاکھ شکرہے، بعد رہبر کبیر، رہبر انقلاب اسلامی ایران سید علی خامنہ ای نے شیعہ سنی اتحاد کی عملی کوشش کو جاری رکھا آپ نےنبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کوبشریت کے لیے ایک عظیم تحفہ جانا، خداوندعالم! ہم سبھی کو حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم  اور امام صادق علیہ السلام کی سیرت پرچلنے کی توفیق عطافرما۔ آمین ثم آمین

ہمیں رسول اکرم (ص) کی سیرت پر چلنا چاہیے، مولانا سبط حیدر

تبصرہ ارسال

You are replying to: .